بجلی کے شعبے میں بڑی اصلاحات جاری،گردشی قرضہ ختم کریں گے،وزیر توانائی WhatsAppFacebookTwitter 0 4 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس )وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ “بجلی کے شعبے میں بڑی اصلاحات کی ہیں، انہوں نے 3,696 ارب روپے کی بچت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس کا ریلیف عوام کو ملے گا۔وفاقی دارالحکومت میں میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن اویس لغاری نے بجلی کے شعبے سے متعلق کئی اہم اقدامات اور چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ 36 آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے 3,696 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے، جو آنے والے سالوں میں صارفین کے لیے ریلیف کا باعث بنے گی۔

انہوں نے بتایا کہ بجلی کے شعبے کا سب سے بڑا چیلنج پیداواری لاگت ہے، جس میں ٹیرف میں اضافے اور 2,400 ارب روپے کے گردشی قرضے نے مشکلات بڑھا دی ہیں۔ اسی طرح ڈسکوز کی ناقص کارکردگی اور کوآرڈینیشن کی کمی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے جب کہ بجلی کی طلب میں مسلسل کمی بھی شعبے کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ٹرانسمشن لائنز کے نقصانات کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں 1 سے 2 روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔ ان نقصانات کو کم کرنے کے لیے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 1.

89 کروڑ صارفین (جو 100 یونٹس تک استعمال کرتے ہیں) کے لیے بجلی کی قیمت میں 6 روپے 14 پیسے کمی کی گئی ہے جبکہ مجموعی طور پر ان کے نرخوں میں 56 تک کمی کی گئی ہے۔اویس لغاری نے کہا کہ 6 سال کے اندر گردشی قرضے کو ختم کر دیا جائے گا اور آئندہ سالوں میں اسے زیرو پر لایا جائے گا۔تمام بجلی کے میٹرز کو آٹومیٹڈ سسٹم سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح آئیسکو، فیسکو اور گیپکو کی نجکاری کا عمل جاری ہے، جبکہ دوسرے مرحلے میں لیسکو، میپکو اور ہزیکو کی نجکاری کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ 27,000 ٹیوب ویلز کو 7 ماہ میں سولر انرجی پر منتقل کر دیا جائے گا۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سی پیک کے تحت چائنیز پلانٹس میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار پر توجہ دی جائے گی۔انہوں نے مزید بتایا کہ جولائی سے دسمبر تک ڈسکوز کے نقصانات کا ہدف 303 ارب روپے تھا، لیکن 145 ارب روپے کی بچت کرتے ہوئے نقصانات 158 ارب روپے تک محدود رہے۔گردشی قرضے کے شعبے میں 9 ارب روپے کی بچت کی گئی ہے۔بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ ہم مہنگی بجلی خریدنے کے بجائے مستقبل کے لیے پائیدار حل تلاش کر رہے ہیں۔ 10 سالہ الیکٹرک پالیسی کے تحت بجلی کے شعبے کو مستحکم کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

اویس لغاری نے کہا کہ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی یا اضافے کا ابھی سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں جون تک کیا صورتحال ہوگی دیکھنا ہوگا۔ بذریعہ ریگولیٹر ہی تمام امور انجام دہیے جاتے ہیں کام حکومت کرتی ہے۔ 7 روپے 41 پیسے کا جو ریلیف دیا گیا ہے یہ بنیادی ٹیرف میں بھی شامل ہے۔ بنیادی ٹیرف کے بارے میں فل الحال کوئی پیشنگوئی نہیں کرسکتا۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ارب روپے کی بچت اویس لغاری نے وزیر توانائی بجلی کے شعبے بنیادی ٹیرف کے شعبے میں کی گئی ہے نے کہا کہ بتایا کہ انہوں نے ٹیرف میں بجلی کی کے لیے

پڑھیں:

کس شعبے میں کتنے فیصد اضافہ ہوا؟وزیر خزانہ نے قومی اقتصادی سروے پیش کر دیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حکومتی اقدامات سے مختلف شعبوں میں ہونے والی بہتری کے بارے میں بتا دیا۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ ایکسپورٹ میں 7فیصد اضافہ ہوا، آئی ٹی میں فری لانسرز نے 400ملین ڈالرز کمایا ہے،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جولائی تا اپریل 1.9ارب ڈالر سرپلس رہا،آئی ٹی برآمدات بڑھی ہیں،آئی ٹی ایکسپورٹ3.1ارب ڈالر رہیں۔

وزیرخزانہ کا مزید کہناتھا کہ رواں مالی سال کے آخرتک ترسیلات زر 38ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی،امپورٹس میں 11.7اضافہ ہوا، ریونیو وصولی میں 26فیصد اضافہ ہوا، ریٹیل رجسٹریشن 74فیصد ہوئی ہیں۔

لاہور میں گرمی کی شدت میں اضافہ، درجہ حرارت 47 ڈگری تک محسوس ہونے لگا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • کس شعبے میں کتنے فیصد اضافہ ہوا؟وزیر خزانہ نے قومی اقتصادی سروے پیش کر دیا
  • توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ 
  • معاشی استحکام کی طرف گامزن ہیں، جی ڈی پی گروتھ7.2 فیصد رہی ، اقتصادی سروے جاری
  • قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
  • معاشی اصلاحات اور ترقی کا عمل فوری طور پر مکمل نہیں ہو سکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • اب ہم وفاق کوبھی قرضہ دے سکتے ہیں: وزیر اعلیٰ کے پی کا دعویٰ
  • ہم وفاق کو بھی قرضہ دے سکتے ہیں: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • پنجاب میں ملک کا سب سے بڑا صفائی آپریشن جاری، ایک لاکھ 23 ہزار ورکرز ماموں میں مصروف ہیں، مریم نواز
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا