افغان فینز کی پاکستانی کھلاڑیوں و شائقین پر حملے کی کہانیاں
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
پاکستان اور نیوزی لیںڈ کے درمیان میچ میں افغان فینز کی جانب سے ایک مرتبہ پھر نامناسب الفاظ کے چناؤ نے جینٹل مین گیم کو میدان جنگ بنادیا۔
ماؤنٹ مونگانوئی میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو شکست دیکر سیریز 0-3 سے اپنے نام کی، تاہم میچ کے دوران افغان فینز نے گراؤنڈ میں موجود کرکٹرز کے بارے نازیبا الفاظ ادا کیے تھے جس پر خوشدل شاہ ناراض ہوئے انہیں منع کیا۔
پاکستان مخالف آوازیں کَسنے پر کرکٹر خوشدل شاہ نے افغان شائقین کو روکا تو انہوں نے آل راؤنڈر کو نامناسب جملے ادا کیے اور یوں بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔
بعدازاں پاکستانی ٹیم کی شکایت پر 2 غیر ملکی شائقین کو سٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا تاہم اسوقت تک سیکیورٹی اہلکار اور ٹیم کے کھلاڑیوں نے خوشدل کو لڑنے سے روکنے کی کوشش کی لیکن معاملہ ہاتھ سے نکل گیا۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ افغان فینز نے ایسی حرکت کی ہو، اس سے قبل چیمپئینز ٹرافی کے دوران نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی کی کرسیاں توڑ دی تھیں، شارجہ میں 2022 ایشیاکپ کے دوران پاکستانی فینز پر حملہ کیا تھا اور نازیبا جملے کسے تھے جس کے بعد افغان فینز پر شدید تنقید کی گئی تھی۔
اسی طرح میدان میں 2022 ایشیاکپ کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں سے لڑائی بھی ہوئی اور پھر نسیم شاہ کے آخری اوور میں میچ جتوانے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔
2019 ورلڈکپ کے دوران پاکستان سے شکست کے بعد افغان شائقین کرکٹ نے پاکستانی ٹیم اور کھلاڑیوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں کو مداخلت کرنا پڑی تھی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: افغان فینز
پڑھیں:
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
اسلام آبا د:پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔
پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔
جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔
کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔
یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔
ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔