ایتھنز(انٹرنیشنل ڈیسک)یونان سے ایک اور افسوسناک خبر سامنے آئی ہے جہاں غیر قانونی تارکینِ وطن کو لے جانے والی ایک اور کشتی حادثے کا شکار ہو گئی۔

ترکیہ سے روانہ ہونے والی ایک ربڑ بوٹ (رافٹ) یونانی جزیرے کاستیلوریزو پہنچنے کی کوشش کے دوران ڈوب گئی۔ کشتی میں 40 افراد سوار تھے جن میں 13 معصوم بچے بھی شامل تھے۔

یونانی کوسٹ گارڈ کے مطابق حادثے کے بعد فوری ریسکیو آپریشن کیا گیا جس میں 38 تارکین وطن اور ایک انسانی اسمگلر کو زندہ بچا لیا گیا، جبکہ ایک شخص کی لاش سمندر سے نکال لی گئی۔ ڈوبنے والے شخص کی قومیت، جنس یا عمر کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

رپورٹس کے مطابق ربڑ کی کشتی کی گنجائش صرف 8 سے 10 افراد کی تھی، لیکن انسانی اسمگلر نے زیادہ منافع کے لالچ میں 40 افراد کو سوار کرا دیا۔ نہ کسی کو لائف جیکٹ دی گئی اور نہ ہی کشتی میں زندگی بچانے کا کوئی سامان موجود تھا۔

واضح رہے کہ یونانی جزیرہ کاستیلوریزو ترکیہ کی سرزمین سے صرف 3 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور حالیہ دنوں میں یہاں غیر قانونی تارکینِ وطن کی آمد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

یونانی حکام نے ایک بار پھر انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی اور محفوظ امیگریشن پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
مزیدپڑھیں:والد کے بعد بیٹی کو ملازمت ملے گی، تحریری فیصلہ آگیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر حملہ، 24 افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 اپریل 2025ء) ایک سینئر پولیس اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ آج 22 اپریل بروز منگل کیے گئے اس حملے میں کم از کم 24 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

اس سے قبل جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا تھا، ''میں پہلگام میں سیاحوں پر اس بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں، جس میں بدقسمتی سے پانچ افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

‘‘ حالیہ برسوں میں ہونے والا ہلاکت خیز حملہ

موجودہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا، ''یہ حملہ حالیہ برسوں میں شہریوں پر ہونے والے کسی بھی حملے سے کہیں زیادہ بڑا ہے اور ہلاکتوں کی تعداد کا ابھی تعین کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

‘‘ انہوں نے ایک بیان میں کہا، ''ہمارے مہمانوں پر یہ حملہ ایک گھناؤنا فعل ہے۔ اس حملے کے مرتکب افراد حیوان ہیں اور وہ حقارت کے مستحق ہیں۔

‘‘

خطے کے گورنر منوج سنہا، جو نئی دہلی کے نمائندے ہیں، نے بھی ''سیاحوں پر اس بزدلانہ اور دہشت گردانہ حملے‘‘ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا، ''میں عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ اس مکروہ حملے کے ذمہ داروں کو سزا سے نہیں بچایا جا سکے گا۔‘‘

ابھی تک کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن اس مسلم اکثریتی خطے میں سن 1989 سے کشمیری عسکریت پسند ایک مسلح تحریک چلا رہے ہیں۔

یہ عسکریت پسند یا تو آزادی مانگتے ہیں یا پھر پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں۔

یہ حملہ پہلگام کے مشہور سیاحتی مقام پر ہوا، جو مرکزی شہر سرینگر سے تقریباً 90 کلومیٹر (55 میل) کے فاصلے پر ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے رویندر رینا نے بھارتی نشریاتی اداروں سے بات کرتے ہوئے کہا، ''ان بزدل دہشت گردوں نے نہتے معصوم سیاحوں کو نشانہ بنایا، جو کشمیر کی سیر کے لیے گئے تھے۔

کچھ زخمی سیاحوں کو مقامی ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔‘‘ کشمیر میں سیاحت اور سکیورٹی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سن 2024 میں تقریباً 35 لاکھ سیاحوں نے کشمیر کا رخ کیا، جن میں اکثریت ملکی سیاحوں کی تھی۔ سن 2019 میں مودی حکومت کی جانب سے خطے کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے اور نئی دہلی کا براہ راست کنٹرول نافذ کرنے کے بعد سے لڑائی میں کمی آئی ہے۔

اس کے بعد سے حکام نے اس پہاڑی خطے میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بھرپور اقدامات کیے ہیں۔ کشمیر سردیوں میں اسکیئنگ اور گرمیوں میں بھارت کے دیگر حصوں کی شدید گرمی سے نجات کے لیے ایک پرکشش سیاحتی مقام ہے۔

سن 2023 میں بھارت نے سرینگر میں سخت سکیورٹی کے حصار میں جی ٹوئنٹی ممالک کے سیاحت سے متعلق اجلاس کی میزبانی کی تھی۔ حکام کے مطابق اس کا مقصد ''امن اور معمولات‘‘ کی بحالی کو ظاہر کرنا تھا۔

اس کے علاوہ لائن آف کنٹرول کے قریب کئی نئے ریزورٹس بھی تیار کیے جا رہے ہیں۔

بھارت نے اس خطے میں مستقل طور پر اپنے تقریباً پانچ لاکھ فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ بھارت اکثر پاکستان پر الزام عائد کرتا ہے کہ کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے، جبکہ اسلام آباد حکومت ان الزامات کی سختی سے تردید کرتی ہے۔

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • سرگودھا، اوورٹیکنگ کے دوران 2 ٹرک الٹ گئے، 3 افراد جاں بحق
  • پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب حادثے میں زخمی
  •  مریم اورنگزیب کی گاڑی حادثے کا شکار
  • خیرپور پل کے قریب وین کھائی میں گرگئی، 3 افراد جاں بحق، 12 زخمی
  • پاکستان سے کوئی فیک پاسپورٹ پر سفر نہیں کر سکتا: طلال چودھری
  • پاکستان سے کوئی فیک پاسپورٹ پر سفر نہیں کرسکتا: طلال چوہدری
  • مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں سیاحوں پر حملہ، دفتر خارجہ کا اظہار افسوس
  • ملک کا نظام لاقانونیت کا شکار ہے، عمران سے ملاقات نہ ہونے پر سلمان اکرم راجہ برہم
  • بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر حملہ، 24 افراد ہلاک
  • جامشورو میں مسافروں سے بھرا ٹرک الٹنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 ہو گئی