سینیٹر محمد اسحاق کی زیر صدارت دوست ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے منصوبے کی تجاویز پر چوتھا بین وزارتی اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2025ء) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق نے جمعرات کو یہاں دوست ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے منصوبے کی تجاویز پر چوتھے بین وزارتی اجلاس کی صدارت کی۔
(جاری ہے)
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق باجوہ، وفاقی سیکرٹریز برائے خارجہ امور، پٹرولیم، آئی ٹی اور اقتصادی امور، چیئرمین این ایچ اے، سپیشل سیکرٹری خزانہ اور پٹرولیم اور خصوصی سرمایہ کاری کی سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی)، وزارت خارجہ، مواصلات اور دیگر محکموں کے سینئر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
کمیٹی نے انفراسٹرکچر، پٹرولیم، تجارت اور آئی ٹی میں ممکنہ سرمایہ کاری کے بارے میں بریفز کا جائزہ لیا۔ نائب وزیراعظم نے ہدایت کی کہ منتخب تجاویز کو حتمی شکل دی جائے اور دوست ممالک کے ساتھ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کی ترجیحات کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سٹریٹجک شراکت داری کو بڑھانے اور کراس سیکٹر تعاون کو فروغ دینے پر حکومت کی غیر متزلزل توجہ دینے کا بھی اعادہ کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سرمایہ کاری کے
پڑھیں:
پولینڈ کی پاکستان میں 100 ملین ڈالر کی تیل و گیس سرمایہ کاری متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان اور پولینڈ کے تعلقات میں ایک نئی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق پولینڈ نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور پولینڈ کے سفیر میسیج پسارسکی کی اہم ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولینڈ تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے، جو پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
ملاقات میں پولینڈ کے سفیر نے واضح کیا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مختلف نئے شعبوں میں شراکت داری کا خواہاں ہے، تاکہ اقتصادی تعلقات کو مزید وسعت دی جا سکے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پولینڈ ایک اعلیٰ سطح کا سیاسی وفد پاکستان بھیجے گا، جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ یہ اقدام اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں پولینڈ پہلے ہی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان فراہم کرچکا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی کوششوں کو اس سلسلے میں کلیدی حیثیت حاصل ہے، کیونکہ اس کے ذریعے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع آسان بنائے جا رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پولینڈ کی اس سرمایہ کاری سے نہ صرف پاکستان کی معیشت کو سہارا ملے گا بلکہ توانائی کے شعبے میں نئی ٹیکنالوجی اور تجربات بھی منتقل ہوں گے۔
یہ پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز قرار دی جا رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ سرمایہ کاری وقت پر مکمل ہوجاتی ہے تو اس سے پاکستان کے توانائی بحران پر قابو پانے میں خاطر خواہ مدد مل سکتی ہے۔ ساتھ ہی پولینڈ کے لیے بھی پاکستان میں ایک وسیع مارکیٹ کھل جائے گی جو مستقبل میں مزید اقتصادی تعاون کا ذریعہ بنے گی۔