’’وزیراعظم جلد ایک اور بڑی خوشخبری کا اعلان کرنے والے ہیں‘‘
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
لاہور:
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف جلد ہی ایک اور بڑی خوشخبری کا اعلان کرنے والے ہیں۔
صوبائی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے حکومت کی جانب سے دیے گئے عوامی ریلیف، معاشی استحکام اور حکومتی اقدامات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ عید الفطر کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا جو گرمی کے موسم میں عوام کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ریلیف بالکل بروقت دیا گیا اور حکومت نے آئی ایم ایف کو بھی قائل کر کے ایک بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔ انہوں نے خوشخبری دی کہ جلد وزیراعظم ایک اور بڑی خوشخبری کا اعلان کرنے والے ہیں۔
صوبائی وزیر نے مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جن کے آئی پی پیز اور بجلی کمپنیوں سے مفادات جڑے تھے، وہ اب عوامی ریلیف کو برداشت نہیں کر پا رہے۔
پنجاب حکومت کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ رمضان سہولت بازاروں میں عوام کو 1.
انہوں نے کہا کہ مریم نواز جہاں عوامی مفاد دیکھیں گی، وہیں منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ "سہولت آن دی گو" کے پائلٹ پروگرام کے تحت 14 مقامات پر موبائل سہولت مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ اسی طرح صفائی، ادویات کی دستیابی اور ملازمتوں کی فراہمی پر بھی حکومت سرگرم ہے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ایک ارب روپے کی لاگت سے ایک لاکھ افراد کو ملازمتیں دی گئیں جب کہ عید پر صفائی کا مربوط نظام لاگو کیا گیا۔
خیبر پختونخوا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں کرپشن کے قصے زبان زد عام ہیں۔ گنڈا پور کی جانب سے پارٹی پر 75 کروڑ روپے خرچ کرنے کا بیان قابل تشویش ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کے پی کے میں صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر کی صورت حال بدتر ہے اور ہینڈ گلوز جیسے بنیادی سامان کی خریداری پر بھی کرپشن کے شواہد موجود ہیں۔ گندم کی خریداری، مساجد کے نام پر رقوم کی بندر بانٹ اور پنشن فنڈز کے غلط استعمال کے الزامات پر بھی عظمیٰ بخاری نے سوالات اٹھائے۔
صوبائی وزیر نے پانی کی تقسیم کے مسئلے پر سیاست کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کو جلسوں میں کھڑے ہو کر مسئلہ حل کرنے کے بجائے ذمے دارانہ کردار ادا کرنا چاہیے۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر انہوں نے تھیٹرز کے ماحول پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں وزیر اعلیٰ سے بات کی گئی ہے اور جلد نیا لائحہ عمل سامنے آئے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تھیٹرز کی جانب سے انہیں بلیک میل کیا جا رہا ہے اور قانونی کارروائی کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ہوئے کہا کہ کرتے ہوئے کا اعلان روپے کی
پڑھیں:
عاقب جاوید کا ویمنز کرکٹ اور نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے اہم اعلان
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس اور سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ ویمنز کرکٹ پر مکمل توجہ کی ضرورت ہے اور کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر خواتین کرکٹرز کے لیے مختص ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: ہیڈ کوچ سے ہٹنے کے بعد عاقب جاوید کو کونسی نئی ذمہ داری مل گئی؟
پی سی بی کے آفیشل پوڈکاسٹ میں وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملتان میں انڈر 19، فیصل آباد میں انڈر 17 اور سیالکوٹ میں انڈر 15 کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے مخصوص مراکز قائم کیے جائیں گے جنہیں مقامی کالجز سے منسلک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولیات کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے اور بائیو مکینکس لیب کو دوبارہ فعال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا طویل مدتی پروگرام انڈر 15 اور انڈر 17 کرکٹرز پر مشتمل ہو گا جس کے نتائج ڈیڑھ سے 2 سال میں متوقع ہیں۔
عاقب جاوید نے اعلان کیا کہ ڈسٹرکٹ اور ریجن کی سطح پر بہترین کارکردگی دکھانے والے 30 باصلاحیت نوجوانوں کا انتخاب کیا جائے گا جنہیں ایک منظم انداز میں تربیت دی جائے گی۔
ان کا اولین مقصد نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے تاکہ پاکستان کرکٹ کا سسٹم دنیا کے لیے ایک مثال بن جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم دوسروں کی تقلید نہیں کریں گے بلکہ ہماری ترقی دوسروں کو ہماری تقلید پر مجبور کرے گی۔
عاقب جاوید نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی بہتری کے لیے اپنے مختصر اور طویل المدتی منصوبے تفصیل سے بیان کیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک کوچ کے لیے ضروری ہے کہ وہ کھلاڑیوں کو عزت دے، نہ کہ ان سے خود جیسا بننے کی توقع رکھے۔
مزید پڑھیے: عاقب جاوید پاکستانی ٹیم سے پُر امید کیوں؟
انہوں نے کہا کسی بھی ملک کی کرکٹ کی ترقی میں نیشنل اکیڈمی کا کردار فیصلہ کن ہوتا ہے۔ جب پاکستان میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی بند کی گئی تو وہ شدید مایوسی میں متحدہ عرب امارات چلے گئے تھے جہاں ان کی کوچنگ میں یو اے ای نے انڈر 19 ورلڈ کپ، ٹی 20 ورلڈ کپ اور ففٹی اوورز ورلڈ کپ کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔
عاقب جاوید نے بتایا کہ لاہور قلندرز سے وابستگی کی وجہ اس کا ترقیاتی پروگرام تھا۔ انہوں نے صرف پی ایس ایل کے دنوں کے لیے کوچنگ کو قبول نہیں کیا۔ ان کے مطابق کوچنگ کا سب سے بڑا صلہ یہ ہے کہ کسی کھلاڑی کی زندگی میں مثبت تبدیلی آئے اور اس کے علاقے میں کرکٹ کا فروغ ہو۔
عاقب جاوید نے کہا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا کردار واضح ہونا چاہیے۔ انہوں نے آج کے دور میں ٹیم کو تینوں شعبوں (بیٹنگ، بولنگ، فیلڈنگ) میں مہارت رکھنے والے کھلاڑی درکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اکیڈمی کے لیے مخصوص نصاب (سلیبس) تیار کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس تاثر کو رد کیا کہ پاکستان میں اچھے کوچز نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: ’وہ ایک مسخرا ہے‘، جیسن گلیسپی کی ہیڈ کوچ عاقب جاوید پر کڑی تنقید
ان کے مطابق دنیا کے ہر ملک میں بیرونی کوچز آتے رہے ہیں لیکن پی سی بی اب مقامی کوچز، امپائرز، کیوریٹرز، ٹرینرز اور فزیوز کی ایجوکیشن پر خصوصی توجہ دے گا تاکہ ان کا دائرہ کار اور اعتماد بڑھے۔ لیول تھری کوچنگ مکمل کرنے والے کوچز کو کسی ایک شعبے میں اسپیشلائزیشن لازمی کرنا ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کے نوجوان کرکٹرز عاقب جاوید ویمنز کرکٹ