نامور پاکستانی میزبان مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی سابقہ اہلیہ ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے حال ہی میں طوبیٰ انور پر کڑی تنقید کی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔حال ہی میں ایک انٹرویو میں طوبیٰ انور نے میڈیا انڈسٹری میں غیر متوقع طور پر قدم رکھنے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ 'مجھے شوبز میں آنے کا بالکل شوق نہیں تھا، میں اتفاقیہ اس انڈسٹری کا حصہ بنی'۔جب کہ عامر لیاقت حسین اپنی زندگی میں طوبیٰ سے طلاق کے بعد کہہ چکے تھے کہ انہیں (طوبیٰ انور کو) میں نے میڈیا انڈسٹری میں متعارف کروایا تھا۔طوبیٰ کے وائرل کلپ پر ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے  تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ اگر احسان فراموشی اور جھوٹ کا کوئی چہرہ ہوتا تو وہ یہی ہوتا، انہوں نے یہ بھی لکھا کہ سچ بتا دوں؟سوشل میڈیا پر صارفین نے بھی طوبیٰ انور کے بیانات کو جھوٹ قرار دیا اور کہا کہ طوبیٰ انور کی حقیقت سب کے سامنے ہے۔واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین نے بشریٰ اقبال کو  2020 میں سیدہ طوبیٰ انور سے شادی کے بعد طلاق دے دی تھی۔عامر لیاقت کی دوسری شادی کے بعد ڈاکٹر بشریٰ اقبال اور ان کے بچوں نے عامر لیاقت سے قطع تعلق کر لیا تھا، بعد ازاں سیدہ طوبیٰ انور نے 2022 میں خلع کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔اس کے بعد عامر لیاقت نے ٹاک ٹاکر دانیہ شاہ سے 2022 میں شادی کی تھی، اپنی زندگی کے آخری ایام میں ڈاکٹر عامر لیاقت حسین شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئے تھے جس کے باعث جون 2022 میں وہ انتقال کرگئے تھے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: عامر لیاقت حسین کے بعد

پڑھیں:

موسمیاتی تبدیلی کوئی مفروضہ نہیں، انسانیت کے لیے خطرناک حقیقت ہے، احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اب ایک مفروضہ نہیں بلکہ انسانیت کے مستقبل کے لیے ایک خوفناک اور سنگین حقیقت بن چکی ہے، جس کے اثرات براہِ راست دنیا بھر کے معاشروں، معیشتوں اور ماحولیاتی نظام پر پڑ رہے ہیں۔

موسمیاتی تبدیلی کے موضوع پر منعقدہ ایک اہم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا میں ماحولیاتی انصاف کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ متاثرہ ممالک کے لیے سالانہ 100 ارب ڈالر کی فراہمی کسی پر احسان یا خیرات نہیں، بلکہ یہ ماحولیاتی انصاف کا تقاضا ہے۔

احسن اقبال نے واضح کیا کہ گلوبل ساؤتھ (ترقی پذیر ممالک) سے ہمیشہ “ڈو مور” کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کو بھی موسمیاتی انصاف کے لیے “ڈو مور” پر مجبور کیا جائے۔

مزید پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی سے 2050 تک مزید 4 کروڑ افراد انتہائی غربت میں جا سکتے ہیں، عالمی بینک

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 7 ہزار سے زائد گلیشیئرز موجود ہیں، جو خطرناک حد تک تیزی سے پگھل رہے ہیں۔ ان کا پگھلاؤ دریائے سندھ کے آبی نظام کو سنگین خطرے سے دوچار کر رہا ہے، جو ملک کی 90 فیصد زرعی پیداوار کا انحصار ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ گلیشیئرز کی پگھلنے کی موجودہ رفتار گزشتہ 60 برسوں میں بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، جو ایک تشویشناک اشارہ ہے۔ اُن کے مطابق 2022 کے تباہ کن سیلاب موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کا واضح ثبوت ہیں، جنہوں نے پاکستان میں انسانی زندگی، معیشت اور انفراسٹرکچر کو شدید متاثر کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی نے غیر معمولی موسم، شدید بارشوں، سیلاب اور غذائی بحران جیسے مسائل کو جنم دیا ہے، جن سے نمٹنے کے لیے مربوط عالمی اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلی کو اپنی فائیو ایز (5Es) پالیسی اور منصوبہ بندی کا مرکزی جزو بنا دیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے خطرات سے نمٹنے کیلئے دیرپا حکمت عملی اختیار کی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پروفیسر احسن اقبال موسمیاتی تبدیلی وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور مصر کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ پر اتفاق
  • فرانسیسی صدر کی اہلیہ پیدائشی مرد ہیں؛ ایمانوئیل میکرون کا پوڈکاسٹر پر مقدمہ
  • کراچی: سرکاری نمبر پلیٹ کے غلط استعمال پر سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر معطل
  • سرکاری گاڑی کی نمبر پلیٹ کا پرائیوٹ گاڑی میں استعمال، سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کے ایم ایس معطل
  • گلشن اقبال میں نالے کی صفائی کے دوران پانی کی لائن پھٹ گئی
  • اداکارہ علیزے شاہ نے شوبز کو خیرباد کہہ دیا؟
  • ناکام ’’پریشن سندور‘‘کا دعویٰ ایک بار پھر جھوٹا ثابت، امریکی صدر کے ہاتھوں بھارت کو سبکی کا سامنا
  • ناکام آپریشن سندور کا دعویٰ ایک بار پھر جھوٹا ثابت، امریکی صدر کے ہاتھوں بھارت کو سبکی کا سامنا
  • صحیح وقت کا انتخاب کر رہی ہوں، عماد وسیم کی اہلیہ کا مبہم پیغام
  • موسمیاتی تبدیلی کوئی مفروضہ نہیں، انسانیت کے لیے خطرناک حقیقت ہے، احسن اقبال