امریکا مذاکرات ہی چاہتا ہے تو دھمکیاں کیوں؟ صدر مسعود پزشکیان
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ امریکا مذاکرات ہی چاہتا ہے تو دھمکیاں کیوں؟
اپنے ایک بیان میں ایرانی صدر نے کہا کہ ایران برابری کی بنیاد پرامریکا سے بات چیت چاہتا ہے، ایک طرف دھمکی دوسری طرف مذاکرات کی پیشکش ہے۔
ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ امریکا آج نہ صرف ایران بلکہ دنیا کی تذلیل کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی رویہ مذاکرات کے مطالبے سے متضاد ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عمان کے سلطان اور ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات، ایرانی جوہری مذاکرات پر تبادلہ خیال
صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں روس کے صدارتی مشیر کا کہنا تھا کہ ہمارا اپنے ایرانی ساتھیوں کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ جہاں تک ہو سکا ہم اُن کی مدد کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ عمان کے سلطان "هيثم بن طارق" اس وقت "ماسکو" میں موجود ہیں جہاں انہوں نے روسی صدر "ولادیمیر پیوٹن" سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ایران کے جوہری مذاکرات سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس گفتگو کے حوالے سے روس کے صدارتی مشیر "یوری اوشاکوف" نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے ایرانی و امریکی نمائندوں کے درمیان مذاکراتی عمل کے بارے میں بات کی۔ ہم دیکھیں گے کہ اس عمل کا کیا نتیجہ نکلتا ہے۔ ہمارا اپنے ایرانی ساتھیوں کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ جہاں تک ہو سکا ہم اُن کی مدد کریں گے۔ یوری اوشاکوف نے مزید بتایا کہ ممکن ہے کہ ان مذاکرات میں امریکی ٹیم کی سربراہی کرنے والے "اسٹیو ویٹکاف" اس ہفتے ماسکو کا دورہ کریں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ اسٹیو ویٹکاف ایک ہی وقت میں ایران کے ساتھ غیر مستقیم مذاکرات میں شریک ہیں جب کہ دوسری جانب روس اور یوکرائن کے درمیان امن مذاکرات کی ذمے داری بھی انہیں کے پاس ہے۔ اس لئے ابھی تک یہ نہیں بتایا جا سکتا کہ ان کے دورہ روس کا کیا مقصد ہے؟۔