وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں 60 فیصد کمی آئے گی، 200 یونٹ والے بجلی صارفین کے بل آدھے ہوجائیں گے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے  اویس لغاری نے کہا کہ ایک سال میں اصلاحات پر عمل نہ کیا ہوتا تو یہ ریلیف عارضی ہوتا، آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت اور اصلاحات پر عمل کی وجہ سے کامیابی ہوئی، شرح سود، فیول چارجز میں اضافے کا اثر بجلی کی قیمت پر ہوتا ہے، امید ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کا عمل جاری رہے گا۔

کراچی سمیت ملک بھر کیلئے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی سستی ہوگئی

نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق کے الیکٹرک سمیت تمام ڈسکوز صارفین پر ہوگا

اویس لغاری نے کہا کہ نواز شریف کی پہلے دن سے ہدایت تھی کہ عوام کو ریلیف ملنا چاہیے، پارٹی قائد کے حکم کے مطابق عوام کی بہتری کے لیے کام کیا، ن لیگ کے گزشتہ دور کے بعد گردشی قرضے میں 1500 ارب روپے کا اضافہ ہوا، پی ڈی ایم اور اس حکومت کے دور میں گردشی قرضے میں اضافہ نہیں ہوا۔

وزیر توانائی نے کہا کہ صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر پانچ سال میں گردشی قرض زیرو پر لے آئیں گے، تین ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری ایڈوانس اسٹیج پر ہے، بلوچستان میں 27 ہزار ٹیوب ویلوں کو سولرائر کرنے کا عمل جاری ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اویس لغاری بجلی کی

پڑھیں:

مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان

اسلام آباد:

ملک بھر کے بجلی صارفین کو مالی سال 2025-26میں بجلی کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ تمام سرکاری بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) نے نیپرا سے اربوں روپے کی اضافی رقوم صارفین سے وصول کرنے کی اجازت مانگ لی ہے۔

یہ درخواستیں نیپرا کو ملٹی ایئر ٹیرف (MYT) کے تحت جمع کرائی گئی ہیں جو مالی سال 2025-26سے 2029-30تک کے عرصے پر محیط ہے۔ نیپرا نے ان درخواستوں پر سماعت 13 جون کو مقرر کر دی ہے اور تمام فریقین کو اپنی رائے دینے کی دعوت دی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی کیلیے بجلی سستی اور باقی ملک کیلیے مہنگی کردی گئی، نوٹی فکیشن جاری

آٹھوں سرکاری ڈسکوز  گیپکو، میپکو، کیسکو، سیپکو، حیسکو، پیسکو، ٹیسکو اور ہزیکو  نے مالی سال 2025-26کے لیے عبوری ریونیو تقاضے پیش کیے ہیں جن کی مجموعی مالیت کھربوں روپے تک پہنچتی ہے۔

میپکو نے سب سے زیادہ 139.1 ارب روپے مانگے ہیں۔پیسکو، 81.4 ارب روپے،گیپکو، 67.8 ارب روپے،سیپکو 58 ارب روپے،کیسکو 50.1 ارب روپے،حیسکو: 39.4 ارب روپے،ہزیکو، 12.3 ارب روپے اور

ٹیسکونے 7.3 ارب روپے مانگے ہیں،ڈسکوز کی درخواستوں میں آپریشن و مرمت کے اخراجات بھی نمایاں ہیں، جن میں ملازمین کی تنخواہیں، پنشن مراعات اور مرمت کے اخراجات شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی طرف سے اعلان کردہ بجلی کے فی یونٹ 7.41روپے کمی کا اسپیشل ریلیف اب بھی برقرار

کمپنیوں نے سرمایہ کاری پر واپسی اور اثاثوں کی قدر میں کمی کی مد میں بھی خطیر رقوم مانگی ہیں،میپکو 8.9 ارب ڈیپریسی ایشن، 16.3 ارب RORB،گیپکو 4.8 ارب، 8.8 ارب،پیسکو، 5.6 ارب، 12.3 ارب،کیسکونے  297 کروڑ ڈیپریسی ایشن، 15.7 ارب RORB مانگیں کئی۔

کمپنیوں نے گزشتہ سالوں کے بقایاجات بھی شامل کیے ہیں،میپکو نے 59.5 ارب،پیسکو، 29.3 ارب،گیپکو، 24.4 ارب،سیپکو 25.6 ارب،کیسکو 16.3 ارب،حیسکو، 5.8 ارب، نیپرا کا کہنا ہے کہ عوامی سماعت کے دوران تمام فریقین کو اظہارِ خیال کا مکمل موقع دیا جائے گا تاکہ صارفین پر پڑنے والے مالی بوجھ پر شفاف طریقے سے غور کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے
  • ماورا حسین اور امیر گیلانی کی عید کی خوشیاں، غم میں بدل گئیں
  • ریاست منی پور کے لوگ مودی کی بے رخی اور غیر حساسیت کی قیمت چکا رہے ہیں، جے رام رمیش
  • بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبر جھوٹی قرار
  • ایسی کیا شکایت تھی کہ 40 لاکھ ایڈجسٹ ایبل ڈمبلز واپس منگوانے پڑگئے؟
  • امریکہ کون ہوتا ہے؟
  • بار بی کیو کے لیے کون سا کوئلہ اچھا ہوتا ہے؟
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • مریم نواز آٹا، پیاز اور سبزی کی قیمت کم کرنے ہی آئی ہیں، عظمیٰ بخاری
  • کیا آسٹریلوی گائے کی قربانی جائز ہے؟