گلگت بلتستان، قیمتی پتھروں کی کان کنی کے اجازت نامے کی رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
نوٹیفکیشن کے مطابق کان کنی کے عمل کو آسان بنانے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک اور موقع فراہم کرنے کے لیے سیکریٹری معدنیات، صنعت، تجارت و محنت گلگت بلتستان نے رجسٹریشن کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کی منظوری دی ہے، جو 4 اپریل 2025ء سے 3 مئی 2025ء تک جاری رہے گی۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ معدنیات و کان کنی گلگت بلتستان نے قیمتی پتھروں کی کان کنی کے اجازت ناموں (GMP) کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں توسیع کر دی ہے تا کہ متعلقہ افراد اور گروپس کو مزید سہولت فراہم کی جا سکے۔ نئی آخری تاریخ 3 مئی 2025ء مقرر کی گئی ہے۔ محکمہ کی جانب سے نوٹیفکیشن نمبر SO-Dev-1(9) 2021 میں کہا گیا ہے کہ 24 فروری 2025ء کے نوٹیفکیشن کے تسلسل میں، تمام افراد اور گروپس کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ قیمتی پتھروں کی کان کنی کے اجازت نامے کے لیے اپنے متعلقہ مقامات پر محکمہ کی آفیشل ویب پورٹل کے ذریعے ایک ماہ کے اندر رجسٹریشن کروائیں، جس کی آخری تاریخ 4 اپریل 2025ء تھی۔ تاہم، بہت کم تعداد میں درخواستیں موصول ہوئی ہیں، اور زیادہ تر موجودہ کان کنوں نے گلگت بلتستان مائننگ کنسیشن رولز (GBMCR) 2024ء کے ترمیم شدہ قاعدہ 44 (5) کے تحت دی گئی حکومتی ہدایات پر عمل نہیں کیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق کان کنی کے عمل کو آسان بنانے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک اور موقع فراہم کرنے کے لیے سیکریٹری معدنیات، صنعت، تجارت و محنت گلگت بلتستان نے رجسٹریشن کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کی منظوری دی ہے، جو 4 اپریل 2025ء سے 3 مئی 2025ء تک جاری رہے گی۔ تمام متعلقہ افراد اور گروپس کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ محکمہ کی آفیشل ویب پورٹل portal.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان رجسٹریشن کی کان کنی کے
پڑھیں:
بھارت کو واضح پیغام ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینگے، سید علی رضوی
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتیں چاہتی ہیں کہ پورا ریجن میں جنگ چھڑ جائے اور نیا یوکرائن کھولیں۔ مودی اور نیتن یاہو کے نظریات اور اقدام میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صوبائی صدر آغا علی رضوی نے بھارت کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں اور جارحانہ بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے یہ غیر ذمہ دارانہ اقدامات نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ان کی مکروہ عزائم کو بھی بے نقاب کرتے ہیں۔ ایک بیان میں آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ بھارت کی موجودہ حکومت اپنی اندرونی ناکامیوں اور انتہاپسند پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے خطے میں اشتعال انگیزی پیدا کر رہی ہے۔ ہم بھارت کو واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے غیور عوام اپنی سرحدوں کے دفاع کے لیے ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی ان اشتعال انگیز حرکات کا سفارتی سطح پر سخت نوٹس لے اور اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کو اس بارے میں مؤثر طریقے سے آگاہ کرے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ بھارت ہمیشہ سے عالمی سامراج اور استعمار کا لانچنگ پیڈ رہا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتیں چاہتی ہیں کہ پورا ریجن میں جنگ چھڑ جائے اور نیا یوکرائن کھولیں۔ مودی اور نیتن یاہو کے نظریات اور اقدام میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ نیتن یاہو توسیع کے خواب میں اسرائیل کو عالمی برادری کی نگاہ میں خونین اور پست ثابت کرنے کے علاوہ مسلسل تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے اور مودی موجودہ بھارت کے کئی حصے کرکے دم لے گا۔ پاکستان کی موجودہ اندرونی صورتحال اور کیفیت کو درست کر کے قومی یکجہتی کی فضاء بنانے کی ضرورت ہے۔ عوامی پشت پناہی، اتحاد اور ثابت قدمی ہی دشمن کو شکست دے سکتی ہے۔ ہم خطے میں نئی جنگ دیکھ رہے ہیں جس کے آثار گلگت بلتستان پر چڑھائی کرنے کے متعلق رواں سال مودی کے بیانات اور انڈین آرمی چیف کے بیانات سے مل رہے تھے۔ لہذا یہ وقت ہم آہنگی اور باہمی اختلاف کو ختم کرنے کا ہے۔ اپنی توانائی اپنے عوام پر صرف کرنے کی بجائے دشمن کے خلاف استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اب بھی واضح کرتے ہیں کہ عوامی طاقت کو تسلیم کریں اور خطے کے استحکام و حفاظت کے لیے کمربستہ ہو جائیں۔ شاید ہمارے نااہل حکمران امریکہ پر تکیہ کرکے بیٹھے ہوں۔ ان پر اعتماد کیا تو ہمارے ساتھ وہی ہونا ہے جو اکہتر میں ہوا تھا۔ امریکی بیڑے کا انتظار کرنے کی بجائے اپنے قدموں پر کھڑے ہو جائیں اور عوامی پشت پناہی سے قیام کریں۔ ہم کچھ بھی کریں عالمی برادری کے لیے اور امریکہ کے لیے انڈیا بہت بڑی مارکیٹ ہے اور ان کے درمیان تزویراتی معاہدے اور تعلقات گہرے ہیں۔ اسی طرح عرب ممالک کے تعلقات بھی ہم سے زیادہ انڈیا کے ساتھ ہیں۔ لہذا کسی غلط فہمی میں مبتلا ہوئے بغیر توکل رکھیں اور مستعد و تیار رہیں۔ عالمی طاقتیں پاکستان کے موجودہ نقشے میں تبدیلی اور سی پیک کے خاتمے کا خواہاں ہیں۔ یہ ہمارا ہنر ہے کہ کس طرح ان سازشوں کا مقابلہ کر سکیں گے۔