عمران خان نے فیصلہ کیا ہے تو اسپیکر کے پی اسمبلی کومستعفی ہوجانا چاہیے، اعظم سواتی
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
آج اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ سے ملاقات کرنے والے پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ جنید اکبر کی طرف سے کی گئی تعیناتیوں کوفوری واپس لیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:فیصل چوہدری کو بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر لیگل کمیٹی سے نکال دیا، سلمان اکرم راجا
اعظم سواتی کے مطابق ہم نے بانی پی ٹی آئی کو مانسہرہ کی کرپشن کے معاملات سے آگاہ کیا، پنجاب کے امور پر بریف کیا اور بتایا کہ وہاں عالیہ حمزہ کا راستہ روکا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کی اجازت سے بانی پی ٹی آئی سے ملنے آیا ہوں، ہم نے عمران خان کو ہر صورت میں جیل سے نکالنا ہے، وزیراعلیٰ کے پی کرپشن کے معاملات پر خاموش نہیں۔
اعظم سواتی کے مطابق میں نے بانی پی ٹی آئی کو کہا کمیٹی کے معاملات سامنے لائے جائیں، عمران خان نے فیصلہ کیا ہے تو اسپیکرکے پی کومستعفی ہوجانا چاہیے۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے اعظم سواتی، مبشر اعوان اور نادیہ خٹک کی ملاقات 20 سے 25 منٹ تک جاری رہی، جب کہ سلمان اکرم راجہ، شعیب شاہین اور نیازاللہ نیازی کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اعظم سواتی بشریٰ بی بی پی ٹی آئی علی امین گنڈاپور عمران خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اعظم سواتی پی ٹی ا ئی علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی ا ئی اعظم سواتی
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی عمران خان کا اپنے بیٹوں قاسم اور سلیمان سے متعلق اہم بیان سامنے آگیا
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قاسم اور سلیمان میری اولادیں ہیں اور باپ کی رہائی کیلیے آواز اٹھانا اُن کا حق ہے۔
یہ بات بانی پی ٹی آئی کے بہن علیمہ خان نےاڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
علیمہ خان نے کہا کہ آج توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں تھی، ہمیں گزشتہ رات 12 بجے سماعت کی اطلاع دی گئی اور آج صرف دو وکلاء کو اندر جانے لہ اجازت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ فیملی، وکلاء اور میڈیا کو آج اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا، ساڑھے چار گھنٹے تک اڈیالہ جیل کے دروازے پر انتظار کرتے رہے۔
علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انہیں 22 گھنٹے تک سیل میں رکھا جارہا ہے، اُن کا اخبار، کتابیں اور ٹی وی تک بند کردیا گیا ہے جبکہ انہوں نے وکیل کو بتایا کہ انہیں آج ایک کتاب فراہم کی گئی ہے۔
علیمہ خان کے مطابق بانی نے اپنے وکیل کو بتایا ہے باہر جاکر بتائیں انکے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے، ملک میں قانون یا مارشل لا نہیں بلکہ ایک شخص کی ایماں پر سب کچھ ہورہا ہے۔
بہن کے مطابق بانی نے کہا کہ پاکستان میں ڈاکو ڈفر الائنس بن چکا ہے، عدلیہ کی آزادی ختم کردی گئی ہے، عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے اور پاکستان میں انصاف کا نظام دفن ہوچکا ہے۔
علیمہ خان نے مطالبہ کیا کہ ہمیں بتایا جائے بانی کے ساتھ کس بات پر غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے۔
علیمہ خان کے مطابق بانی نے علی امین گنڈا پور، بیرسٹر گوہر خان اور سلمان اکرم راجہ کو ہدایت کی ہے کہ بھرپور تحریک چلائیں۔