صیہونی جنگی طیاروں کا شام کے شہر درعا پر حملہ، متعدد شہری جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اس سے قبل بدھ کے روز شام کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حمات کے فوجی ہوائی اڈے پر فضائی حملہ کیا ہے جس سے اسے تباہ کر دیا گیا ہے۔ اس بمباری میں متعدد عام شہری اور فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قابض صہیونی فوج نے جمعرات کی صبح شام کے علاقے درعا میں وحشیانہ بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اور زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ حملہ حمات کے ہوائی اڈے، دمشق کے ہوائی اڈے اور حمص کے دیہی علاقوں کو نشانہ بنانے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔ اس سے قبل بدھ کے روز شام کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حمات کے فوجی ہوائی اڈے پر فضائی حملہ کیا ہے جس سے اسے تباہ کر دیا گیا ہے۔ اس بمباری میں متعدد عام شہری اور فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ شام کے عسکری ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے دمشق کے برزہ ہاؤسنگ ڈسٹرکٹ میں سائنسی تحقیق کی عمارت پر بمباری کی۔ اسرائیلی طیاروں نے وسطی شام کے صحرائے حمص میں T4 فوجی ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
قابض صیہونی رژیم غزہ میں انسانی امداد کو پہنچنے سے روکنے کیلئے بین الاقوامی اداروں کے سامنے جھوٹے بہانے تراش رہی ہے جبکہ یہ امر امدادی تنظیموں کیجانب سے احتجاج کا سبب بنا ہے اسلام ٹائمز۔ قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انسانی ہمدردی کی 40 بین الاقوامی تنظیموں نے تاکید کی ہے کہ قابض صیہونی رژیم غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل میں اب بھی رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔ انسانی ہمدردی کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم نے انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے، خاص طور پر بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے لئے "رجسٹریشن کا نیا نظام" بنایا ہے کہ جس کی وجہ سے غزہ کی پٹی سے باہر کی دسیوں ملین ڈالر کی امداد کو مختلف حیلوں بہانوں سے "ضبط" کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز، آکسفیم اور نارویجین ریفیوجی کونسل جیسی بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم نے جنگ بندی کے پہلے 12 دنوں میں امداد کی ترسیل سے متعلق 99 فیصد درخواستوں کو مسترد کیا ہے جس کے باعث ناروے کی پناہ گزین کونسل کی تقریباً تمام درخواستیں ہی مسترد کر دی گئیں۔ اس بارے نارویجن ریفیوجی کونسل کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس تنظیم کو تعطل کا شکار بنا دیا گیا ہے کیونکہ جب بھی وہ غزہ میں امداد کی ترسیل کے لئے درخواست دائر کرتی ہے تو قابض صہیونی کہتے ہیں کہ اس تنظیم کی رجسٹریشن کا "جائزہ" لیا جا رہا ہے اور اس وقت تک اسے غزہ میں کوئی سامان لے جانے کی اجازت نہیں۔ دوسری جانب غاصب صیہونی رژیم نے بھی اپنے جرائم کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تنظیموں کو امداد فراہم کرنے کی اجازت نہیں اور اسی وجہ سے اب تک ان تنظیموں کی تین چوتھائی درخواستیں بھی مسترد کی گئی ہیں۔ گذشتہ مارچ میں، قابض صیہونی رژیم نے نئے قوانین نافذ کئے تھے کہ جن کے تحت غزہ اور مغربی کنارے میں فعال انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو دوبارہ سے رجسٹر کروانے کی ضرورت ہے۔ قابض اسرائیلی حکام کے مطابق یہ رجسٹریشن جاری سال کے اختتام سے قبل کروانا ضروری ہے بصورت دیگر ان تنظیموں کا "لائسنس" منسوخ کر دیا جائے گا۔
ادھر فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) نے بھی اعلان کیا ہے کہ 10 لاکھ افراد کے لئے سردیوں کا گرمائشی سامان ابھی تک گوداموں میں رکھا ہوا ہے کیونکہ اسرائیل اسے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت تاحال نہیں دے رہا۔