دہشت گرد بنجمن نیتن یاہو کی گردن پر لٹکی گرفتاری کی تلوار
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے ساتھ ساتھ صیہونی وزیراعظم پر جنگی جرائم کے ارتکاب اور غزہ پٹی میں بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا بھی الزام ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ہنگری کی طرف سے صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو ملک کے دورے کی دعوت دینا بین الاقوامی قانون کی توہین ہے اور بوڈاپیسٹ اسے گرفتار کر کے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مزید کہا کہ شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے ساتھ ساتھ نیتن یاہو پر جنگی جرائم کے ارتکاب اور غزہ پٹی میں بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا بھی الزام ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے خبردار کیا ہے کہ بینجمن نیتن یاہو کو گرفتار کیے بغیر بین الاقوامی فوجداری عدالت کے رکن ممالک کا کوئی بھی دورہ صیہونی حکومت کو جرائم جاری رکھنے کی ترغیب دے گا۔ صیہونی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو بدھ کو ہنگری کے 4 روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہونے والے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایمنسٹی انٹرنیشنل جرائم کے ارتکاب نیتن یاہو
پڑھیں:
صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کا پیغام
صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کا دن ہمیں اس حقیقت کی یاد دہانی کراتا ہے کہ آزاد، باخبر اور ذمہ دار صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے۔
اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ۔ صحافی حقائق تک عوام کی رسائی کو ممکن بناتے ہیں اور سچائی کے علمبردار ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران ان کے خلاف تشدد، دھمکی یا انتقام پر مبنی جرائم دراصل آزادی اظہار پر حملہ ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں اس موقع پر اُن تمام صحافیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے حق و سچ کی خاطر مشکلات برداشت کیں، اور اُن اہلِ قلم و میڈیا ورکرز کے اہلِ خانہ سے اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو فرضِ منصبی کے دوران کھو دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومتِ پاکستان آزادیِ صحافت کے تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ ہم ایسے تمام اقدامات کریں گے جن سے صحافیوں کے خلاف جرائم کی موثر تفتیش، انصاف کی فراہمی، اور ان جرائم کے مرتکبین کے خلاف قانونی کارروائی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ میں بین الاقوامی برادری، میڈیا اداروں اور سول سوسائٹی سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور اظہارِ رائے کی آزادی کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کریں، آزاد صحافت ایک مضبوط، شفاف اور جمہوری پاکستان کی ضمانت ہے۔