صیہونی جنگی طیاروں کا شام کے شہر درعا پر حملہ، متعدد شہری جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اس سے قبل بدھ کے روز شام کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حمات کے فوجی ہوائی اڈے پر فضائی حملہ کیا ہے جس سے اسے تباہ کر دیا گیا ہے۔ اس بمباری میں متعدد عام شہری اور فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قابض صہیونی فوج نے جمعرات کی صبح شام کے علاقے درعا میں وحشیانہ بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اور زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ حملہ حمات کے ہوائی اڈے، دمشق کے ہوائی اڈے اور حمص کے دیہی علاقوں کو نشانہ بنانے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔ اس سے قبل بدھ کے روز شام کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حمات کے فوجی ہوائی اڈے پر فضائی حملہ کیا ہے جس سے اسے تباہ کر دیا گیا ہے۔ اس بمباری میں متعدد عام شہری اور فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ شام کے عسکری ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے دمشق کے برزہ ہاؤسنگ ڈسٹرکٹ میں سائنسی تحقیق کی عمارت پر بمباری کی۔ اسرائیلی طیاروں نے وسطی شام کے صحرائے حمص میں T4 فوجی ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غزہ، صیہونی فورسز نے مزید 62 فلسطینیوں کو شہید کر دیا
غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایا کہ اکتوبر 2023ء سے لے کر اب تک غزہ میں بھوک اور غذائی کمی کا شکار ہو کر 169 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں، جن میں 93 بچے بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں اسرائیلی فورسز کی کارروائیوں میں 62 فلسطینی شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی افواج نے مختلف کارروائیوں میں 62 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، جن میں امداد کے منتظر 38 فلسطینی بھی شامل ہیں، جو غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن کے امدادی مراکز کے گردونواح میں گولیوں کا نشانہ بنے۔ غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایا کہ اکتوبر 2023ء سے لے کر اب تک غزہ میں بھوک اور غذائی کمی کا شکار ہو کر 169 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں، جن میں 93 بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ کی حکومت کے میڈیا آفس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز غزہ انکلیو میں 36 امدادی ٹرک داخل ہوئے، جو 600 ٹرکوں کی ضرورت کو ہرگز پورا نہیں کرسکتے۔ اسرائیل نے عالمی دباؤ پر فضا سے امدادی سامان گرانے کی اجازت دی ہے، مگر اس حوالے سے اقوامِ متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا نے بتایا ہے کہ فضائی راستے سے غزہ میں گرائی جانے والی امداد ناکافی ہے، انروا نے اسرائیل سے زمینی راستے سے امداد کی زیادہ فراہمی پر زور دیا ہے۔