لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور میں ایک لڑکی کو اس کی بارات آنے سے چند گھنٹے قبل گولی مار دی گئی، مقتولہ کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ گولی لڑکی کے بہنوئی نے ماری ہے۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے بیان کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ روزپیش آیا جب ایک لڑکی کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا، جبکہ کچھ ہی گھنٹوں کے بعد اس کی بارات آنےو الی تھی، مقتولہ کے لواحقین نے قتل کا الزام مقتولہ کے بہنوئی پر عائد کیا ہے۔

بیان کے مطابق 23 سالہ لڑکی کو جمعرات کی صبح سر میں گولی ماری گئی، واقعے کی اطلاع پولیس کو دی گئی جس کے بعد پولیس اور فرانزک ٹیم نے شواہد اکٹھے کیے اور تفتیش شروع کی، پولیس اور تحقیقاتی اداروں نے اپنا کام مکمل کرنے کے بعد، لاش کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے مردہ خانے منتقل کر دیا،۔

مقتولہ کی والدہ، جمیلہ بی بی نے الزام لگایا کہ ان کے داماد نے بیٹی کو قتل کیا اور اس کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔

انہوں نے نجی چینل کو بتایا کہ ’ میں اپنی بیٹی کو اس (ملزم) سے طلاق دلانے کے لیے تیار ہوں۔’

دریں اثنا، مقتولہ کے چچا، شوکت علی نےنجی چینل کو بتایا کہ ملزم نے لڑکی کو اس وقت گولی ماری جب وہ سورہی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ (ملزم ) نے بندوق قریبی پلاٹ میں پھینک دی، پھر اس نے ہم سے کہا کہ اس کی طبیعت خراب ہو رہی ہے اور پوچھا کہ کیا وہ گھر چلا جائے، اس نے موقع سے فرار ہونے کے لیے بیمار ہونے کا بہانہ کیا تھا۔

پاکستان میں خواتین کے خلاف تشدد اب بھی عام ہے گزشتہ ماہ پولیس نے لاہور کے لیاقت آباد علاقے میں ایک خاتون کو مبینہ طور پر اپنے شوہر کی دوسری بیوی کو قتل کرنے اور لاش کو اپنے گھر سے ملحقہ کوارٹر میں پھینکنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

گزشتہ سال نومبر میں جاری ہونے والی خواتین کے قتل سے متعلق ایک رپورٹ کے مطابق2023 میں عالمی سطح پر 85000 خواتین اور لڑکیوں کو جان بوجھ کر قتل کیا گیا تھا۔

یہ رپورٹ، ’2023 میں خواتین کا قتل: قریبی ساتھی/خاندانی رکن کے ہاتھوں خواتین کے قتل کے عالمی تخمینے‘ خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کی مناسبت سے جاری کی گئی تھی، جو اقوام متحدہ کی خواتین اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم کی مشترکہ طور پر تیار کردہ تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ دنیا بھر میں خواتین اور لڑکیوں کے دانستہ قتل کے بیشتر واقعات میں خاندان کے اراکین یا قریبی دوست ملوث ہوتے ہیں۔

ملک میں مارشل لا کا نفاذ، جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے صدر کو عہدے سے ہٹا دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مقتولہ کے خواتین کے لڑکی کو

پڑھیں:

کوئٹہ، دوہرے قتل کیس میں متنازعہ بیان پر مقتولہ کی والدہ عدالت میں پیش

انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ماہ بانو کی والدہ کو پیش کیا گیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر خاتون کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں دوہرے قتل کے واقعہ کے بعد متنازعہ ویڈیو پیغام جاری کرنے پر پولیس نے مقتولہ ماہ بانو کی والدہ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا۔ آج کوئٹہ میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ماہ بانو کی والدہ کو جج کے سامنے پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پولیس نے عدالت سے ماہ بانو کی والدہ کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ جس پر عدالت نے خاتون کو دو روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • جوہر ٹاؤن: پراسرار فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
  • راولپنڈی میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل کا انکشاف، عدالت کی طرف سے قبرکشائی کا حکم
  • راولپنڈی میں ایک اور لڑکی غیرت کے نام پر قتل، عدالت کا قبر کشائی کا حکم، 8افراد گرفتار
  • اسمبلی سے منظور ہونے سے پہلے ٹریفک وارڈن نے قانون کا نفاذ کیسے کردیا؟ رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید
  • کوئٹہ، دوہرے قتل کیس میں متنازعہ بیان پر مقتولہ کی والدہ عدالت میں پیش
  • بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں ہوش رُبا اضافہ، مودی راج میں انصاف ناپید
  • ’’صرف گولی سے مارنے کی اجازت ہے‘‘
  • ترکیہ نے انٹرنیشنل فیئر میں اپنے پہلے ہائپر سونک میزائل پیش کردیا
  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر ایک اور لڑکا لڑکی قتل
  • کراچی: شوہر کے مبینہ بدترین تشدد سے کوما میں جانے والی نوبیاہتا دلہن انتقال کرگئی