بیجنگ :چین کی  وزارت تجارت کے ترجمان نے امریکہ کی جانب سے یکطرفہ ٹیرف کے اعلان پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  چین اس فیصلے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے سختی سے جوابی اقدامات اٹھائے گا۔جمعرات کے روز ان کا کہنا تھا کہ  امریکہ کا دعویٰ ہے کہ وہ بین الاقوامی تجارت میں نقصان اٹھا رہا ہے ، اور یوں بظاہر “مساوات” کے نام پر اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر ٹیرف بڑھا رہا ہے۔ یہ اقدام گزشتہ کئی سالوں کے کثیرالجہتی تجارتی مذاکرات میں حاصل ہونے والے مفادات کے توازن کو نظرانداز کرتا ہے، اور اس حقیقت کو بھی نظرانداز کرتا ہے کہ امریکہ طویل عرصے سے بین الاقوامی تجارت سے بھاری فوائد حاصل کرتا آیا ہے۔ امریکہ کا یہ یکطرفہ اور ذاتی اندازے پر مبنی “ریسپروکل ٹیرف” کا فیصلہ بین الاقوامی تجارتی اصولوں کے خلاف ہے اور متعلقہ فریقین کے جائز حقوق کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ یہ ایک کھلی یکطرفہ دھونس اور زیادتی کی مثال ہے۔ اس پر متعدد تجارتی شراکت داروں نے اپنی شدید ناراضگی اور واضح مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ٹیرف میں اضافہ کر کے امریکہ اپنے مسائل حل نہیں کر سکتا۔ یہ نہ صرف امریکہ کے اپنے مفادات کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ عالمی معاشی ترقی اور صنعتی سپلائی چین کے استحکام کے لیے بھی خطرہ ہے۔ تجارتی جنگ کا کوئی فاتح نہیں ہوتا، اور تحفظ پسندی کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر یکطرفہ ٹیرف کے اقدامات کو منسوخ کرے اور اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مساوی مکالمے کے ذریعے اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اشتہار کی نشریات سے قبل ہی انہوں نے ریاست اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ کو اس کے نشر ہونے سے روکنے کی ہدایت دی تھی۔

جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہا کہ انہوں نے بدھ کی شب جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے کے دوران صدر ٹرمپ سے بالمشافہ معذرت کی۔

کینیڈین وزیرِ اعظم نے مزید بتایا کہ وہ اشتہار کے مواد سے پہلے ہی آگاہ تھے اور ڈگ فورڈ کے ساتھ اس پر تبادلۂ خیال بھی کر چکے تھے، تاہم انہوں نے اس کے استعمال کی مخالفت کی تھی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ اشتہار اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور اکثر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہ قرار دیے جاتے ہیں۔

اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کو جنم دیتے ہیں۔”

اس اشتہار کے ردِعمل میں صدر ٹرمپ نے کینیڈین مصنوعات پر ٹیرف میں اضافے کا اعلان کیا اور کینیڈا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات بھی معطل کر دیے۔

دوسری جانب، رواں ہفتے کے آغاز میں جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کی مارک کارنی سے عشائیے کے دوران “انتہائی خوشگوار گفتگو” ہوئی، تاہم انہوں نے بات چیت کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • وزیراعظم آزادیِ صحافت کے تحفظ، صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پُرعزم
  • اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات
  • صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کا پیغام
  • صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر  وزیراعظم کا پیغام
  • ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
  • لاہور میں مقیم مہمان ہندوؤں کے لیے دیوالی کی تقریب کا انعقاد
  • غیر منقولہ جائیداد کے مالکانہ حقوق کے تحفظ کا آرڈیننس جاری
  • کابل کی نیت واضح، افغان سرزمین کے استعمال پر پاکستان فوراً جوابی کارروائی کرے گا،وزیردفاع
  • امریکی سینیٹ نے مختلف ممالک پر لگایا گیا ٹرمپ ٹیرف مسترد کردیا