لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اپریل 2025ء) گزشتہ 3 سالوں میں پاکستان کی بڑی صنعتوں کی پیداوار مسلسل منفی رہنے کا انکشاف، عمران خان حکومت کے خاتمے کے بعد ملک کا صنعتی شعبہ مسلسل بحران کی زد میں، رواں مالی سال کے پہلے 6 میں بھی بڑی صنعتوں کی پیدوار مزید 1 عشاریہ 8 فیصد کم ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ گزشتہ 3 سالوں سے ملک کی بڑی صنعتوں کی پیدوار مسلسل منفی ہے۔

جبکہ سینئر صحافی و اینکر شہزاد اقبال نے بتایا کہ ایک طرف حکومت معاشی بہتری کے دعوے کر رہی ہے، لیکن دوسری جانب رواں مالی سال کے پہلے 6 میں بھی بڑی صنعتوں کی پیدوار مزید 1 عشاریہ 8 فیصد کم ہو گئی۔ جبکہ نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے دعوٰی کیا ہے کہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں معاشی شرح نمو 1.

73 فی صد رہی۔

(جاری ہے)

عارف حبیب لمیٹڈ نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صنعتی بحالی ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں سال بہ سال کی بنیاد پر نمو کی شرح 1.10 فیصد رہی، تاہم صنعتی شعبہ سکڑ گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صنعتی شعبہ سال بہ سال بنیاد کی بنیاد پر 0.18 فیصد سکڑ گیا جس سے ہدفی پالیسی مداخلتوں کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔
                                                                

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رواں مالی سال بڑی صنعتوں کی

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی  

ویب ڈیسک: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیش گوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی۔

 آئی ایم ایف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کے اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونیوالی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عالمی اقتصادی نمو کو بھی تبدیل کر دیا ہے۔

 عالمی مالیاتی ادارے کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں جس میں آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کا تخمینہ 3 فیصد سے کم کر کے 2 اعشاریہ 6 فیصد کر دیا ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے آئندہ مالی سال کیلئے بھی پاکستان کی معاشی شرح نمو میں کمی کا تخمینہ لگایا ہے۔

صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس

آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق جنوری 2025 میں آئی ایم ایف نے رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نموکا تخمینہ 3 فیصد لگایا تھا۔

 یاد رہے کہ اکتوبر 2024 میں آئی ایم ایف نے رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نموکا تخمینہ 3 اعشاریہ 2 فیصد لگایا تھا، رواں مالی سال پاکستان کے معاشی شرح نموکا مقررہ ہدف حاصل نہ ہونے کاخدشہ ہے۔

 علاوہ ازیں ایک اور مثبت پیشرفت یہ ہوئی کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے تخمینے کو جی ڈی پی کے ایک فیصد سے کم کر کے 0.1 فیصد کر دیا ہے۔

  واٹس ایپ کا ویڈیو کالز کیلئے فلٹرز، ایفیکٹس اور بیک گراؤنڈز تبدیل کرنے کا نیا فیچر

 قبل ازیں آئی ایم ایف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.7 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع کر رہا تھا جسے اب 400 ملین ڈالر تک کم کر دیا گیا ہے، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.4 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منفی رجحان، 1553 پوائنٹس کی کمی
  • اوپیک پلس ممالک کا پیداوار بڑھانے کے پیش نظر تیل کی قیمتوں میں 2 فیصد کمی
  • آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کر دیا
  • قومی شاہراہ سندھ کی مسلسل بندش سے صنعتوں کے بند ہونے کا خطرہ ہے: او آئی سی سی آئی
  • پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی
  • ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی خام ملکی پیداوار کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی