معطل ڈی جی انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی پرادارے میں بدانتظامی ، افسران کیساتھ بدتمیزی،کام میں غفلت جیسے الزامات عائد،چارج شیٹ پیش
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اسلام آباد(رانا فرخ سعید)معطل ڈی جی انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی پرادارے میں بدانتظامی ، افسران کیساتھ بدتمیزی،دفتری امور کی انجام دہی میں غفلت جیسے الزامات عائد،چارج شیٹ پیش انکوائری کمیٹی نے انکوائری کا آغاز کر دیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر معطل ڈائریکٹر جنرل پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکیشن ایجنسی فرزانہ الطاف شاہ سے دو ہفتوں میں تحریری جواب مانگ لیا گیاہے ، انکوائری افسر کو دو ماہ میں اپنی رپورٹ مکمل کر کے حکام کو فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تحریری جواب جمع نہ کروانے پر یکطرفہ کارروائی ہوگی ۔ذرائع کے مطابق وزارت صنعت و پیداوار کے ایڈیشنل سیکرٹری محمد اسد اسلام مہنی کو انکوائری افسر مقرر کیا گیا ہے جبکہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ڈپٹی سیکرٹری کو نمائندہ انتظامیہ بنایا گیا ہے۔معطل ڈائریکٹر جنرل فرزانہ الطاف شاہ کو جاری کی گئی چارج شیٹ میں ادارے میں بدانتظامی ، افسران کے ساتھ بدتمیزی ،دفتری امور کی انجام دہی میں غفلت اور لاپرواہی جیسے الزامات عائد کئے گئے ہیں ، فرزانہ الطاف شاہ پر مختلف کمپنیوں کی جانب سے شکایا ت کو بھی چارج شیٹ کا حصہ بنایا گیا ہے ، اسلام آباد میں بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی پر قابو نہ پانے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے ۔
مزیدپڑھیں:بیوی کی محبت نے مجھے بدل دیا، آرز احمد کی بات پر حبا بخاری آبدیدہ ہوگئیں
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
تحریک انصاف کی احتساب کمیٹی نے اسپیکر کے پی اسمبلی کو کلین چٹ دیدی
پاکستان تحریک انصاف کی احتساب کمیٹی کی جانب سے کلین چٹ ملنے پر اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کہا ہے کہ پارٹی رہنما اعظم سواتی پیدائشی جھوٹے ہیں، مجھے سازشوں کی عادت نہیں، بانی چیئرمین یا صوبائی صدر حکم کریں تو پانچ منٹ میں استعفیٰ دے دوں گا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں کرپشن کی روک تھام کیلئے قائم تحریک انصاف کی احتساب کمیٹی نے اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کیخلاف تحقیقات مکمل کرکے ان کے خلاف تمام الزامات کو غلط اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انہیں کلین چٹ دیدی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی احتساب کمیٹی کی جانب سے کلین چٹ ملنے پر اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کہا ہے کہ پارٹی رہنما اعظم سواتی پیدائشی جھوٹے ہیں، مجھے سازشوں کی عادت نہیں، بانی چیئرمین یا صوبائی صدر حکم کریں تو پانچ منٹ میں استعفیٰ دے دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سازی کے وقت وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈا پور نے آدھی رات کو کال کرکے اسپیکر بنانے کی اطلاع دی، احتساب کمیٹی کے ارکان قاضی انور ایڈووکیٹ انتہائی محترم اور شاہ فرمان ہمارے سینئر ہیں، بحیثیت اسپیکر اپنی ایک سالہ کارکردگی سے مطمئن ہوں۔
بابر سلیم سواتی نے کہا کہ 51 سال بعد اسمبلی سیکرٹریٹ کیلئے ایکٹ تیار کرکے، اسپیکر کے اختیارات کم کردئیے ہیں۔ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابرسلیم سواتی نے کہاکہ اعظم سواتی نے جیل سے رہائی کے بعد مانسہرہ میں تقریر کے دوران مجھ پر کرپشن کے الزامات لگائے جس کے بعد میں نے چیئرمین پی ٹی آئی اوروزیراعلیٰ کو لیٹر لکھا کہ الزامات کی تحقیقات کرائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی نے پھر مذکورہ الزامات تحریر طور پر احتساب کمیٹی کو جمع کرائے، انکے الزامات شروع میں مانسہرہ میں کرپشن سے متعلق تھے لیکن تحریری درخواست میں اسمبلی سیکرٹریٹ میں اختیارات کے استعمال، غیرقانونی بھرتیوں اور ترقیوں کا ذکر تھا۔
احتساب کمیٹی نے تسلیم کیا کہ اسمبلی سیکرٹریٹ میں تمام کام ایکٹ اوررولز کے تحت ہوئے ہیں، کرپشن کے ثبوت نہ ملنے پر اب انکوائری بندہوچکی ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ بجائے اس کے جوکام پچاس سال تک نہ ہوسکا ہم نے چھ ماہ کی قلیل مدت میں اسمبلی ایکٹ بنایا جس کی تعریف ہونی چاہئے تھی، ایکٹ بنانے میں اسمبلی ممبران، متعلقہ ڈیپارٹمنٹس، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے بڑی محنت کی۔