پنجاب پولیس نے رحیم یار خان کے  کچہ کے علاقے پکا چانڈیہ، داعوالہ سے متصل ایریا میں سرچ آپریشن کیا اور اس دوران ڈاکووں کے 2 سہولت کار گرفتار کرکے ان کے  ٹھکانے مسمار کر دئیے۔

ترجمان پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سرچ آپریشن ڈاکوؤں کی سہولت کاری میں ملوث مشکوک افراد کے خلاف انٹیلیجنس بنیادوں پر کیا جا رہا ہے، تمام علاقے کا گھیراؤ کرتے ہوئے خانہ تلاشی کر رہی ہے۔

ترجمان پولیس نے بتایا کہ رحیم یار خان۔پولیس آپریشن میں اے ایس پی صادق آباد کی نگرانی میں ایچ اوز کوٹسبزل، بھونگ، احمدپور لمہ سمیت ایلیٹ کمانڈوز ،پولیس کی بھاری نفری حصہ لے رہی ہے، ولیس کو بکتر بند ،بلٹ پروف گاڑیوں کی مدد حاصل ہے۔

 ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) نے کہا کہ پولیس عید کے ایام میں بھی شہریوں کی جان ومال کی حفاطت کے لیے ہمہ وقت مصروف عمل ہے،کچہ میں پائیدار امن کے قیام کو یقینی بنا رہے ہیں کریمنلز کے سہولت کاروں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

لاہور: شہریوں کا اے ایس آئی پر مبینہ تشدد، ملزمان گرفتار

لاہور کے ہال روڈ پر آپس میں گتھم گتھا شہریوں کے 2 گروہوں میں سے ایک نے مبینہ طور پر بیچ بچاؤ کروانے والے پولیس اے ایس آئی پر حملہ کردیا جس سے اس کے مطابق وہ شدید زخمی ہوگیا۔ مذکورہ اہلکار کی رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزمان گرفتار کرلیے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کیا یہ بدمعاش اب لاہور پر حکمرانی کریں گے‘، نجی گارڈز کی شہری پر فائرنگ اور تشدد، صارفین کی تنقید

ملزمان پر درج ایف آئی آر کے مطابق ہال روڈ پر قادری چیمبر کے نزدیک ایک شہری اعظم مختار بٹ اور فریق ثانی خزیمہ بٹ اور ان کے والد عظیم بٹ کی آپس میں ڈنڈوں اور آہنی سلاخوں سے لڑائی جاری تھی کہ ون فائیو پر کال آنے کی صورت میں جائے وقوعہ کے قریب موجود اے ایس آئی محمد ارشد وہاں پہنچ گئے۔

اے ایس آئی ابھی دونوں گروہوں کو علیحدہ کرکے لڑائی کی وجہ جاننے کی کوشش ہی کر رہے تھے کہ ان پر حزیمہ اور عظیم نے اپنے کچھ نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ ڈنڈوں اور سلاخوں سے حملہ کردیا جس سے ان کے جسم کے مختلف حصوں پر زخم آئے، ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی اور پولیس وردی بھی پھٹ گئی۔

محمد ارشد نے کہا کہ جب کانسٹیبل حسیب نے مجھے بچانے کی کوشش کی تو ملزمان نے ان کی وردی پھاڑ دی۔ انہوں نے ایف آئی آر میں مزید بتایا کہ ملزمان نے میرے ہاتھ میں موجود سرکاری وائرلیس توڑ دیا اور پھر میری جیب سے 12 ہزار روپے، قومی شناختی کارڈ اور سروس کارڈ چھین لیا اور سرکاری دستاویزات بھی پھاڑ دیے۔

مزید پڑھیے: لاہور میں ٹک شاپ پر لڑکے پر تشدد کرنے والی لڑکیاں کون ہیں؟

ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کے لڑائی جھگڑے اور مزاحمت کے باعث ہال روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا اور عوام کو مشکلات پیش آئیں۔ بعد ازاں عوام نے آکر محمد ارشد کی جان چھڑوائی جس کے بعد ملزمان اے ایس آئی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے وہاں سے فرار ہوگئے۔

دریں اثنا پولیس ترجمان نے تھانہ قلعہ گجر سنگھ کے علاقے میں پیش آنے والے تشدد کے اس واقعے کے حوالے سے بتایا کہ ڈی آئی جی آپریشنز نے پولیس ٹیم پر حملے کا نوٹس لیا جس پر مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

لاہور ہال روڈ pic.twitter.com/QEy9nGSEBr

— Muhammad Umair (@MohUmair87) April 22, 2025

واضح رہے کہ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہی ہے جس میں تشدد بھی ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

لاہور لاہور پولیس پر حملہ لاہور تشدد ہال روڈ ہال روڈ تشدد

متعلقہ مضامین

  • بنوں :تھانہ کینٹ کی حدود میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ ،2 پولیس اہلکار زخمی
  • پاکستان رینجرز نے سرحدی علاقے سے بھارتی سیکورٹی اہلکار کو گرفتار کر لیا
  • تھانہ ڈیرہ رحیم کی حدود 141/9L میں نابالغ بچے سے زیادتی کی کوشش
  • بھارتی فورسز نے 15سو سے زائد کشمیری نوجوانوں گرفتار کر لیے
  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز 15سو سے زائد کشمیری نوجوانوں گرفتار کر لیے
  • لکی مروت:پولیس موبائل وین کے قریب دھما کہ ، 3 پولیس اہلکار زخمی
  • لکی مروت میں پولیس وین کے قریب دھماکا ، 3 اہلکار زخمی
  • کرم کے علاقے سمیر چنار آباد میں تین روز سے جاری مذاکرات کے بعد ختم
  • لاہور: شہریوں کا اے ایس آئی پر مبینہ تشدد، ملزمان گرفتار
  • راولپنڈی: ہنی ٹریپ گینگ کے 16 ملزمان گرفتار