پی ایس ایل10؛ آن لائن ٹکٹوں کی فروخت کا آغاز ہوگیا، کہاں سے ملیں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کے ٹکٹوں کی فروخت کا آغاز ہوگیا۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے ٹکٹوں کی فروخت کا آغاز آج سہ پہر 3 بجے شروع ہوا، ٹکٹس 7 اپریل سے ملک بھر کے ٹی سی ایس ایکسپریس سینٹرز پر فزیکل ٹکٹ دستیاب ہوں گے۔
تاہم آن لائن بٹنگ کیلئے شائقین کرکٹ یہاں سے ٹکٹ بُک کرواسکتے ہیں۔
آن لائن بُک کی گئی ٹکٹیں بھی مقررہ ٹی سی ایس پک اپ مراکز سے حاصل کی جاسکتی ہیں یا ٹی سی ایس کے ذریعے گھر پر پہنچائی جاسکیں گی۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل ترانہ ریلیز؛ لیکن۔۔ شائقین کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں ناکام
واضح رہے کہ پی ایس ایل کے 10ویں ایڈیشن کا آغاز 11 اپریل کو ہوگا، ایونٹ تمام میچز کراچی، لاہور ملتان اور راولپنڈی میں کھیلیں جائیں گے، ٹورنامنٹ کا فائنل 18 مئی کو قذافی اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل کا نمائشی میچ ہوگا یا نہیں؛ صوبائی وزیر بھی میدان میں کود پڑے
دوسری جانب پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں شائقین کی دلچسپی کیلئے ہر میچ میں ٹکٹ ریفل بھی ہوگی جس میں مختلف انعامات دیے جائیں گے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل کا ا غاز
پڑھیں:
طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے طوطے (Parrot) پالنے اور ان کی خرید و فروخت کے حوالے سے نیا قانونی مسودہ تیار کر لیا ہے، جسے منظوری کے لیے پنجاب کابینہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔ اس مسودے کا مقصد پرندوں کے غیر قانونی کاروبار کو روکنا اور ان کی باقاعدہ رجسٹریشن کے ذریعے بہتر تحفظ فراہم کرنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق مسودے میں کہا گیاہےکہ اب گھروں میں پالے جانے والے مختلف اقسام کے طوطے رجسٹریشن کے دائرے میں آئیں گے۔ ان میں خاص طور پر الیگزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے شامل ہیں، ان اقسام کو وائلڈ لائف کے دوسرے شیڈول میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی افزائش اور خرید و فروخت کو منظم کیا جا سکے۔
نئے قانون کے تحت ہر طوطے کی رجسٹریشن کے لیے ایک ہزار روپے فیس مقرر کی گئی ہے، اس کے ساتھ ہی طوطے پالنے والوں کے لیے چھوٹے اور بڑے بریڈرز کی کیٹیگری بھی بنائی گئی ہے تاکہ شوقیہ افراد اور تجارتی پیمانے پر بریڈنگ کرنے والوں میں فرق رکھا جا سکے۔
مزید یہ کہ طوطے اب صرف لائسنس یافتہ ڈیلرز کو ہی فروخت کیے جا سکیں گے۔ اس اقدام کا مقصد بلیک مارکیٹ اور غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا ہے۔ وائلڈ لائف حکام کے مطابق طوطوں کی غیر قانونی تجارت نہ صرف ان کی بقا کے لیے خطرہ ہے بلکہ اس سے جنگلی حیات کے توازن پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے ایک افسر نے بتایا کہ حکومت اس قانون کے ذریعے لوگوں کو قانونی دائرے میں لا کر ان کے شوق کو بھی محفوظ بنانا چاہتی ہے اور پرندوں کی نسلوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنانا مقصود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کی منظوری کے بعد رجسٹریشن نہ کروانے والوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی۔
خیال رہےکہ یہ اقدام پاکستان میں پہلی بار پرندوں کی باقاعدہ نگرانی اور تحفظ کی سمت میں اہم پیش رفت ہے، توقع ہے کہ اس قانون سے نایاب اقسام کے طوطوں کو بچانے اور ان کی آبادی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔