کراچی: پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزمان سے تفتیش میں اہم پیشرفت، سہولت کار پولیس اہلکار بھی گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
کراچی میں اے وی ایل سی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزمان سے تفتیش میں اہم پیشرفت ہوئی ہے اور گرفتار ملزمان کے سہولت کار پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا۔
ایس ایس پی بشیر احمد بروہی نے کہا کہ گرفتار سب انسپکٹر محمد عرس سولنگی ملیر کینٹ تھانے میں تعینات تھا، گرفتار سب انسپکٹر کے قبضے سے تھانہ شاہراہِ فیصل کی حدود سے چھینی گئی گاڑی برآمد ہوئی۔
ترجمان اے وی ایل سی پولیس نے کہا کہ پولیس اہلکار گرفتار ملزمان سے تفتیش کے دوران انکشاف پر گرفتار کیا گیا، 3 روز قبل بلدیہ میں مقابلے کے بعد قاسم اور شعیب کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا، گرفتار ملزمان سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گرفتار ملزمان سے
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔