لاہور:

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف جلد ہی ایک اور بڑی خوشخبری کا اعلان کرنے والے ہیں۔

صوبائی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے حکومت کی جانب سے دیے گئے عوامی ریلیف، معاشی استحکام اور حکومتی اقدامات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ عید الفطر کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا جو گرمی کے موسم میں عوام کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ریلیف بالکل بروقت دیا گیا اور حکومت نے آئی ایم ایف کو بھی قائل کر کے ایک بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔ انہوں نے خوشخبری دی کہ جلد وزیراعظم ایک اور بڑی خوشخبری کا اعلان کرنے والے ہیں۔

صوبائی وزیر نے مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جن کے آئی پی پیز اور بجلی کمپنیوں سے مفادات جڑے تھے، وہ اب عوامی ریلیف کو برداشت نہیں کر پا رہے۔

پنجاب حکومت کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ رمضان سہولت بازاروں میں عوام کو 1.

11 ارب روپے کی بچت فراہم کی گئی، جہاں 3.57 ارب روپے کی خریداری ہوئی۔ 28 ہزار شہریوں نے سہولت بازار سے 3 کروڑ روپے کا سامان فری ہوم ڈیلیوری کے ذریعے حاصل کیا۔ اگست تک 13 نئے سہولت بازار قائم کیے جائیں گے اور 69 کروڑ روپے کی لاگت سے موجودہ بازاروں کو سولر انرجی پر منتقل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز جہاں عوامی مفاد دیکھیں گی، وہیں منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ "سہولت آن دی گو" کے پائلٹ پروگرام کے تحت 14 مقامات پر موبائل سہولت مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ اسی طرح صفائی، ادویات کی دستیابی اور ملازمتوں کی فراہمی پر بھی حکومت سرگرم ہے۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ایک ارب روپے کی لاگت سے ایک لاکھ افراد کو ملازمتیں دی گئیں جب کہ عید پر صفائی کا مربوط نظام لاگو کیا گیا۔

خیبر پختونخوا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں کرپشن کے قصے زبان زد عام ہیں۔ گنڈا پور کی جانب سے پارٹی پر 75 کروڑ روپے خرچ کرنے کا بیان قابل تشویش ہے۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کے پی کے میں صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر کی صورت حال بدتر ہے اور ہینڈ گلوز جیسے بنیادی سامان کی خریداری پر بھی کرپشن کے شواہد موجود ہیں۔ گندم کی خریداری، مساجد کے نام پر رقوم کی بندر بانٹ اور پنشن فنڈز کے غلط استعمال کے الزامات پر بھی عظمیٰ بخاری نے سوالات اٹھائے۔

صوبائی وزیر نے پانی کی تقسیم کے مسئلے پر سیاست کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کو جلسوں میں کھڑے ہو کر مسئلہ حل کرنے کے بجائے ذمے دارانہ کردار ادا کرنا چاہیے۔

پریس کانفرنس کے اختتام پر انہوں نے تھیٹرز کے ماحول پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں وزیر اعلیٰ سے بات کی گئی ہے اور جلد نیا لائحہ عمل سامنے آئے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تھیٹرز کی جانب سے انہیں بلیک میل کیا جا رہا ہے اور قانونی کارروائی کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ہوئے کہا کہ کرتے ہوئے کا اعلان روپے کی

پڑھیں:

حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب

وفاقی حکومت نے قومی ایئر لائن ( پی آئی اے ) کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کرتے ہوئے اظہار دلچسپی کا نوٹس جاری کر دیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق پی آئی اے کے 51 سے 100فیصد شیئرز فروخت کرنے کے لیے پیش کیے جائیں گے جبکہ پی آئی اے کا منیجمنٹ کنٹرول بھی منتقل کیا جائےگا۔

نجکاری کمیشن نے اظہار دلچسپی جمع کرانے کے لیے3 جون 2025 تک کی تاریخ مقرر کی ہے ، نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کے کور اور نان کور بزنس کو الگ الگ کیا گیا ہے، پی آئی اے کے اثاثے اور واجبات پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمٹیڈ کو منتقل کیے گیے ہیں۔

نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ نئےطیاروں کی خریداری اور لیز کے حوالے سے سیلز ٹیکس چھوٹ دی جاسکتی ہے، پی آئی اے کو مالی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزرے چند سالوں سے مسلسل خسارے سے دوچار پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی حکومت نجکاری کرنے کی خواہاں ہے اور اس سلسلے میں ایک طویل عمل کے بعد حکومت کو ادارے کی نجکاری کے لیے بولیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔

تاہم توقع سے انتہائی کم بولی لگنے پر نجکاری بورڈ نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے لیے موصول ہونے والے بولیاں مسترد کردی تھیں۔

یاد رہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے گزشتہ سال 31 اکتوبر کو بولی کھولی گئی تھی اور قومی ایئر لائن کے 60 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے 85 ارب روپے کی خواہاں حکومت کو ریئل اسٹیٹ مارکیٹنگ کمپنی کی جانب سے صرف 10 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی تھی۔

بعد ازاں دبئی سے تعلق رکھنے والی پاکستانی گروپ نے حکومت کو 250 ارب روپے کے واجبات سمیت 125ارب روپے سے زائد میں خریدنے کی پیشکش ارسال کی تھی۔

ڈان نیوز کے مطابق النہانگ گروپ نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے وزیر نجکاری، وزیر ہوا بازی اور وزیر دفاع سمیت دیگر متعلقہ حکام کو بذریعہ ای میل پیشکش ارسال کی تھی ۔

النہانگ گروپ نے حکومت کو پی آئی اے کے ملازمین کی چھانٹی نہ کرنے، تنخواہوں میں مرحلہ وار 30 سے 100 فیصد اضافے کی بھی پیشکش کی تھی۔

بعدازاں گزشتہ سال 19 دسمبر کو سابق وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے حکومت پر پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا تمام کام مکمل کرلیا گیا تھا مگر موجودہ حکومت نے پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کردیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ نجکاری کے لیے واضح مقصد اور بیانیہ ہونا چاہیے، دنیا مین کوئی ایک ایسا ملک بتائیں جہاں نجکاری کمیٹی کا سربراہ وزیر خارجہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم بڑی حکومت پر یقین رکھتے ہیں، ہمیں ایسی حکومت چاہیے جو چھوٹی حکومت کرنے پر یقین رکھتی ہو۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدنے والوں کیلئے خوشخبری
  • پاکستان کی زمین سے زمین پر مار کرنیوالے میزائل کے تجربے کی تیاریاں مکمل
  • حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب
  • حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی پاکستان کے خلاف اعلانِ جنگ ہے، حکومت کا رویہ بزدلانہ ہے: عمر ایوب
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدانے والوں کیلئے خوشخبری
  • حکومت کینال منصوبے پر کثیر الجماعتی مشاورت پر غور کر رہی ہے، وفاقی وزیر قانون
  • ٹیسلا کی فروخت، منافع میں کمی، ایلون مسک کا حکومت میں اپنا کردار کم کرنے کا اعلان
  • اسلام آباد میں عوامی سہولت کے لیے کئی بڑے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد میں عوامی سہولت کے لیے کئی بڑے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ