میڈیکل تحقیق کو انسانی جسموں اور اعضاء کی شدید قلت کا سامنا ہے، لیکن اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس مسئلے کا ایک متنازع لیکن ممکنہ حل تجویز کیا ہے۔ ایم آئی ٹی ٹیکنالوجی ریویو میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق، یہ طریقہ تحقیق اور دوا سازی میں انقلابی تبدیلی لا سکتا ہے، جانوروں پر تجربات کی ضرورت کو کم کر سکتا ہے، اعضا کی پیوندکاری کے منتظر مریضوں کے لیے امید کی کرن بن سکتا ہے اور زیادہ مؤثر علاج اور ادویات کی تیاری میں مدد دے سکتا ہے—اور وہ بھی اخلاقی حدود کو پار کیے بغیر۔

یہ تصور سائنس فکشن لگ سکتا ہے، لیکن حالیہ تکنیکی ترقی نے اسے حقیقت کے قریب پہنچا دیا ہے۔ اسٹیم سیلز، جو جسم میں ہر قسم کے خلیات بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، کی مدد سے سائنسدانوں نے ایسے ڈھانچے تیار کیے ہیں جو انسانی جنین کی ابتدائی نشوونما کی مشابہت رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مصنوعی رحم کی ٹیکنالوجی بھی تیزی سے ترقی کر رہی ہے، جو جسم سے باہر انسانی جنین کی نشوونما کا امکان پیدا کر رہی ہے۔

ان ٹیکنالوجیز کے ساتھ جینیاتی تکنیکوں کے استعمال سے دماغی نشوونما کو محدود کرنے کی صلاحیت بھی حاصل ہو گئی ہے، جس کے نتیجے میں ”باڈی اوئیڈز“ یعنی مکمل انسانی جسم تیار کیے جا سکتے ہیں جو جسم سے باہر اسٹیم سیلز سے بنائے جائیں گے، لیکن ان میں شعور یا درد محسوس کرنے کی صلاحیت نہیں ہو گی۔

سائنسدانوں کے مطابق، یہ نئی ایجاد جدید طب میں کئی اخلاقی مسائل کا حل پیش کر سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، باڈی اوئیڈز جانوروں پر تجربات کی ضرورت کو ختم کر سکتے ہیں اور خوراک کی پیداوار میں بھی ایسے ذرائع فراہم کر سکتے ہیں جن میں کسی جاندار کو تکلیف نہ ہو۔

تاہم، جب انسانی باڈی اوئیڈز کی بات آتی ہے، تو اخلاقی مسائل پیچیدہ ہو جاتے ہیں۔ کئی افراد اس تصور کو خوفناک یا غیر انسانی قرار دے سکتے ہیں، کیونکہ انسانی زندگی کا ہر شکل میں احترام کیا جاتا ہے۔ ہم ان افراد پر وسیع پیمانے پر تحقیق کی اجازت نہیں دیتے جو شعور کھو چکے ہیں یا جنہیں کبھی شعور حاصل ہی نہیں ہوا تھا، اور یہی وجہ ہے کہ اس تحقیق کو شدید بحث و مباحثے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سکتے ہیں سکتا ہے

پڑھیں:

ترک تنظیم ٹکاکے نمائندوں کا الخدمت آفس اور ڈائیگنوسٹک لیبارٹری کا دورہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ترک فلاحی تنظیم ٹکا (TIKA) کے وفد نے الخدمت کراچی اور الخدمت کی ناظم آباد میں قائم اسٹیٹ آف دی آرٹ ڈائیگنوسٹک لیبارٹری کا دورہ کیا،وفد میں ٹکا (TIKA) کراچی کے کوآرڈی نیٹر مسٹر معشوق پوسا اور مس فاطمہ شامل تھیں۔ الخدمت کے دفتر آمد پر ان کا بھرپور استقبال کیا گیا۔اس موقع پر مہمانوں کو الخدمت کے فلاحی منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی، بعدازاں انہیں الخدمت کی اسٹیٹ آف دی آرٹ ڈائیگنوسٹک لیبارٹری کا دورہ کروایا گیا۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر الخدمت کراچی راشد قریشی، ڈائریکٹر ڈائیگنوسٹکس ڈاکٹر عظیم الدین،سینئر منیجر انوار عالم، سینئر منیجر سرفراز شیخ اورمنیجر آر ایم ڈی سید عمران احمد بھی موجود تھے۔وفد نے لیبارٹری کا معائنہ کیا،اس میں موجود جد ید طبی آلات کو دیکھا اور ان میں اپنی بھرپور دلچسپی سے اظہارکیا، ڈاکٹر عظیم الدین نے انہیں لیبارٹری میں دستیاب سروسز سے متعلق آگہی فراہم کی۔اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر راشد قریشی نے کہا کہ الخدمت انسانیت کی خدمت اور ضرورت مندوں کی مدد کے لیے کوشاں ہے،‘‘ہم (TIKA)کے وفد کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے الخدمت کے دفترکا دورہ کیا اور اس کے کاموں میں دلچسپی لی اور منصوبوں کو سراہا۔ ترکی اور پاکستان کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں اور یہ تعلق فلاحی میدان میں بھی مضبوط تر ہو رہا ہے۔’’راشد قریشی نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ الخدمت اور ٹکا (TIKA) مستقبل میں مشترکہ منصوبوں کے ذریعے خدمتِ انسانیت کے دائرہ کار کو مزید وسعت دیں گے۔ٹکا (TIKA) کے نمائندوں نے الخدمت کی کارکردگی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ الخدمت پاکستان میں فلاحی خدمات کے فروغ میں ایک نمایاں کردار ادا کر رہی ہے اور ایسے ادارے ہی معاشرے میں حقیقی تبدیلی کا ذریعہ بنتے ہیں۔ٹکا (TIKA)کے نمائندوں نے الخدمت کی انسانی خدمت کے منصوبوں اور خدمات کو سراہتے ہوئے مستقبل میں باہمی تعاون بڑھانے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔

 

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • ڈارک چاکلیٹ یادداشت بہتر بنانے اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں معاون: تحقیق
  • اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کا کرنا ممکن بنالیا گیا
  • چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے پورٹ قاسم پر تیار جیٹی دینےکا فیصلہ
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • بلوچستان حکومت کا نوعمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • بلوچستان حکومت کا نو عمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • ہم چاند پر 6 بار جاچکے ہیں، ناسا کا کارڈیشین کو جواب
  • پاک فوج دفاع وطن کیلئے پرعزم، کسی بھی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہو گا: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • ترک تنظیم ٹکاکے نمائندوں کا الخدمت آفس اور ڈائیگنوسٹک لیبارٹری کا دورہ