لیبر پارٹی کے ایم پی ڈین نوریس کی جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتاری و رہائی
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
لندن: برطانیہ کی سیاست میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈین نوریس کو جنسی زیادتی اور کمسن بچوں سے متعلق جنسی جرائم کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
برطانوی پولیس نے ان کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں حراست میں لیا اور کچھ اہم شواہد بھی قبضے میں لے لیے، بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈین نوریس پر الزامات 2020 کی دہائی کے دوران پیش آئے واقعات سے متعلق ہیں، جبکہ شکایت دسمبر 2024 میں سامنے آئی تھی۔ ان کی گرفتاری کے بعد لیبر پارٹی نے فوری طور پر انہیں معطل کر دیا ہے۔
پارٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس کی تحقیقات جاری ہیں اور اس وقت مزید تبصرہ ممکن نہیں۔
یاد رہے کہ 65 سالہ ڈین نوریس 2024 کے عام انتخابات میں نارتھ ایسٹ سمرسیٹ سے منتخب ہوئے تھے، جہاں انہوں نے مشہور کنزرویٹو رہنما جیکب ریس موگ کو شکست دی تھی۔ وہ ماضی میں گورڈن براؤن کی کابینہ میں بھی بطور جونیئر وزیر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اس سے قبل وہ ٹیچر اور چائلڈ پروٹیکشن افسر بھی رہ چکے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈین نوریس
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
ڈی آئی خان:خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔