لائف کی سب سے خراب فلم، سلمان خان کی فلم سکندر بُری طرح فلاپ، کتنا کما سکی؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
مداحوں کو سلمان خان کی ایکشن فلم ’سکندر‘ کا بے صبری سے انتظار تھا تاہم ریلیز کے بعد فلم کو ناظرین کی جانب سے منفی ردعمل ملا ہے اور انہوں نے فلم کو مسترد کر دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق فلم بینوں نے سکندر کو ’کوئی اسٹوری لائن‘ نہ ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ یہ سلمان خان کے 37 سالہ کیرئیر کی سب سے بڑی فلاپ فلم ہے۔
ایک مداح نے انسٹاگرام پر سکندر کے بارے میں اپنے خیالات شیئر کرتے ہوئے اس فلم کوسنیما گھر میں کو ’پیسہ کا ضیاع‘ قرار دیا۔ اس نے فلم کے ویژول پر مزید تنقید کی اور اسے ’گھٹیا کوالٹی کی فلم کہا‘۔
View this post on InstagramA post shared by Arshad Ali (@arshad_ali_bom)
فلم بینوں کا کہنا ہے کہ اس فلم کی کوئی کہانی نہیں ہے۔ اس میں صرف سلمان کو سست رفتار میں چلتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور انہیں AI کا استعمال کرتے ہوئے فٹ دکھایا گیا ہے ایسا نہیں لگ رہا کہ ہم اسی سلمان کو دیکھ رہے ہیں جیسا کہ دبنگ میں تھا۔
ایک اور فلم دیکھنے والے نے کہا، ’سلمان خان کا کردار نہیں سمجھ آیا‘۔ ایک اور نے کہا کہ ’فلم فلاپ ہو جائے گی۔ آج عید تھی اور تھیٹر ابھی تک خالی تھا، یہ فلاپ ہے‘۔
View this post on InstagramA post shared by Kapil karande ( Photographer ) (@kapilkarande_69)
سنیما گھر کے باہر موجود لوگوں نے فلم میں سلمان کی اداکاری کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، ایک شخص نے کہا کہ ’یہ سلمان کی زندگی کی سب سے واہیات فلم تھی سلمان کی اداکاری بھی ایک دم واہیات تھیْ
واضح رہے کہ سلمان خان اور رشمیکا مندنا کی فلم سکندر نے ریلیز کے پہلے دن 26 کروڑ اور اب تک مجموعی طور پر 84.
A post shared by TAHIR JASUS007 (@tahirjasus)
Post Views: 2ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار چنکارہ ہرن کے غیرقانونی شکار پر 40 لاکھ روپے جرمانہ
رحیم یار خان:پنجاب وائلڈ لائف کی تاریخ میں پہلی بار رحیم یار خان کی ایک عدالت نے چنکارہ ہرن کے غیر قانونی شکار کے الزام میں چار ملزمان کو مجموعی طور پر 40 لاکھ روپے جرمانہ اور ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں چھ ماہ اضافی قید ہوگی۔
وائلڈ لائف رینجرز رحیم یار خان نے چنکارہ ہرن کے شکار کا مقدمہ 2023 میں صحرائے چولستان میں درج کرایا تھا اور مقدمے کی سماعت تحصیل خانپور کی سول عدالت میں چالان نمبر 06-WI/2023 کے تحت ہوئی جہاں اسسٹنٹ چیف وائلڈ لائف رینجرز مجاہد کلیم خان نے مقدمے کی پیروی کی۔
عدالت نے چاروں ملزمان سلیم سرگودھی، صادق منگریا، پنوں منگریا اور رفیق پرھیار کو غیر قانونی شکار کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ایک،ایک سال قید اور فی کس 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا، فیصلہ سنائے جانے کے بعد ملزمان کو گرفتار کرکے جیل منتقل کر دیا گیا۔
مجاہد کلیم خان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ چولستان پبلک وائلڈ لائف ریزرو میں غیر قانونی شکار کی روک تھام کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے کیونکہ اس سے مستقبل میں شکاریوں کے لیے ایک سخت پیغام جائے گا کہ اب ایسے جرائم برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
حکومت پنجاب نے 2021 میں وائلڈ لائف ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے سزاؤں اور جرمانوں میں اضافہ کیا تھا، نئے قانون کے تحت کالے ہرن، چنکارہ، پاڑہ ہرن یا اڑیال کے غیر قانونی شکار پر ایک سے تین سال قید اور فی جانور کم از کم دو لاکھ روپے جرمانہ ہوسکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ جرمانہ دس لاکھ روپے تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجرز بہاولپور ریجن سید علی عثمان بخاری نے کہا کہ وائلڈ لائف رینجرز چولستان کی جنگلی حیات کے تحفظ، افزائش اور مؤثر انتظام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
صحرائے چولستان پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا صحرا ہے جو جنگلی حیات کے اعتبار سے منفرد اہمیت رکھتا ہے، یہاں کالے ہرن، چنکارہ، نیل گائے، اڑیال اور مختلف اقسام کے پرندے پائے جاتے ہیں لیکن پچھلی کئی دہائیوں میں غیر قانونی شکار نے ان جانوروں کی تعداد کو شدید متاثر کیا ہے۔