امیتابھ بچن کے اعزاز میں ڈاک ٹکٹ جاری کرنے کی اپیل کس نے کی؟ جانیے
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
بالی ووڈ کے نامور لیجنڈ اداکار امیتابھ بچن کی فلمی خدمات کے اعزاز میں راجیہ سبھا کی ایک ممبر نے ڈاک ٹکٹ جاری کرنے کی اپیل کی ہے۔
یہ اپیل کوئی نہیں بلکہ خود ان کی اہلیہ بالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور سیاستدان جیا بچن نے کی، انہوں نے راجیہ سبھا سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے شوہر بھارت کے سینیئر اداکار امیتابھ بچن کی کلاسک فلموں “دیوار” اور “شعلے” کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کرے۔
جیا بچن نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ “دیوار” اور “شعلے” نہ صرف بھارتی سنیما کی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہیں بلکہ ان دونوں فلموں نے بالی ووڈ کی شناخت اور ارتقاء میں سنگ میل کی حیثیت اختیار کی ہے۔
دونوں فلمیں 1975 میں ریلیز ہوئیں، اور امیتابھ بچن نے ان فلموں میں اپنے منفرد کرداروں کے ذریعے “بگ بی” کے طور پر شہرت حاصل کی۔
“شعلے” میں ان کے کردار میں وہ تمام عناصر موجود تھے جو ایک کلاسیک ہندی فلم میں ہونے چاہئیں، جبکہ “دیوار” میں ان کا کردار “اینگری ینگ مین” کے طور پر بالی ووڈ میں ان کی شناخت کا آغاز تھا۔
جیا بچن کی اس اپیل کا مقصد نہ صرف سنیما کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے بلکہ امیتابھ بچن کی بے شمار خدمات اور ان کے کردار کو سراہنے کا ایک طریقہ بھی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امیتابھ بچن بالی ووڈ بچن کی
پڑھیں:
توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد:توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے وکلا کو ہدایت کی کہ ابتدائی آرڈر ریڈر سے معلوم کر لیجئے گا ۔
جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی ، جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں ۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے ؟ ۔
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے ۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا ۔ کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے ؟ ۔
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے ۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ بعد ازاں عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔