وزیراعظم سے حافظ نعیم کا ٹیلیفونک رابطہ، بجلی کی قیمتوں میں کمی پر شکریہ ادا کیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے، اور بجلی کی قیمتوں میں کمی پر شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے حافظ نعیم الرحمان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے مشکلات کے باوجود عوامی ریلیف کو اولین ترجیح دی، ہم یہ مشن جاری رکھیں گے۔ انشااللہ پاکستان کی ترقی کا سفر جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی، کیا یہ ریلیف عارضی ہے؟
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیاکہ ابتدائی طور پر بجلی کی قیمتوں میں کمی کا خیر مقدم کرتے ہیں، قیمتوں میں مزید کمی لاکر عوام کو ریلیف دیا جائے۔
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی بلا اشتعال بمباری اور ظلم و ستم پر بین الاقوامی قوتوں کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے غزہ کے نہتے فلسطینیوں پر جاری صہیونی ظلم و جبر کے خلاف ہر بین الاقوامی فورم پر آواز اٹھانے اور پاکستان کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں ملکی معیشت کی ترقی سے عام آدمی کی زندگی میں بہتری آرہی ہے، نواز شریف
شہباز شریف نے کہاکہ صہیونی ظلم و جبر کے شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی حمایت کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف واضح ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اظہار تشکر امیر جماعت اسلامی بجلی قیمتیں حافظ نعیم شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اظہار تشکر امیر جماعت اسلامی بجلی قیمتیں حافظ نعیم شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز بجلی کی قیمتوں میں شہباز شریف حافظ نعیم
پڑھیں:
26ویں آئینی ترمیم قبول کی نہ 27ویں کریں گے: حافظ نعیم
— فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں چہرے نہیں نظام تبدیل ہونے کی ضرورت ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی میں ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے
ان کا کہنا تھا کہ نہ 26ویں آئینی ترمیم کو قبول کیا اور نہ ہی 27ویں آئینی ترمیم کو قبول کریں گے، ملک کا آئین ایک متفقہ دستاویز ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ جن پارٹیوں کو لوگوں نے مسترد کیا تھا انہیں قومی وصوبائی اسمبلیوں کی نشستیں دی گئیں، فارم 47 کا سسٹم لوگوں کو ریلیف نہیں دے پا رہا۔
’دوسرے شہروں میں جو چالان 200 کا ہے وہ کراچی میں 5000 کا ہے‘
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ دوسرے شہروں میں جو چالان 200 کا ہے وہ کراچی میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے ڈومیسائل پر کتنے لوگ ٹریفک پولیس میں موجود ہیں؟ سندھ سیکریٹریٹ میں کراچی کے کتنے لوگ ہیں؟ یہ کراچی والوں کے ساتھ زیادتی ہے پھر یہ لسانی رنگ دیتے ہیں۔
’پاکستان کو حماس کی فورس کو تسلیم کرنا چاہیے‘اُنہوں نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو حماس کی فورس کو تسلیم کرنا چاہیے، پاکستان میں حماس کا دفتر ہونا چاہیے، غزہ کا انتظام فلسطینوں کے سپرد ہونا چاہیے۔