ایبٹ آباد، محکمہ وائلڈ لائف نے آبادی میں گھومنے والے تیندوے کو پکڑ لیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
ایبٹ آباد میں محکمہ وائلڈ لائف کی کارروائی کے دوران ایک خطرناک اور خونخوار تیندوے کو کئی دنوں سے آبادی میں گھومنے کے بعد قابو کر کے پنجرے میں ڈال دیا گیا۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق، تیندوے نے علاقے میں موجود متعدد مال مویشیوں کو ہلاک کیا تھا جس کی وجہ سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔
چند روز تک آبادی میں آزاد گھومنے والے تیندوے کو محکمے کی ٹیم نے محتاط اور محفوظ طریقے سے پکڑ کر پنجرے میں بند کر دیا۔
محکمہ وائلڈ لائف نے بتایا کہ تیندوے کو بعد ازاں انسانی آبادی سے دور محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے گا تاکہ مزید نقصان نہ ہو۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محکمہ وائلڈ لائف تیندوے کو
پڑھیں:
سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
بااثر مافیا کے دبائو پر لیٹرز میں ردوبدل، افسران کنفیوژن کا شکار، قتل اور اغوا کی دھمکیاں
سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی نااہلی بے نقاب، شفاف احتساب خواب بن گیا
سندھ کے ضلع جیکب آباد میں اسکول اسپیشل بجٹ میں کروڑوں روپے کی مبینہ خوردبرد کی تحقیقات کے دوران محکمہ تعلیم میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک کروڑ 35 لاکھ روپے کی اسکول مخصوص بجٹ کی انکوائری میں بااثر مافیا کے دبائو پر محکمہ تعلیم سندھ کے سیکرٹری نے 14 دن بعد پرانی تاریخ 16 اکتوبر میں ایک نیا لیٹر جاری کر کے انکوائری ٹیم کے رکن کو ہٹا دیا رپورٹ کے مطابق، ابتدائی لیٹر صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کی ہدایت پر جاری ہوا تھا، جس میں ڈائریکٹر پرائمری لاڑکانہ کی سربراہی میں حق نواز نوناری (سابق ڈپٹی ڈی ای او)اور ٹی ای او فی میل جیکب آباد شامل تھے یہ ٹیم مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف تحقیقات کر رہی تھی تاہم بااثر ریٹائرڈ ڈائریکٹر عبدالجبار دایو کے دبائو پر نیا لیٹر جاری کیا گیا، جس میں حق نواز نوناری کو ہٹا کر ڈی ای او پرائمری کو شامل کیا گیاانکوائری سے ہٹائے گئے حق نواز نوناری نے انکشاف کیا کہ انہیں اور ان کے بیٹے کو عبدالجبار دایو کی جانب سے قتل اور اغوا کی دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں اب خود کو اس انکوائری کا حصہ نہیں سمجھتا، اور کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائوں گا۔ذرائع نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں اس قسم کی تبدیلیاں شفاف احتساب پر سوالیہ نشان ہیں۔ سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی کمزوری نے بدعنوان عناصر کو مزید مضبوط کر دیا ہے، جس سے تعلیمی نظام کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔