مذاکرات ناکام، دھرنا جاری، آج کوئٹہ کی طرف مارچ ہو گا: اختر مینگل
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) حکومتی وفد اور بی این پی قائدین کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے۔ لک پاس پر دھرنا جاری ہے۔ محمود اچکزئی بھی دھرنے میں پہنچ گئے۔ محمود اچکزئی اور اختر مینگل نے سیاسی امور پر گفتگو کی۔ حکومتی وفد میں صادق سنجرانی، ڈپٹی سپیکر غزالہ، راحیلہ درانی شامل تھے۔ حکومتی وفد سردار اختر مینگل کو لانگ مارچ کی منسوخی پر راضی نہ کر سکا۔ کوئٹہ میں فون اور انٹرنیٹ سروس پھر معطل ہو گئی۔ مینگل کا کہنا ہے کہ آج کوئٹہ کی طرف مارچ کریں گے۔بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل سے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے رابطہ کیا ہے۔ سردار اختر مینگل نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے اپنا مطالبہ سردار ایاز صادق کے سامنے رکھ دیا۔ ایاز صادق نے مطالبات وزیراعظم کے سامنے اٹھانے کی یقینی دہانی کرائی۔ گرفتار خواتین کی رہائی کا مطالبہ رکھا۔محکمہ انسداد دہشت گردی ( سی ٹی ڈی) کی جانب سے کوئٹہ میں کامیاب کارروائی کرکے شہر کو بڑی دہشت گردی سے بچالیا۔ سی ٹی ڈی نے کوئٹہ کے سریاب روڈ ایریا سے اسلحہ اور گولہ بارود کا بڑا ذخیرہ برآمد کرلیا، ذخیرے میں آئی ای ڈیز، خودکار ہتھیار، دستی بم، اور مختلف قسم کا گولہ بارود شامل ہے۔سی ٹی ڈی بلوچستان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دہشت گرد آئندہ 24 سے 72 گھنٹوں میں بڑے دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اختر مینگل
پڑھیں:
ای چالان بند نہ ہوا تو 60 لاکھ موٹرسائیکل سواروں کے ساتھ شاہراہ فیصل پر دھرنا دوں گا، فاروق ستار
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے ای چالان کے خلاف 60 لاکھ موٹرسائیکل سواروں کے ہمراہ شاہراہ فیصل پر دھرنا دینے کا عندیہ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرجانی ٹاؤن سیکٹر فور بی میں عوامی رابطہ مہم کے دوران خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ای چالان کراچی والوں کو لوٹنے کا نیا دھندہ ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ سندھ حکومت شہری سہولیات کی فراہمی میں ناکام رہی ہے، لیکن شہریوں پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھاتی جا رہی ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ “پہلے سڑکیں بناؤ، شہر تباہ حال ہے، مگر عبداللہ اپنی مستی میں مگن ہے۔”
انہوں نے کہا کہ اگر ای چالان کا نظام لاڑکانہ، کشمور اور دادو میں نافذ نہیں، تو صرف کراچی میں کیوں لاگو کیا جا رہا ہے؟۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ سندھ حکومت کے غیر منصفانہ اور وڈیروں جیسے ٹیکسوں کو عوام مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “سڑکیں، گٹر نہیں بناتے، بس ٹیکس پر ٹیکس لگا رہے ہو۔ ڈمپر اور کنٹینر شہریوں کی جان لے رہے ہیں، اب یہ لوگ ہمارے مال پر بھی ہاتھ ڈالنا چاہتے ہیں، یہ نہیں چلے گا۔”
فاروق ستار نے طنزیہ انداز میں کہا کہ “فاختہ انڈے دے اور کوا انڈے کھا جائے، یہ سلسلہ اب بند کرنا ہوگا۔”
انہوں نے کہا کہ اگر ای چالان سسٹم واپس نہ لیا گیا تو شہری سڑکوں پر نکلیں گے اور بھرپور احتجاج کریں گے۔ فاروق ستار نے کہا کہ ای چالان سسٹم اگر بند نہ کیا گیا تو میں 60 لاکھ موٹرسائیکل سواروں کے ہمراہ شاہراہ فیصل پر دھرنا دیا جائے گا۔