ایشیا ہاکی کپ کے میزبان کا باقاعدہ طور پر اعلان، پاکستانی ٹیم بھی مدعو
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)ایشین ہاکی فیڈریشن کے زیر اہتمام ہونے والے ایشیا ہاکی کپ کے میزبان کا باقاعدہ طور پر اعلان کر دیا گیا ہے جس میں پاکستانی ٹیم کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
ایشیا ہاکی کپ 29 اگست سے 7 ستمبر تک راج گڑھ، بھارت میں ہوگا۔
ایشین ہاکی فیڈریشن کے اعلامیے کے مطابق ایشیا کپ میں چھ ٹیموں نے شرکت کی تصدیق کر دی ہے جس میں بھارت، پاکستان، جاپان، کوریا، چین اور ملائیشیا شامل ہیں۔
مزید دو ٹیمیں 17 ستمبر سے جکارتہ میں شیڈول اے ایچ ایف کپ کے ذریعے ایشیا کپ میں کوالیفائی کریں گی۔
ایشیا ہاکی کپ کی فاتح ٹیم اگلے برس ہاکی ورلڈکپ میں براہ راست جگہ بنا سکے گی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
گوگل کا بھارت میں 15 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے 5 سالوں کے دوران بھارت میں 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کردیا۔ اس دوران ملک کے جنوبی حصے میں ایک بڑا ڈیٹا سینٹر اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) ہب بھی قائم کیا جائے گا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق گوگل کلاؤڈ کے سی ای او تھامس کوریان نے نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ یہ امریکا کے باہر ہمارا سب سے بڑا اے آئی ہب ہوگا جس میں ہم سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے اگلے 5 سالوں کے دوران 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش کے شہر وشاکھاپٹنم میں گیگا واٹ سطح کا اے آئی ہب بنانے کا اعلان کیا۔ تھامس کوریان نے مزید کہا کہ گوگل کے منصوبے کے مطابق یہ مرکز مستقبل میں کئی گیگا واٹس تک وسعت اختیار کرے گا۔ بھارت میں اے آئی ٹولز کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، کیونکہ نہ صرف کاروبار بلکہ انفرادی طور پر بھی لوگ اس ٹیکنالوجی کو تیزی سے اپنا رہے ہیں جب کہ رواں سال کے اختتام تک انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 90 کروڑ سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔بھارت کے وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اشونی ویشنو نے گوگل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر ہمارے انڈیا اے آئی وژن کے اہداف کے حصول میں بہت مددگار ثابت ہوگا۔ آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندر بابو نائیڈو نے اس اعلان کو عوام کے لیے بڑی خوش خبری قرار دیا۔ ریاستی وزیر برائے ٹیکنالوجی نارا لوکیش نے اس معاہدے کو انقلابی سرمایہ کاری قرار دیا جو ایک سال کی طویل بات چیت اور مسلسل محنت کے بعد ممکن ہوئی۔ یاد رہے کہ رواں ماہ ہی ایک امریکی اسٹارٹ اپ اینتھروپک نے بھارت میں اپنا دفتر کھولنے کا اعلان کیا ہے۔