نسیم شاہ نے نیوزی لینڈکے خلاف دوسرے میچ میں تاریخ رقم کردی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
پاکستانی فاسٹ بولر نسیم شاہ نے نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ایک روزہ میچ میں شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ریکارڈ بک میں اپنا نام لکھوا لیا۔
ہملٹن میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے میچ میں جہاں پاکستان کی بیٹنگ لائن شدید مشکلات سے دوچار رہی وہیں نسیم شاہ نے 11 ویں نمبر پر آکر کیریئر کی پہلی نصف سینچری اسکور کرتے ہوئے ایک روزہ فارمیٹ کی تاریخ میں اس نمبر پر دوسرا بڑا انفرادی اسکور بنانے کا ریکارڈ بنایا۔
اس سے قبل یہ ریکارڈ محمد عامر نے 2016 میں انگلینڈ کے خلاف 58 رنز اسکور کر کے بنایا تھا۔
تاہم، ان کی تمام تر کوششیں پاکستان کو 84 رنز کی شکست سے نہ بچا سکیں۔
واضح رہے نیوزی لینڈ نے پاکستان کو دوسرے ایک روزہ میچ میں 84 رنز سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی ہے۔
293 رنز کے تعاقب میں پاکستان کی ٹیم 208 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ فہیم اشرف 73 اور نسیم شاہ 51 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خاموشی ‘نہیں اتحاد کٹہرے میں لانا ہوگا : اسرائیل کیخلاف اقدامات ورنہ تاریخ معاف نہیں کریگی : وزیراعظم
دوحہ‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ این این آئی+ خبر نگار خصوصی) قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے دوحہ میں عرب اسلامی سربراہی کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ اسلامی ممالک کے رہنماؤں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر اسلامی ممالک کے سربراہوں نے شرکت کی۔ ان میں طیب اردگان‘ اردن کے شاہ عبداللہ دوئم‘ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان‘ مصری‘ تاجک صدور بھی موجود تھے۔ امیر قطر نے اپنے خطاب میں کہا اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے۔ اسرائیل نے قطر کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی ہے۔ دوحہ میں اسرائیلی حملہ بہت بڑی جارحیت ہے۔ قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کیلئے مخلصانہ کوششیں کیں۔ اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا۔ یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے اسرائیل کے تمام دعوے جھوٹے ہیں۔ گریٹر اسرائیل کا ایجنڈا عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔ مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرنا ہوگا۔ اسرائیل کی جانب سے خطے کے ملکوں کی خود مختاری کی خلاف ورزی قابل مذمت ہے۔ صیہونی حکومت انسانیت کیخلاف جرائم کی مرتکب ہوئی ہے۔ اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی سنگین پامالی لمحہ فکریہ ہے۔ اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیوں سے امن کو خطرات لاحق ہیں۔ سیکرٹری جنرل او آئی سی نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ بھوک کا بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت ہے۔ غزہ میں امداد کی بلاتعطل اور فوری فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔ اسرائیلی بربریت اور مظالم نے تمام حدیں پار کر لی ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے خطے کے ممالک کو نشانہ بنانا انتہائی تشویشناک ہے۔ قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے۔ عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ جرم کے سامنے خاموشی مزید جرائم کی راہ ہموار کرتی ہے۔ قطر تنہا نہیں، عرب اور اسلامی دنیا ساتھ کھڑی ہے۔ قطر تنہا نہیں، عرب اور اسلامی دنیا اس کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے اقدامات دو سال تک غزہ میں ہونے والی نسل کشی پر خاموش رہنے کا براہ راست نتیجہ ہیں، جس سے قابضین کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ عالمی برادری کو جنگی جرائم پر اسرائیل کی جوابدہی کرنا ہوگی۔ عراقی وزیراعظم شیاع السودانی نے کہا اسرائیلی اقدامات ہماری اجتماعی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔ عالمی برادری دوہرا معیار ترک کرے۔ مصری صدر عبدالفتاح السیسی بولے اسرائیل نے ریڈ لائنز کراس کر لیں۔ اسے کوئی استثنیٰ نہیں دیا جا سکتا۔ جوابدہ ٹھہرانا ہوگا۔ اسرائیل عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ بن گیا۔ دوحہ سربراہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اور عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہیں۔ اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں نے خطے کی سلامتی کو خطرات میں ڈال دیا۔ اسرائیل کی ہٹ دھرمی نہ روکی گئی تو غزہ اور یورپی دنیا کا امن تباہ ہو جائے گا۔ غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے۔ مسلمان ملکوں کی طرف سے قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی قابل ستائش ہے۔ اسرائیل سمجھتا ہے کہ اس سے کوئی نہیں پوچھ سکتا۔ اسرائیل پر سخت پابندیاں لگائی جائیں‘ مسلم ممالک اتحاد کریں۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے عرب اسلامی سربراہی کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ اسرائیل کے جنگی جرائم تمام حدیں پار کر چکے ہیں۔ اسرائیلی اقدامات روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ فوری امداد کی فراہمی اور فلسطینیوں کی نسل کشی روکنا ناگزیر ہے۔ سال 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔ اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہے۔ امریکہ اور سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت اور جرائم رکوائیں۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ قطر پر اسرائیلی حملہ کھلی دہشت گردی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اسرائیل کے قطر پر حملے کا مقصد غزہ میں نسل کشی رکوانے کی کوششوں کو سبوتاژ کرنا ہے۔ اب کوئی ملک بھی اسرائیل کی جارحیت سے بچا ہوا نہیں ہے۔ تل ابیب کی لگام تھامنے کے لئے مسلم ممالک کے اتحاد کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ مسعود پز شکیان نے مزید کہا کہ اسرائیل کے صیہونی رہنماؤں کا محاسبہ ہونا چاہئے۔ دوحہ پر اسرائیلی حملہ سرخ لکیر سے تجاوز ہے۔ اردن کے شاہ عبداﷲ دوم نے کہا اسرائیلی حملے نے خطے کی صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کو ناکام بنانے کے لیے عرب اسلامی ٹاسک فورس قائم کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے۔ تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تشدد مسائل کا حل نہیں، بات چیت سے آگے بڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں دو سال سے جاری بربریت عالمی برادری کے ضمیر پر سوالیہ نشان ہے۔ مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے کہا کہ دوحہ پر حملہ قطر کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔ موریطانیہ کے صدر محمد اولد شیخ غزنوی نے کہا اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات سے امن کو خطرات لاحق ہیں۔ صومالیہ کے صدر حسن شیخ محمود نے کہا کہ اسرائیل نے قطر کے خلاف جارحیت کر کے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ غزہ میں فوری غیر مشروط جنگ بندی ضروری ہے۔ کوموروس کے صدر نے کہا کہ قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ شام کے صدر احمد الشرع نے کہا کہ قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے۔ کویت کے ولی عہد شیخ صباح الخالد نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہم قطر کے ساتھ ہیں اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ اسرائیل نے حملہ کر کے قطر کی خود مختاری کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ سربراہ اجلاس سے دیگر عرب اسلامی ممالک کے رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔
دوحہ؍ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی+ خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے دوحہ میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم سعودی ولی عہد سے گلے ملے اور خوشگوار جملوں کا تبادلہ کیا۔ انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے بھی ملاقات کی۔ وزیراعظم نے امیر قطر سے بھی ملاقات کی۔ فلسطینی صدر محمود عباس، تاجکستان اور مصر کے صدور سے بھی ملاقاتیں کیں۔ قبل ازیں وزیراعظم ایک روزہ سرکاری دورے پر قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچے تو دوحہ ایئرپورٹ پر قطر کے وزیر ثقافت شیخ عبد الرحمن بن حمد بن جاسم بن حمد الثانی نے وزیراعظم اور پاکستانی وفد کا استقبال کیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور معاون خصوصی سید طارق فاطمی وزیراعظم کے ساتھ اعلیٰ سطح کے وفد میں شامل ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر‘ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔ دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر گفتگو کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے کہا اسرائیلی جارحیت مشرق وسطیٰ میں امن کی کاوشوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔ شہباز شریف ملائیشیا کے وزیراعظم سے بھی ملے، محمود عباس کے ساتھ گرمجوشی سے ملاقات کی۔ کانفرنس میں پچاس سے زائد مسلم ممالک کے سربراہوں نے شرکت کی۔ شہباز شریف نے عرب اسلامی سربراہی کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ ہم ایک اہم اور افسوسناک واقعے کے تناظر میں اکٹھے ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری اور سلامتی کی خلاف وزی کی۔ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے۔ اسرائیل نے جارحیت کے ذریعے امن کی کوششوں کو شدید دھچکا دیا۔ پاکستان دوحہ پر اسرائیلی حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ اسرائیل کو انسانیت کے خلاف جرائم پر جوابدہ کرنا ہوگا۔ اس جارحیت کے بعد سوال یہ ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کا ڈھونگ کیوں رچایا۔ یو این سکیورٹی کونسل غزہ میں فوری سیزفائر کرائے۔ بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ غزہ میں طبی امداد کی فوری رسائی دی جائے۔ 1967ء کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔ ہم سب اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔ اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا قابل مذمت ہے۔ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا۔ ہم نے اجتماعی دانش کے تحت اقدامات نہ کئے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کے حامی ہیں۔ غزہ میں شہری آبادی کو فوری اور ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیرِاعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود سے ملاقات کی اور اسرائیلی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ انتہائی پرتپاک اور دوستانہ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور قطر پر حملے کو سوچی سمجھی سازش قرار دیا۔ وزیراعظم نے امہ کو متحد کرنے میں سعودی ولی عہد کی دانشمندانہ قیادت کی تعریف کی۔ وزیرِاعظم نے اسرائیلی اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے مشرقِ وسطیٰ میں قیام امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی ایک دانستہ کوشش قرار دیا۔ وزیرِ اعظم نے اس نازک گھڑی میں امت مسلمہ کو متحد کرنے پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جرات مندانہ اور بصیرت افروز قیادت کو سراہا۔ وزیرِاعظم نے سعودی ولی عہد کو پاکستان کی طرف سے بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھرپور سفارتی حمایت کا یقین دلایا جس میں پاکستان اس وقت غیر مستقل رکن ہے۔ اس کے علاوہ او آئی سی سمیت تمام دوسرے سفارتی کثیر الجہتی فورمز پر بھی پاکستان کی طرف سے بھرپور سفارتی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا انعقاد اس امر کا واضح پیغام ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان اسرائیل کی غیر قانونی اور بہیمانہ جارحیت، جو علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے، کے خلاف ایک آواز ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات کا اعادہ کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کے ساتھ ہر مشکل گھڑی میں بھرپور حمایت پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ وہ وزیرِ اعظم کے رواں ہفتے کے آخر میں سرکاری دورہ ریاض کے منتظر ہیں جس سے دوطرفہ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر جامع بات چیت کا اہم موقع ملے گا۔ وزیراعظم نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے اس نازک وقت میں قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی کے فورم پر پاکستان کی بھرپور سفارتی کوششوں اور وزیراعظم کی قیادت کو سراہا۔ ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے عرب اسلامی سربراہی کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ کوئی بھی پرامن ملک صیہونی جارحیت کی حمایت نہیں کر سکتا۔ کسی خود مختار ریاست کے دارالحکومت کو نشانہ بنانا غیر قانونی ہے۔ کویت کے ولی عہد نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل نے جارحیت کی، ہم قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ اسرائیل نے حملہ کرکے قطر کی خود مختاری کی سنگین خلاف ورزی کی۔ قطر پر اسرائیلی حملے کے خلاف مسلم دنیا متحد ہو گئی۔ مسلم ممالک نے اسرائیل کے خلاف قطر کو جوابی اقدامات کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔ دوحہ میں عرب سربراہ ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ جس میں کہا گیا کہ قطر کے ثالثی عمل پر حملہ عالمی امن کوششوں پر حملہ ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں اسرائیل کی جارحیت کو امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیا گیا۔ قطر پر بزدلانہ اور غیرقانونی حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ قطر کی خود مختاری کے دفاع کے لئے مکمل حمایت کا اظہار کیا گیا۔ اعلامیے میں قطر‘ مصر‘ امریکہ کی غزہ جنگ بندی کی ثالثی کوششوں کی مکمل حمایت کی گئی۔ اسرائیلی حملے کو جواز دینے کی ہر کوشش کی سختی سے مخالفت کی گئی۔ اسرائیلی جارحیت کو درست ثابت کرنے کی کسی بھی کوشش کو مکمل مسترد کر دیا گیا۔ قطر کو دوبارہ نشانہ بنانے کی اسرائیلی دھمکیوں کی شدید مذمت کی گئی۔ امن و سلامتی کے قیام کے لئے ثالثی اور حمایت میں قطر کے تعمیری اور قابل تعریف کردار کو سراہا گیا۔ دریں اثناء پاکستان اور اردن نے اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں کے مقابلے کے لئے امت مسلمہ کے اتحاد کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے خطے میں امن و استحکام کے لیے عالمی حمایت کے حصول کی غرض سے قریبی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اردن کے فرماں روا شاہ عبداللہ دوم سے دوحہ میں ہنگامی عرب۔اسلامی سربراہ اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔ اس موقع پر محمد اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی سٹاف‘ فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے قطر کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور مشرق وسطیٰ کے امن کے قیام کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا۔ وزیراعظم نے فلسطین کے مسئلے پر شاہ عبداللہ دوم کی مدبرانہ قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔