بھارت میں قرض نہ ملنے پر 2 بھائیوں نے دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر بینک کا لاکر توڑ کر کروڑوں روپے کا سونا لوٹ لیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تامل ناڈو کے ضلع مدورئی میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی برانچ سے کروڑوں روپے کے سونے کے زیورات لوٹنے والے بھائیوں نے دیگر افراد کے ساتھ مل کر بینک کی کھڑکی توڑی اور پھر اوزاروں کی مدد سے لاکرز کو توڑا۔  

پولیس کے مطابق ملزمان نے واردات کے ثبوت مٹانے کے لیے مرچوں کا پاؤڈر چھڑکا اور سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ساتھ لے گئے۔ ملزمان نے لوٹا گیا 17 کلو سونا ایک کھیت کے اندر کنوئیں میں چھپایا تھا۔ بینک ڈکیتی میں ملوث 2 بھائیوں سمیت 6 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں نوجوان ڈکیتوں کی دہشت، 90 سیکنڈز میں بڑی واردات

پولیس حکام نے مزید بتایا کہ واردات کا مرکزی ملزم 20 سال سے بیکری چلا رہا تھا اور اس نے گزشتہ سال قرض کے لیے درخواست دی تھی۔ بینک نے درخواست مسترد کردی جس کے بعد ملزم نے ڈکیتی کا فیصلہ کیا اور مختلف ویب سائٹس سے 6 ماہ تک تربیت حاصل کی۔ ملزمان نے ڈکیتی میں استعمال ہونے والی ٹوپیاں، موزے، گیس سلینڈر اور ہائیڈرولک کٹر جھیل میں پھینک دئیے تھے۔ ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟

پنجاب اسمبلی میں شوگر انڈسٹری ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں آ گئی۔ ضلع فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف نے ایوان میں شوگر ملز مالکان کے رویے پر سخت احتجاج کیا اور کہا کہ فیصل آباد شوگر بیلٹ کا مرکز ہے، وہاں کسانوں کی صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔

راؤ کاشف نے ایوان کو بتایا کہ شوگر ملز مالکان زمینداروں کو ادائیگیاں نہیں کر رہے، حالانکہ چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان تو قیمت بڑھنے کے باوجود بات ماننے کو تیار نہیں، کسان کہاں جائیں؟

مزید پڑھیں: مزید چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری، پاکستانی کتنی چینی استعمال کرتے ہیں؟

رکن اسمبلی نے حالیہ سیلابی تباہ کاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی فصلیں پانی میں بہہ گئیں، ان کے پاس کوئی ذریعہ معاش نہیں بچا، لیکن شوگر ملز اب بھی ادائیگیوں سے انکاری ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ڈپٹی کمشنر اور مقامی انتظامیہ شوگر ملز مالکان کے سامنے بے بس ہو چکی ہے اور مطالبہ کیا کہ شوگر کین کمشنر کو فوری طور پر اسمبلی میں طلب کیا جائے۔

مزید پڑھیں: لاہور میں چینی کا شدید بحران، سعد رفیق کا شوگر مافیا کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

ایک رپورٹ کے مطابق 25-2024 کے کرشنگ سیزن میں شوگر ملز مالکان نے چینی کی برآمد اور مقامی مارکیٹ پالیسیوں کے ذریعے قریباً 300 ارب روپے منافع کمایا، مگر کسانوں کو بروقت ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے بھی صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان کسانوں کو ادائیگیاں کیوں نہیں کر رہے؟ نیا کرشنگ سیزن شروع ہونے والا ہے اور پرانے واجبات ابھی تک ادا کیوں نہیں کیے گئے؟ اسپیکر نے شوگر کین کمشنر سے اس معاملے پر فوری جواب طلب کرلیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیکر پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف شوگر مافیا فیصل آباد مسلم لیگ ن ملک احمد خان

متعلقہ مضامین

  • کریم آباد میں بڑی ڈکیتی، سنار سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
  • کراچی میں ایک اور بڑی ڈکیتی، کریم آباد پل پر ڈاکو 1 کروڑ 20 لاکھ لے اُڑے
  • بینک اسلامی اور ایم جی موٹر زکے درمیان کار فنانسنگ کامعاہدہ
  • حکومت سیلاب متاثرین کے لیے عالمی امداد کی اپیل کیوں نہیں کر رہی؟
  • بسکٹ میں سوراخ کیوں ہوتے ہیں؟ حیران کن وجہ جانیے
  • تربت میں نجی کیش وین پر ڈکیتی، 22 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • سونا عوام کی پہنچ سے مزید دور، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • کراچی، صدر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ، دو افراد زخمی
  • کراچی، ڈکیتی کی بڑی واردات، بلڈر کے رائیڈر سے 46 لاکھ سے زائد کی رقم لوٹ لیے گئے