مداحوں کو سلمان خان کی ایکشن فلم ’سکندر‘ کا بے صبری سے انتظار تھا تاہم ریلیز کے بعد فلم کو ناظرین کی جانب سے منفی ردعمل ملا ہے اور انہوں نے فلم کو مسترد کر دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق فلم بینوں نے سکندر کو ’کوئی اسٹوری لائن‘ نہ ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ یہ سلمان خان کے 37 سالہ کیرئیر کی سب سے بڑی فلاپ فلم ہے۔

ایک مداح نے انسٹاگرام پر سکندر کے بارے میں اپنے خیالات شیئر کرتے ہوئے اس فلم کوسنیما گھر میں کو ’پیسہ کا ضیاع‘ قرار دیا۔ اس نے فلم کے ویژول پر مزید تنقید کی اور اسے ’گھٹیا کوالٹی کی فلم کہا‘۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Arshad Ali (@arshad_ali_bom)

فلم بینوں کا کہنا ہے کہ اس فلم کی کوئی کہانی نہیں ہے۔ اس میں صرف سلمان کو سست رفتار میں چلتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور انہیں AI کا استعمال کرتے ہوئے فٹ دکھایا گیا ہے ایسا نہیں لگ رہا کہ ہم اسی سلمان کو دیکھ رہے ہیں جیسا کہ دبنگ میں تھا۔

ایک اور فلم دیکھنے والے نے کہا، ’سلمان خان کا کردار نہیں سمجھ آیا‘۔ ایک اور نے کہا کہ ’فلم فلاپ ہو جائے گی۔ آج عید تھی اور تھیٹر ابھی تک خالی تھا، یہ فلاپ ہے‘۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Kapil karande ( Photographer ) (@kapilkarande_69)

سنیما گھر کے باہر موجود لوگوں نے فلم میں سلمان کی اداکاری کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، ایک شخص نے کہا کہ ’یہ سلمان کی زندگی کی سب سے واہیات فلم تھی سلمان کی اداکاری بھی ایک دم واہیات تھیْ

واضح رہے کہ سلمان خان اور رشمیکا مندنا کی فلم سکندر نے ریلیز کے پہلے دن 26 کروڑ اور اب تک مجموعی طور پر 84.

25 کروڑ کمائے ہیں۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by TAHIR JASUS007 (@tahirjasus)

 

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

طوطے پالنے اور خرید و فروخت کے لیے نیا قانونی مسودہ تیار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے طوطے (Parrot) پالنے اور ان کی خرید و فروخت کے حوالے سے نیا قانونی مسودہ تیار کر لیا ہے، جسے منظوری کے لیے پنجاب کابینہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔ اس مسودے کا مقصد پرندوں کے غیر قانونی کاروبار کو روکنا اور ان کی باقاعدہ رجسٹریشن کے ذریعے بہتر تحفظ فراہم کرنا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق مسودے  میں کہا گیاہےکہ اب گھروں میں پالے جانے والے مختلف اقسام کے طوطے رجسٹریشن کے دائرے میں آئیں گے۔ ان میں خاص طور پر الیگزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے شامل ہیں، ان اقسام کو وائلڈ لائف کے دوسرے شیڈول میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی افزائش اور خرید و فروخت کو منظم کیا جا سکے۔

نئے قانون کے تحت ہر طوطے کی رجسٹریشن کے لیے ایک ہزار روپے فیس مقرر کی گئی ہے،  اس کے ساتھ ہی طوطے پالنے والوں کے لیے چھوٹے اور بڑے بریڈرز کی کیٹیگری بھی بنائی گئی ہے تاکہ شوقیہ افراد اور تجارتی پیمانے پر بریڈنگ کرنے والوں میں فرق رکھا جا سکے۔

مزید یہ کہ طوطے اب صرف لائسنس یافتہ ڈیلرز کو ہی فروخت کیے جا سکیں گے۔ اس اقدام کا مقصد بلیک مارکیٹ اور غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا ہے۔ وائلڈ لائف حکام کے مطابق طوطوں کی غیر قانونی تجارت نہ صرف ان کی بقا کے لیے خطرہ ہے بلکہ اس سے جنگلی حیات کے توازن پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

محکمہ وائلڈ لائف کے ایک افسر نے بتایا کہ حکومت اس قانون کے ذریعے لوگوں کو قانونی دائرے میں لا کر ان کے شوق کو بھی محفوظ بنانا چاہتی ہے اور پرندوں کی نسلوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنانا مقصود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کی منظوری کے بعد رجسٹریشن نہ کروانے والوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی۔

خیال رہےکہ  یہ اقدام پاکستان میں پہلی بار پرندوں کی باقاعدہ نگرانی اور تحفظ کی سمت میں اہم پیش رفت ہے،  توقع ہے کہ اس قانون سے نایاب اقسام کے طوطوں کو بچانے اور ان کی آبادی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • 1965 جنگ کا 18واں روز؛ پاک فوج نے دشمن کو کتنا نقصان پہنچایا؟
  • ایشیا کپ سے دستبرداری کی صورت میں پاکستان کو کتنا بڑا نقصان ہوسکتا تھا؟
  • ’وہ بالکل ٹھیک تھا‘، عمرشاہ کے غمزدہ چاچو کا ویڈیو بیان وائرل
  • پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار چنکارہ ہرن کے غیرقانونی شکار پر 40 لاکھ روپے جرمانہ
  • مساوی محنت پھر بھی عورت کو اجرت کم کیوں، دنیا بھر میں یہ فرق کتنا؟
  • سرویکل ویکسین سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں: وزیر تعلیم
  • ترسیلات زر پاکستان کی لائف لائن، پالیسی تسلسل یقینی بنائیں گے: وزیر خزانہ
  • طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار
  • طوطے پالنے اور خرید و فروخت کے لیے نیا قانونی مسودہ تیار
  • ایبٹ آباد، محکمہ وائلڈ لائف نے آبادی میں گھومنے والے تیندوے کو پکڑ لیا