مظاہرے میں بچوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی جنہوں نے کفن پہن رکھے تھے، شرکاء نے فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بینرز اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے، شرکاء نے مردہ باد امریکہ و مردہ باد اسرائیل کے نعرے لگائے، اس موقع پر امریکہ اور اسرائیل کے پرچم نذر آتش کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع ملتان کی جانب سے پریس کلب ملتان کے سامنے حالیہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت سے شہید ہونے والے فلسطینی بچے، مرد اور خواتین کے لئے چراغاں کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں بچوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی جنہوں نے کفن پہن رکھے تھے، شرکاء نے فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بینرز اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر علامہ اقتدار حسین نقوی، صوبائی و ضلعی کابینہ کے رہنما، ضلعی صدر ملتان فخر نسیم، آئی ایس او کے ریجنل صدر احتشام اظہر، ضلعی صدر علی مصدق سمیت بچوں اور مومنین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے مردہ باد امریکہ مردہ باد اسرائیل کے نعرے لگائے، اس موقع پر امریکہ اور اسرائیل کے پرچم نذر آتش کیے گئے۔ آخر میں شہدائے غزہ و فلسطین کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیل کے شرکاء نے

پڑھیں:

جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں

اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیل ھیوم کا کہنا تھا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی اخبار اسرائیل هیوم نے رپورٹ دی کہ امریکہ UNIFIL فورسز کی سرگرمیوں سے وابستہ اخراجات کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جب کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ اس وقت ہماری، لبنانی فوج کے ساتھ کافی اور موثر ہم آہنگی موجود ہے اس لئے خطے میں UNIFIL مشن کو جاری رکھنے کی ضرورت نہیں۔ اسرائیل هیوم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی فورسز پر مشتمل یہ ادارہ اپنی تشکیل کے وقت سے لے کر اب تک صیہونی رژیم کی جانب سے دہشت گرد قرار دئیے جانے والے عناصر کو کمزور کرنے میں ناکام رہا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ UNIFIL، اقوام متحدہ کی نگرانی میں تشکیل پانے والا وہ ادارہ ہے جو جنوبی لبنان میں تعینات ہے۔ جس کا ہدف صیہونی رژیم اور لبنان کی درمیانی سرحد پر دراندازی یا کسی بھی اشتعال انگیزی کو روکنا ہے۔ یاد رہے کہ 8 اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی کی حمایت میں "حزب‌ الله" نے اسرائیل کے خلاف وسیع حملوں کا آغاز کیا۔ یہ حملے 23 ستمبر 2024ء کو ایک پُرتشدد صیہونی جنگ میں تبدیل ہو گئے۔ جس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہید اور تقریباََ 17 ہزار افراد زخمی ہو گئے جب کہ 14 لاکھ افراد کو بے گھر ہونا پڑا۔ تاہم 27 نومبر 2024ء کو لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہو گئی لیکن اسرائیل بارہا جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتا آیا ہے۔ جنگ بندی کے بعد ہونے والے صیہونی دراندازی کے نتیجے میں اب تک 208 نہتے لبنانی شہید اور 501 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے
  • فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، سعودی ولی عہد کا عالمی برادری سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ
  • مظفرآباد، نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • برطانیہ کی اکثریت اسرائیل کیخلاف پابندیوں کی خواہاں ہے، سروے
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت عید پر بھی نہ تھمی، مزید 42 فلسطینی شہید
  • مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام تقریب 
  • ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد
  • مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شہادت امام باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر کی برسی کی تقریب 
  • سکردو، عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ