واٹس ایپ کا نیا فیچر صارفین کو فون کے میڈیا کو ڈیوائس گیلری میں خود بخود محفوظ ہونے سے روکنے کی اجازت دے گا۔ تاہم خیال رہے کہ یہ فیچر پہلے ہی سے غائب ہوجانے والی چیٹس کے پر لاگو تھا تاہم اب واٹس ایپ اب اسے ان صارفین تک بڑھا رہا ہے جو مستقبل میں اختیاری ایڈوانس چیٹ پرائیویسی فیچر کو فعال کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ واٹس ایپ چیٹس کی پرائیویسی کو مندنظر رکھتے ہوئے ایک نیا فیچر متعارف کرا دیا ہے۔ یہ نیا فیچر مستقبل کے اپ ڈیٹ میں ریلیز کیلئے شیڈول ہے جو اینڈرائیڈ 2.

25.10.14 میں واٹس ایپ بیٹا کے طور پر گوگل پلے سٹور پر دستیاب ہوگا۔ یہ فیچر صارفین کو فون کے میڈیا کو ڈیوائس گیلری میں خود بخود محفوظ ہونے سے روکنے کی اجازت دے گا۔ تاہم خیال رہے کہ یہ فیچر پہلے ہی سے غائب ہوجانے والی چیٹس کے پر لاگو تھا تاہم اب واٹس ایپ اب اسے ان صارفین تک بڑھا رہا ہے جو مستقبل میں اختیاری ایڈوانس چیٹ پرائیویسی فیچر کو فعال کریں گے۔

یہ خصوصیت پرائیویسی کے تحفظات کا ایک سیٹ پیش کرے گی بشمول چیٹ کی پوری تاریخوں کو برآمد کرنے پر پابندیاں، یہ واٹس ایپ کو چیٹ ہسٹری ایکسپورٹ کو روکنے کے قابل بھی بنائے گا جس میں ان صارفین کے چیٹس شامل ہوں گے جنہوں نے اس سیٹنگ کو فعال کیا ہوگا۔ اس سے نجی چیٹس کو محفوظ رکھنے اور ڈیٹا کی غیر مجاز منتقلی کو روکنے میں مدد ملے گی۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: واٹس ایپ نیا فیچر

پڑھیں:

واٹس ایپ گروپس میں فحش مواد دکھا کر بلیک میلنگ، نیشنل سرٹ نے الرٹ جاری  

 ملک بھر میں سوشل میڈیا کے ذریعے فراڈ اور بلیک میلنگ کے کیسز میں خطرناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جہاں جعلی ملازمت، فری لانسنگ اسکیمز، اور ہنی ٹریپ کے ذریعے شہریوں کو واٹس ایپ گروپس میں شامل کر کے فحش مواد دکھا کر بلیک میل کیا جا رہا ہے۔

نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (سرٹ) نے اس حوالے سے ایک ہنگامی سائبر الرٹ جاری کیا ہے۔ ایڈوائزری کے مطابق، یہ گروہ خصوصاً نوجوانوں، طلبہ اور فری لانسرز کو نشانہ بنا رہے ہیں، جنہیں ملازمت یا فری لانسنگ کے جھوٹے دعوے کر کے گروپس میں شامل کیا جاتا ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ متاثرین کو پہلے گروپس میں شامل کیا جاتا ہے جہاں فحش مواد دکھایا جاتا ہے، جس کے بعد انہیں بلیک میل کیا جاتا ہے۔ مجرم خود کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جعلی اہلکار ظاہر کر کے متاثرہ افراد سے 10 سے 15 لاکھ روپے تک کی رقم طلب کرتے ہیں۔

سرٹ کے مطابق ان وارداتوں میں ملوث عناصر سوشل میڈیا پروفائلز، گروپ سرگرمیوں اور دیگر آن لائن رویوں کی بنیاد پر افراد کو ٹارگٹ کرتے ہیں۔ یہ جعلی ریکروٹرز اور گروپ ممبرز فری لانسنگ کے پرکشش مواقع کا جھانسہ دے کر اعتماد حاصل کرتے ہیں۔

نیشنل سرٹ نے شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری کرتے ہوئے درج ذیل ہدایات دی ہیں:

واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر اپنی پرائیویسی سیٹنگز محدود کریں۔

کسی بھی غیر مصدقہ ملازمت یا فری لانسنگ آفر سے ہوشیار رہیں۔

صرف قابل اعتماد پلیٹ فارمز پر ہی فری لانسنگ مواقع تلاش کریں۔

کسی بھی گروپ میں فحش مواد نظر آئے تو فوری طور پر گروپ چھوڑ دیں۔

اگر آپ کو کسی قسم کی بلیک میلنگ یا مشتبہ سرگرمی کا سامنا ہو تو فوراً نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی، پی ٹی اے یا نیشنل سرٹ کو رپورٹ کریں۔

یہ الرٹ شہریوں کو آگاہ کرنے کے لیے جاری کیا گیا ہے تاکہ وہ اس جدید اور خطرناک سائبر فراڈ سے خود کو بچا سکیں۔ باشعور رہیں، محتاط رہیں، اور مشتبہ سرگرمیوں کو نظر انداز نہ کریں۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • اسنیپ چیٹ کا اہم فیچر، صارف بحفاظت گھر پہنچنے کی اطلاع دوستوں کو دے سکے گا
  • امریکا جانے والے غیر ملکیوں پر 250 ڈالر کی اضافی ویزا فیس عائد
  • لاش کی بو چھپانے کیلئے سفید پاؤڈر؟ موت کے بعد حمیرا اصغر کی واٹس ایپ ’ڈی پی‘ کیسے غائب ہوئی؟ تفتیشی ٹیم اُلجھ کر رہ گئی
  • اب صرف ‘ٹَیپ’ کریں اور کیش حاصل کریں، پاکستان میں نئی اے ٹی ایم سہولت متعارف
  • دنیا مضر ماحول گیسوں کا اخراج روکنے کی قانونی طور پر پابند، عالمی عدالت
  • واٹس ایپ کی ڈیلیٹڈ اکاؤنٹس بارے پالیسی اور حمیرا اصغر کے اکاؤنٹ پر مبینہ سرگرمیاں
  • واٹس ایپ گروپس میں فحش مواد دکھا کر بلیک میلنگ، نیشنل سرٹ نے الرٹ جاری  
  • واٹس ایپ گروپس میں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے والے گروہوں کا انکشاف
  • حمیرا اصغر نے واٹس ایپ ہیک ہونے کی شکایت درج کرائی، ڈی آئی جی ساؤتھ کا انکشاف
  • اسرائیل ہماری کارروائیاں روکنے سے قاصر ہے، رہنماء انصار الله