مسلمانوں پر وقف ایکٹ مسلط کیا جارہا ہے، چندر شیکھر آزاد
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
آزاد سماج پارٹی کے صدر نے کہا کہ دلت برادری نہ صرف اترپردیش بلکہ پورے ملک میں کہیں بھی محفوظ نہیں ہے، دلت اور اقلیتیں خوفزدہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نگینہ سہارنپور کے ممبر آف پارلیمنٹ اور آزاد سماج پارٹی کے صدر چندر شیکھر آج اپنے آبائی ضلع (سہارنپور) پہنچے۔ انہوں نے یہاں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی حکومت پر سخت نشانہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت مسلمانوں پر وقف بورڈ ایکٹ زبردستی مسلط کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلت برادری نہ صرف اترپردیش بلکہ پورے ملک میں کہیں بھی محفوظ نہیں ہے، دلت اور اقلیتیں خوفزدہ ہیں۔ رانا سانگا تنازعہ پر انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ایشوز اٹھا کر اپنے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روزگار اور مہنگائی کی کوئی بات نہیں کرتا، اب حکومت صرف ہندو اور مسلمانوں کی بات کرتی ہے۔ چندر شیکھر نے کہا کہ ملک اور اترپردیش میں کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا۔ جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں آئین پر حملہ ہو رہا ہے، آج بہوجن سماج کا وجود خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں نہ تو آئینی عہدے نشانہ پر ہیں۔ چندر شیکھر نے مزید کہا کہ صحافیوں کو بھی کھلے عام دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور قتل کیا جا رہا ہے، کسان بھی خودکشی کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ چندر شیکھر بی جے پی
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔