لاہور: بارات آنے سے چندگھنٹے قبل دلہن کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: لاہور کے علاقے چوہنگ میں بارات کی آمد سے چند گھنٹے قبل دلہن کو پُراسرار انداز میں فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق عزیز کالونی میں رات 3 بجے تک23 سالہ عائشہ کی مہندی کی تقریب جاری رہی لیکن صبح اس کی لاش بیڈ پر پڑی تھی، اسے سرمیں گولی مار کر قتل کیا گیا۔
عائشہ کی اپنے ماموں زاد فلک شیر سے پسند کی شادی ہو رہی تھی۔ اہل خانہ کا کہنا ہےکہ نامعلوم افراد نےگھر میں گھس کرلڑکی کو قتل کیا تاہم پولیس نےمقتولہ کے بھائی دلاور اور بہنوئی عرفان کو حراست میں لےکر تفتیش شروع کر دی ہے۔
چئیرمین پی سی بی کاسابق کرکٹر فاروق حمید کے انتقال پرافسوس کا اظہار
پولیس کا کہنا ہےکہ پستول نیا خریدا گیا تھا جس کا ڈبہ، میگزین اور پستول گھر سے ہی برآمد ہوئے ہیں۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
کراچی:گلشن معمار میں کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار صدام حسین شہید ہوگیا۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے مطابق تھانہ گلشن معمار کے علاقے کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے شہید ہونے والا پولیس کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشن معمار میں تعینات تھا اور ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار پنکچر کی دکان پر اپنی موٹرسائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا، اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کا گن مین تھا، ڈیوٹی سے چھٹی کر کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور ایک خول 30 بور قبضے میں لیا ہے، ایس ایچ او گلشن معمار شہید اہلکار کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوگئے ہیں جبکہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس ایس پی ویسٹ فی الفور مکمل ابتدائی پولیس اقدامات سے آگاہ کریں۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہادتوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کامیاب بنائی جائے، شہید کانسٹیبل کے گھر جائیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت شیئر کریں۔
ضیا الحسن لنجارنے کہا کہ پولیس کے قتل میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے اور کامیاب تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔