عید کے دن نئے کپڑے پہننے والے معصوم بچے اسرائیلی حملوں میں شہید، تصاویر نے دل دہلا دیئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
غزہ: فلسطین میں عیدالفطر کے دنوں بھی اسرائیلی حملے جاری رہے، جس کے نتیجے میں کئی معصوم بچے شہید ہوگئے۔ یہ بچے نئے کپڑے پہن کر عید منانے کے لیے تیار بیٹھے تھے کہ ان پر بمباری کی گئی۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے عید کے کپڑوں میں ملبوس شہید بچوں کی تصاویر جاری کیں، جنہیں دیکھ کر ہر آنکھ اشکبار ہوگئی۔
View this post on InstagramA post shared by AJ+ (@ajplus)
شہید ہونے والے زیادہ تر بچے 10 سال سے کم عمر کے تھے، جو والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ عید کی خوشیاں منانے کی تیاری کر رہے تھے۔
ان شہداء میں 10 سالہ دانا ابو سلطان بھی شامل ہیں، جو اپنی سات سالہ بہن حبیبا، چار سالہ بھائی حسن اور دیگر اہل خانہ کے ساتھ شہید ہو گئیں۔ تصاویر میں دانا کو عید کے نئے کپڑوں اور ہاتھوں میں چوڑیاں پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کے مطابق گزشتہ 10 دنوں میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 322 بچے شہید اور 609 زخمی ہو چکے ہیں۔ فلسطینی عوام نے حملوں کے سائے میں عید نماز ادا کی، جبکہ اسرائیلی فوج کی بمباری عید کے دوسرے دن بھی جاری رہی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عید کے
پڑھیں:
عید کے دن بھی غزہ پر قیامت، اسرائیلی بمباری میں مزید 42 فلسطینی شہید
غزہ:فلسطین میں عیدالاضحیٰ کا پہلا دن بھی دکھ، خون اور تباہی کا پیغام لے کر آیا، جب اسرائیلی افواج نے غزہ پر فضائی حملے اور زمینی فائرنگ جاری رکھتے ہوئے کم از کم 42 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملے شمالی، وسطی اور جنوبی علاقوں میں جاری رہے، جن میں خواتین اور بچے بھی نشانہ بنے۔
شمالی غزہ کے علاقے جبالیا پر شدید حملے میں 11 افراد موقع پر شہید ہو گئے، جبکہ دیگر متاثرہ علاقوں سے بھی شہادتوں اور زخمیوں کی اطلاعات ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ اور مغربی کنارے میں اس وقت بھیانک صورت حال ہے؛ اقوام متحدہ
عینی شاہدین کے مطابق حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب فلسطینی عید کی نماز کے لیے تیار ہو رہے تھے یا عید کے پہلے روز کی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔ عید کے دن کی فضا سوگ، ماتم اور ہنگامی امداد کی آوازوں سے گونجتی رہی۔
مقامی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ شہداء کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، کیونکہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔