صیہونی جنگی طیاروں کا شام کے شہر درعا پر حملہ، متعدد شہری جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اس سے قبل بدھ کے روز شام کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حمات کے فوجی ہوائی اڈے پر فضائی حملہ کیا ہے جس سے اسے تباہ کر دیا گیا ہے۔ اس بمباری میں متعدد عام شہری اور فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قابض صہیونی فوج نے جمعرات کی صبح شام کے علاقے درعا میں وحشیانہ بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اور زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ حملہ حمات کے ہوائی اڈے، دمشق کے ہوائی اڈے اور حمص کے دیہی علاقوں کو نشانہ بنانے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔ اس سے قبل بدھ کے روز شام کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حمات کے فوجی ہوائی اڈے پر فضائی حملہ کیا ہے جس سے اسے تباہ کر دیا گیا ہے۔ اس بمباری میں متعدد عام شہری اور فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ شام کے عسکری ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے دمشق کے برزہ ہاؤسنگ ڈسٹرکٹ میں سائنسی تحقیق کی عمارت پر بمباری کی۔ اسرائیلی طیاروں نے وسطی شام کے صحرائے حمص میں T4 فوجی ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران کا دشمن پر میزائلوں سے جوابی حملہ، کار سوار شہری زخمی
ایران نے اسرائیلی جارحیت کیخلاف ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کے تحت مسلسل پانچویں روز اسرائیل پر میزائلوں کی نئی لہر سے جوابی حملہ کیا ہے، اب تک ایک شہری کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
اسرائیلی مسلح افواج ( آئی ڈی ایف ) نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے طور پر بیلسٹک میزائلوں کا نیا حملہ کیا گیا ہے، جس کے بعد وسطی اسرائیل سمیت مختلف علاقوں میں شہریوں کے لیے سائرن بجائے گئے ہیں، تاہم تاحال کسی علاقے میں میزائل ٹکرانے یا نقصان پہنچنے کی اطلاعات نہیں ملی ہیں۔
دی ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق میگن ڈیوڈ آڈوم کی رپورٹ کے مطابق ایران کے ایک روکے گئے بیلسٹک میزائل کا ٹکڑا وسطی اسرائیل کی ایک ہائی وے پر ایک کار سے ٹکرایا، جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہو گیا۔
ایم ڈی اے کا کہنا ہے کہ زخمی شخص ہوش میں ہے۔
یمن میں ایران کے اتحادی انصاراللہ (حوثی باغیوں) کے ایک اعلیٰ رہنما نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے، جب تک اسرائیلی جارحیت بند نہیں ہوتی اور محاصرہ ختم نہیں کیا جاتا۔
حوثی حمایت یافتہ صدر مہدی المشاط نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی حمایت میں ہماری کارروائیاں قربانیوں کے باوجود بند نہیں ہوں گی۔
حوثی ایران کے خودساختہ ’محورِ مزاحمت‘ کا آخری گروپ ہیں، جو باقاعدگی سے اسرائیل پر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے غزہ میں دوبارہ شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے اسرائیل پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغے ہیں، جن سے ہوائی حملے کے سائرن بجے، لیکن عام طور پر کم جانی نقصان ہوا، انہوں نے مشرقِ وسطیٰ کے پانیوں میں بحری جہازوں پر بھی حملے کیے ہیں۔