سرینگر، معروف آزادی پسند رہنما غلام محمد نائیکو انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
مرحوم آزادی پسند تنظیموں الفتح ، پیپلز لیگ اور مسلم کانفرنس کے ساتھ منسلک رہے، وہ انتہائی زیرک، اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل اور ایک دور اندیش رہنما تھے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک آزادی کشمیر کے معروف رہنما غلام محمد نائیکو مختصر علالت کے بعد سرینگر میں انتقال کر گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق غلام محمد نائیکو سوپور کے علاقے سیلو کے رہائشی تھے ۔ وہ آج کل سرینگر کے علاقے بمنہ میں رہائش پذیر تھے۔ مرحوم آزادی پسند تنظیموں الفتح ، پیپلز لیگ اور مسلم کانفرنس کے ساتھ منسلک رہے، وہ انتہائی زیرک، اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل اور ایک دور اندیش رہنما تھے۔ انہوں نے غیر قانونی بھارتی تسلط کے خلاف جاری تحریک مزاحمت میں گرنقدر خدمات انجام دیں جس کی پاداش میں انہیں بڑے پیمانے پر بھارتی عتاب کا سامنا رہا لیکن وہ ایک عظیم کاز کیساتھ آخری سانس تک وابستہ رہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں ان کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غمزہ لواحقین کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر کے رہنماﺅں محمد فاروق رحمانی، محمود احمد ساغر، الطاف حسین وانی اور شمیم شال نے بھی غلام محمد نائیکو کی وفات پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم کی تحریک آزادی کیلئے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیںگی۔ انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور غمزدہ لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غلام محمد نائیکو
پڑھیں:
آئی پی ایل میں معروف کمنٹیٹرز کو تنقیدی تجزیہ پیش کرنا مہنگا پڑ گیا
بھارتی کرکٹ بورڈ نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے رواں سیزن میں ایڈن گارڈنز میں کھیلے جانے والے باقی میچز میں مشہور کمنٹیٹر ہارشا بھوگلے اور سائمن ڈول کو کمنٹری پینل سے ہٹا دیا۔
دونوں مبصروں نے پچ کیوریٹرز کےحوالے سے خیالات کا اظہار کیا تھا جن سے ناراض ہوتے ہوئے کرکٹ ایسوسی ایشن بنگال کے سیکریٹری نریش اوجھا نے تقریباً 10 روز قبل ایڈن گارڈنز میں کھیلے جانے والے آئندہ میچز میں ہارشا بھوگلے اور سائمن ڈول کو کمنٹری پینل سے ہٹانے کی درخواست کی تھی۔
کرک بز سے گفتگو کرتے ہوئے سائمن ڈول کا کہنا تھا کہ اگر اجنکیا رہانے کی ٹیم (کولکتہ نائٹ رائڈرز) کو ایڈن گارڈنز کے کیوریٹرز کی جانب سے سپورٹ نہیں مل رہی تو ان کو نیا ہوم گراؤنڈ ڈھونڈنا چاہیئے۔
جبکہ ہارشا بھوگلے نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کولکتہ نائٹ رائڈرز گھر پر کھیل رہی ہے تو ان کو وہ ٹریک ملنے چاہیئں جس کے متعلق ٹیم کا خیال ہے کہ ان کے بولرز کے لیے مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پیر کے روز کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور گجرات ٹائٹنز کے میچ کے دوران دونوں کمنٹیٹرز موجود نہیں تھے۔
ہارشا بھوگلے کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ انہیں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے کسی بھی میچ کے لیے تعین نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم، اس بات کی تصدیق نہیں کی جاسکی کہ کمنٹری روسٹر ایسوسی ایشن کی باضابطہ شکایت کے بعد ترتیب دیا گیا یا پہلے۔