ڈی جی خان: محکمہ وائلڈ لائف کی کارروائی میں 110 بٹیر بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
لاہور:
ڈی جی خان میں محکمہ وائلڈ لائف نے 110 زندہ بٹیر اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔
یہ کارروائی ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجر ڈی جی خان کی نگرانی میں عمل میں لائی گئی، بازیاب کیے گئے بٹیر 7 لکڑی کے کریٹس میں غیر قانونی طور پر منتقل کیے جا رہے تھے۔
محکمہ وائلڈ لائف کی بروقت کارروائی سے اسمگلرز کے خواب چکنا چور ہو گئے۔ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے جبکہ تفتیش کا دائرہ مزید وسیع کیا جا رہا ہے۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بٹیر اسمگلنگ کو ناکام بنا کر جنگلی پرندوں کے تحفظ میں ایک اہم پیش رفت حاصل ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگلی حیات پر حملہ دراصل قدرتی توازن پر حملہ ہے اور ایسے عناصر کو ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر قیادت جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عملدرآمد جاری ہے۔ وائلڈ لائف ٹیمیں کرین اور بٹیر سمیت دیگر قیمتی پرندوں کے تحفظ کے لیے مختلف ہاٹ اسپاٹس پر مسلسل گشت کر رہی ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف نے عوامی سطح پر آگاہی مہمات کا بھی آغاز کر دیا ہے۔ اسکولوں، کالجوں اور دیہات میں خصوصی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ نوجوان نسل میں جنگلی حیات کی اہمیت اجاگر کی جا سکے۔ تربیتی پروگرامز کے ذریعے قدرتی ورثے کے تحفظ کا شعور بیدار کیا جا رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محکمہ وائلڈ لائف کے تحفظ
پڑھیں:
فلسطینی جنگلی جانور ہیں، امریکی وزیر خارجہ کی بوکھلاہٹ
مقبوضہ یروشلم میں نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ روبیو نے مبینہ طور پرطوفان الاقصیٰ آپریشن کو "جنگلی جانوروں" کا کام قراردیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ وحشی نہ ہوتے تو اب ہم اس حال میں نہ ہوتے۔ اسلام ٹائمز۔ طوفان الاقصیٰ کی کامیابی اور اس کے نتیجے میں فلسطین کے متعلق خطے اور دنیا میں آنیوالی سیاسی تبدیلیوں اور اسرائیل کیخلاف پیدا ہونیوالی نفرت کی وجہ سے امریکی اور صیہونی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ اس کی ایک جھلک امریکی وزیر خارجہ روبیو کی صیہونی وزیراعظم کیساتھ مشترکہ کانفرنس میں بھی نظر آئی۔ مقبوضہ یروشلم میں نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ روبیو نے دنیا میں اپنی اور صیہونی رجیم کی ہونیوالی رسوائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مبینہ طور پر طوفان الاقصیٰ آپریشن کو "جنگلی جانوروں" کا کام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ وحشی نہ ہوتے تو اب ہم اس حال میں نہ ہوتے۔ اس کانفرنس میں، روبیو نے دعویٰ کیا کہ یہ سب 7 اکتوبر کو شروع ہوا" اور، ان کے مطابق "کچھ لوگ اس حقیقت کو بھول گئے ہیں۔ اس کانفرنس میں نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو بھی حماس کی دہشت گردی (طوفان الاقصیٰ کی کامیابی) کا نتیجہ قرار دیا۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک تقریب میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہاں کوئی فلسطینی ریاست نہیں ہوگی اور یقینی طور پر نہیں ہوگی، یہ سرزمین ہماری ہے۔