لاہور ،بیٹے کی تلخ کلامی اور جھگڑا باپ کی جان لے گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اپریل2025ء) بیٹے کی معمولی تلخ کلامی اور جھگڑا باپ کی جان لے گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق لاہور کے علاقے سوتر منڈی کے رہائشی حارث علی نے اپنے باپ کو معمولی تلخ کلامی پر جھگڑے کے دوران دھکا دیا۔ زمین پر گرنے سے چوٹ آنے پر باپ زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔
(جاری ہے)
لوہاری گیٹ پولیس نے شہزاد عرف چھادے کی نعش مردہ خانے منتقل کرکے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا اور بیٹے حارث کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا۔ ابتدائی طور پر پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد نہیں کیا، باپ جھگڑے کے بعد تیسری منزل سے نیچے آیا تو طبیعت خراب ہو گئی۔ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔ مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی
اسلام آباد:سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے کیس کی سماعت کے دوران مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔
پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بئنچ نے سماعت کی ۔
دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔
جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعے میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا ؟ ۔
وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے ۔
جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے ، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں ۔
جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں ۔ صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں ۔
بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔