بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کے پریس سیکرٹری شفیق العالم کے مطابق جمعہ کو بنکاک میں چیف ایڈوائزر پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مابین ہوئی دو طرفہ ملاقات میں باہمی احترام کا اظہار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیشی رہنما ڈاکٹر یونس اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی پہلی ملاقات ہوگئی

شفیق العالم اس بات کی تصدیق کی کہ کے باوجود اس کے کہ ڈاکٹر محمد یونس سابقہ وزیراعظم حسینہ واجد کے لیے خیرسگالی کا جذبہ نہیں رکھتے، مودی نے چیف ایڈوائزر سے سفارتی ادب کے مطابق برتاؤ کیا۔

شفیق العالم کے مطابق بھارتی وزیراعظم مودی نے مبینہ طور پر کہا کہ بھارت شیخ حسینہ کے ساتھ مثبت تعلقات برقرار رکھنے کا خواہاں ہے، لیکن ڈاکٹر محمد یونس کا ذاتی احترام کرتا ہے۔

شفیق العالم کے مطابق دنوں ممالک کی قیادت کے درمیان ہوئی ملاقات میں شیخ حسینہ کی ممکنہ حوالگی بھی شامل تھی۔

شفیق العالم نے اشارہ دیا کہ جب ڈاکٹر یونس نے یہ مسئلہ اٹھایا تو جواب مسترد نہیں ہوا۔ پریس سیکریٹری کے مطابق ہمیں یقین ہے کہ حسینہ کو ایک دن ڈھاکا کے حوالے کر دیا جائے گا، اور ہم تاریخی مقدمہ دیکھ سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش کو امن و اتحاد کے لیے غیر ملکی دوستوں کی حمایت درکار ہے، ڈاکٹر یونس

شفیق العالم کے مطابق پروفیسر یونس نے حال ہی میں بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان ’بہترین تعلقات‘ کی اپنی خواہش کا اعادہ کیا ہے، اور انصاف، مساوات اور باہمی احترام  کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

علاوہ ازیں پریس سکریٹری نے بتایا کہ ڈاکٹر یونس نے روہنگیا بحران کے حل کے لیے تھاکسن سے تعاون طلب کیا اور میانمار کے وزیر اعظم کو مزید انسانی مدد کی پیشکش کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش حسینہ واجد ڈاکٹر یونس شفیق العالم مودی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش حسینہ واجد ڈاکٹر یونس شفیق العالم شفیق العالم کے مطابق ڈاکٹر محمد یونس ڈاکٹر یونس بنگلہ دیش کے لیے

پڑھیں:

کراچی، ندی میں ڈوبنے والی خاتون ڈاکٹر کا ڈیڑھ ماہ بعد بھی سراغ نہ لگایا جاسکا

فائل فوٹو

کراچی کے علاقے ابو الحسن اصفہانی روڈ کے قریب ڈیڑھ ماہ قبل ندی میں ڈوبنے والی خاتون ڈاکٹر کا سراغ نہیں لگایا جاسکا۔

ڈیڑھ ماہ قبل ندی میں مبینہ طور پر خاتون ڈاکٹر کے ڈوبنے کا کچھ پتہ نہ چل سکا، واقعہ 14 ستمبر کی شب پیش آیا تھا۔

پولیس کا بتانا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں خاتون ڈاکٹر نے خود چھلانگ لگائی تھی، واقعے سے قبل شوہر سے تلخ کلامی بھی ہوئی تھی۔

پولیس حکام کے مطابق واقعے کے ایک ماہ بعد بھی خاتون ڈاکٹر کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن کیا گیا تھا۔

پولیس حکام کے مطابق کچھ روز بعد اطلاعات موصول ہوئیں کہ خاتون ڈاکٹر مبینہ طور پر آبائی علاقے گلگت روانہ ہوگئی ہیں، وہاں بھی خاتون ڈاکٹر کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔

پولیس کے مطابق خاتون ڈاکٹر کے شوہر کو گرفتار کرکے تفتیش کی گئی تھی، لیکن اب خاتون ڈاکٹر کا شوہر ضمانت پر رہا ہوچکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، ندی میں ڈوبنے والی خاتون ڈاکٹر کا ڈیڑھ ماہ بعد بھی سراغ نہ لگایا جاسکا
  • بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر سے ترکیہ کے پارلیمانی وفد کی ملاقات، باہمی تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق
  • پاکستان کی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال لانچ ہونے کا امکان
  • کراچی، اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلئے بچہ فروخت
  • لاہور میں ٹریفک حادثہ: بوتلوں سے بھرا ٹرک رکشے پر الٹ گیا، چار افراد جاں بحق
  • ڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلا دیش منتخب
  • ڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلادیش منتخب 
  • شیخ حسینہ واجد بغاوت کیس میں مفرور قرار،اخباروں میں نوٹس
  • افغان وفدنے دہشت گردوںکی حوالگی کی پیشکش نہیں کی‘پاکستان
  • بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا