اسلام آباد؍ لاہور  (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) قومی اسمبلی میں اپوزیشں لیڈر عمر ایوب نے الزام لگایا ہے کہ عمران خان کو عید کی نماز نہیں پڑھنے دے گئی، ہم کیسے مملکت اسلامی پاکستان میں رہ رہے ہیں جہاں بانی بانی پی ٹی آئی کو عید کی نماز نہیں پڑھنے دی گئی۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں  انہوں نے کہا کہ ہمیں عدالتی حکم کے باوجود بانی سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی، جمعرات کی ملاقات کی لسٹ بانی خود فائنل کرکے وکلاء  کے حوالے کرتے ہیں۔ پتا نہیں کس کے کہنے پر ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، بانی کی اڑھائی ماہ سے بچوں سے بات نہیں ہونے دی گئی، بہنوں سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔  یہ بار بار توہین عدالت کر رہے ہیں، امید کرتے ہیں جج صاحبان اپنے احکامات پر عملدرآمد کروائیں، اگر ججز اپنے احکامات پر عمل درآمد نہ کروا سکے تو بہتر ہے استعفی دیکر کر گھر چلے جائیں، ہمارا وفد بلوچستان گیا ہوا ہے، مشکل سے وہ اختر مینگل کے قافلے سے جا کرملے۔ بلوچستان کی حکومت نے ان کا راستہ روکا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ہم کہتے رہے کہ 8اضلاع میں حکومت کی رٹ نہیں ہے، محسن نقوی نے کہا بلوچستان ایک ایس ایچ او کی مار ہے، کہاں ہے وہ ایس ایچ او، انتظامیہ خود اعلان کر رہی ہے کہ بلوچستان میں لاء  اینڈ آرڈر نہیں ہے۔ ملک کو صرف بانی پی ٹی آئی اکٹھا کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر سینٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا کہ ہمیں دوسری مرتبہ ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے عدالتی فیصلے کوئی معنی نہیں رکھتے، کوئی ملک جہاں عدالتی فیصلوں کو جوتے کی نوک پر رکھا جائے وہ ملک نہیں کہلا سکتا، جہاں پک اینڈ چوز کیا جائے اس کا مطلب عدالتیں اپنا وقار کھو چکی ہیں۔ عدالتیں اور ججز جو قانون کے مطابق فیصلے دیتے ہیں، اگر اس پر کوئی عمل درآمد نہیں کرتا تو اس پر سزا کا بھی تعین کریں، جب عوام دیکھیں گے کہ عدالت کا کوئی مقام و حیثیت نہیں تو وہ کیوں قانون کا احترام کریں گے، عوام کنفیوژن کا شکار ہیں، جتنے قیدی یہاں بیٹھے ہیں ان کو عدالتوں نے ہی سزا دی ہیں۔ ہماری ملاقات نہ کروانا عدالت کے فیصلے کی کھلم کھلا توہین ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے فوکل پرسن نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ آئین کی بالادستی و قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بنچ کے آرڈر کو تیسری مرتبہ وائیلیٹ کیا گیا۔ ہم نے توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے، ایک نئی درخواست بھی دائر کریں گے، ہم عدلیہ کے حکم پر عمل درآمد کرانا چاہتے ہیں لیکن ایگزیکٹو مسلسل اس کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ عالیہ حمزہ کا کہنا تھا کہ شرم کا مقام ہے کہ منتخب سابق وزیر اعظم سے بدترین سلوک کیا جا رہا ہے، ہمارے وزیر اعظم کو ان کی بہنوں سے نہیں ملنے دیا جارہا ہے، انہیں باسی کھانا دے رہے ہیں، ٹی وی، اخبار نہیں دے رہے۔ جو کرپشن پر پکڑا جاتا ہے، ثابت ہوتا ہے اس کے پلیٹ لیٹس گرتے ہیں، اس کو ملک سے باہر بھیج دیتے ہیں لیکن عمران خان کو سزا دیتے ہیں کیوں کہ وہ جھک نہیں رہا، وہ اپنے مفاد پر قوم کے مفاد کو ترجیح دے رہا ہے۔ علیمہ خان نے کہا ہے کہ  ہمیں ملنے نہیں دیا گیا، دوسرے کیسے مل رہے ہیں؟۔ جیل حکام نے کہا تھا عید کی چھٹیوں میں کسی کی ملاقات نہیں ہوگی، پھر چند لوگوں کو ان سے ملنے بھی دیا گیا۔ کیا یہ پابندی صرف فیملی ارکان کے لیے تھی؟۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نہیں دی رہے ہیں نے کہا

پڑھیں:

چیئرمین پی ٹی اے کی  اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ  میں اپیل دائر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے، چیئرمین نے پیر کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی، جو کہ انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت فائل کی گئی۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں پہلے 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں بطور ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا، جس کے اگلے ہی روز یعنی 25 مئی 2023 کو ترقی دے کر چیئرمین پی ٹی اے بنایا گیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے عہدے سے ہٹانے کا جو فیصلہ سنایا ہے وہ غیر منصفانہ ہے اور اس کے خلاف اپیل اس لیے دائر کی گئی ہے تاکہ تقرری کو قانونی ثابت کیا جا سکے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے اپنی اپیل میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کیس کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، تاکہ ادارے کے انتظامی معاملات میں غیر یقینی کی کیفیت ختم کی جا سکے،  وہ اپنی تقرری کے تمام قانونی تقاضے پورے کر کے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے اور عدالت کے فیصلے سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ہی ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں کی گئی، جس پر فوری طور پر عمل درآمد کا حکم دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد چیئرمین نے اپنی قانونی ٹیم کے مشورے سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔

خیال رہےکہ  یہ معاملہ نہ صرف پی ٹی اے کے اندرونی انتظامی ڈھانچے پر اثر انداز ہوگا بلکہ ملکی سطح پر ٹیلی کام سیکٹر کے اہم فیصلوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس: بانیٔ پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں پیش کرنے کی درخواست منظور
  • اسلام آباد: چینی مقررہ نرخ سے زائد فروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو گا
  • علیمہ خان کا انڈوں سے حملہ کرنے والی خواتین کے بارے میں بڑا انکشاف
  • عدلیہ میں ججز ذاتی اختلافات رکھتے ہیں اور کھل کر سامنے آگئے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • چیئرمین پی ٹی اے کی  اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ  میں اپیل دائر
  • بانی نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
  • وقف ترمیمی ایکٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، سید سعادت اللہ حسینی
  • بانی نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
  • بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
  • سپریم کورٹ کے فیصلے میں وقف ترمیمی ایکٹ کو معطل کرنے سے انکار