Express News:
2025-08-02@16:10:15 GMT

آج دنیا بھر میں عالمی یومِ صحت منایا جارہا ہے

اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT

آج دنیا بھر میں صحت کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد عوام میں صحت سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے۔

یہ دن ہر سال 7 اپریل کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ساتھ ساتھ دیگر متعلقہ اداروں کی اسپانسپر شپ سے منایا جاتا ہے۔

1948 میں ڈبلیو ایچ او نے پہلی عالمی صحت اسمبلی کا انعقاد کیا تھا۔ اسمبلی نے 1950 سے ہر سال 7 اپریل کو عالمی یوم صحت کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔

صحت کا عالمی دن ڈبلیو ایچ او کے قیام کی یاد میں منایا جاتا ہے اور اسے ہر سال صحت جیسے ایک اہم موضوع کی طرف دنیا بھر کی توجہ مبذول کرنے کے لیے ایک موقع کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او عالمی صحت سے متعلق اس دن بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی تقریبات کا اہتمام کرتا ہے۔ عالمی یوم صحت کو مختلف حکومتوں اور غیر سرکاری تنظیموں کی طرف سے تسلیم کیا گیا ہے جو صحت عامہ کے مسائل میں دلچسپی رکھتی ہیں اور جو سرگرمیاں بھی منظم کرتی ہیں اور میڈیا رپورٹس میں اپنی حمایت کو اجاگر کرتی ہیں، جیسے کہ گلوبل ہیلتھ کونسل۔

عالمی یوم صحت 11 سرکاری عالمی صحت کی مہمات میں سے ایک ہے جو ڈبلیو ایچ او کی طرف سے نشان زد کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ ڈبلیو ایچ او تپ دق کا عالمی دن ، عالمی حفاظتی ٹیکوں کا ہفتہ ، ملیریا کا عالمی دن، تمباکو نوشی کا عالمی دن ، عالمی یوم ایڈز ، خون کے عطیے کا عالمی دن ، عالمی چاگاس بیماری کا دن، مریضوں کی حفاظت کا عالمی دن، انسداد مائکروبیل آگاہی کا عالمی دن اور ہیپاٹائٹس کا عالمی دن۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈبلیو ایچ او کا عالمی دن عالمی یوم

پڑھیں:

چینی وافر مقدار میں دستیاب ، قیمت بھی عام آدمی کی دسترس میں ہے ،برسات کے مینڈک کی طرح خاص وقت پر چینی کا ایشو اٹھا دیا جاتا ہے ، رانا تنویر حسین

چینی وافر مقدار میں دستیاب ، قیمت بھی عام آدمی کی دسترس میں ہے ،برسات کے مینڈک کی طرح خاص وقت پر چینی کا ایشو اٹھا دیا جاتا ہے ، رانا تنویر حسین WhatsAppFacebookTwitter 0 31 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر نے کہا ہے کہ چینی وافر مقدار میں دستیاب ہے اور قیمت بھی دسترس میں ہے عام آدمی کے بجٹ پر بھی فرق نہیں پڑ رہا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیا پر یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ ملک میں چینی کا بہت مسئلہ ہے ڈیمانڈ سپلائی اور قیمت کے مسائل ہیں، کہا جاتا ہے پہلے چینی ایکسپورٹ کی اور پھر امپورٹ کی جبکہ حقیقت کچھ اور ہوتی ہے، ایک دو سال چھوڑ کر پہلے چینی بہت برآمد ہوتی رہی اور پھر امپورٹ بھی ہوئی، برسات کے مینڈک کی طرح ایک خاص وقت آتا ہے جب چینی کا ایشو اٹھایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں وزرا، چاروں صوبوں کی نمائندگی ہوتی ہے اور اسٹیک ہولڈرز بھی ہوتے ہیں، بتدریج چینی برآمد کرنے کی اجازت دی، جب شروع میں برآمد کی درخواست آئی تو اس وقت 750 ڈالر ٹن عالمی منڈی میں قیمت تھی، جب برآمد کی اجازت دی اس وقت دو روپے فی کلو اضافے کے ساتھ 140روپے فی کلو ایکس مل قیمت مقرر کرنے پر اتفاق ہوا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عموما ایکس ملز اور پرچون قیمت میں آٹھ سے دس روپے فی کلو کا فرق ہوتا ہے، برآمد کے بعد چینی کی قیمت ملک میں کریش کر گئی تھی اور چینی کی قیمت کم ہوکر 119روپے پر آگئی تھی، ہم نے پانچ لاکھ ٹن بفر اسٹاک رکھا مگر شوگر ملز مالکان کا کہنا تھا کہ حکومت خرید کر رکھے ہم نے بینکوں سے قرضے لئے ہوئے ہیں۔
رانا تنویر نے کہا کہ رمضان المبارک میں بھی چینی 130روپے فی کلو گرام کے حساب سے فروخت ہوتی رہی ہے، اس کے بعد گنے کی کاشت کا رقبہ بڑھ گیا توقع تھی کہ اس سال سات ملین میٹرک ٹن گنے کی پیداوار ہوگی، مگر جو موسمیات تبدیلی کے اثرات آئے تو اس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں فصلیں متاثر ہوئی ان اثرات سے پاکستان میں بھی چینی کی پیداوار کم ہوئی اور رقبہ بڑھنے کے باوجود پیداوار کم ہوئی ہمیں جیسے معلوم ہوا تو وزیراعظم نے چینی کی باقی برآمد روک دی اور چالیس ہزار ٹن چینی برآمد نہیں کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری اس سال چینی کی پیداوار 63 لاکھ میٹرک ٹن رہی جو کہ ہماری ضرورت کیلئے کافی ہے، اس سال گنے کی قیمت ساڑھے چار ہزار روپے سے ساڑھے ہزار روپے فی ٹن کسان کو ملی ہے، ہولڈرز اور ڈیلرز کی وجہ سے قیمت بڑھی ہے اب اس پر سخت کارروائی کی جارہی ہے، اس وقت 173روپے کے حساب سے چینی فروخت ہورہی ہے بعض جگہ 172روپے بھی فروخت ہورہی ہے۔
وزیر صنعت و پیداوار نے کہا کہ بھارت میں آج صبح چینی کی قیمت ڈیڑھ سو روپے فی کلو ہے، بنگلہ دیش میں 187روپے، افغانستان میں 173، ایران میں اڑھائی سو روپے جبکہ پاکستان میں 173روپے کلو گرام ہے، چینی وافر مقدار میں دستیاب ہے اور قیمت بھی عام آدمی کی دسترس میں ہے اس قیمت سے عام آدمی کے بجٹ پر کوئی فرق نہیں پڑ رہا۔انہوں نے کہا کہ چینی پانچ سو ڈالر کے حساب سے برآمد کرکے ساڑھے چارسو ملین ڈالر کمائے ہیں، اگر ساڑھے سات سو ڈالر پر برآمد کرتے تو اس سے بھی زیادہ زرمبادلہ کماتے،ایکسپورٹ ساڑھے سات ملین ٹن کی جبکہ امپورٹ پانچ لاکھ میٹرک ٹن کی اجازت دی ہے،ابھی تین لاکھ ٹن درآمد کررہے ہیں، زیادہ سے زیادہ تین لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کریں گے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ چینی کا اسٹاک وافر موجود ہے چینی کی کوئی قلت نہیں ہے، چینی کی قیمت ہم نے فکس کی ہوئی ہے تاہم بعض مقامات پر تھوڑا بہت فرق ہوتا ہے، تین ماہ کیلئے شوگر ملوں کے ساتھ معاہدہ کیا ہے اس لئے رکھا گیا ہے اس میں دو روپے فی کلو گرام اضافی کرسکیں گے اور یہ ایکس مل قیمت زیادہ سے زیادہ 175 روپے تک جاسکے گی ،اس کے بعد چینی کی نئی پیداوار مارکیٹ میں سجائے گی اور قیمت معمول پر رہے گی۔وزیر صنعت و پیداوار نے کہا کہ گھریلو صارفین بیس فیصد چینی استعمال کرتے ہیں اسی فیصد کمرشل صارفین ہیں، جن میں بیوریجز، بیکری والے،مٹھائی والے اور اس قوم کے دوسرے شعبے شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی سے متعلق مسئلہ عموما ایک خاص موسم میں ہوتا ہے، شوگر ایڈوائزری بورڈ میں چار صوبوں کی نمائندگی ہوتی ہے گزشتہ سال جب چینی ایکسپورٹ کی بات ہوئی تواس وقت سات لاکھ میٹرک ٹن چینی ایکسپورٹ کا فیصلہ ہوا، ہماری ضرورت 65 لاکھ میٹرک ٹن تھی جبکہ اسٹاک ساڑھے 13 لاکھ میٹرک ٹن زائد تھا، اس وقت ساڑھے چار لاکھ ایک ٹرک کا ریٹ تھا، وزیراعظم ایکسپورٹ کی اجازت نہیں دے رہے تھے، اس وقت 138 روپے فی کلو چینی تھی ہمیں کہا گیا اس میں کسی کو منافع نہیں ہے ہم نے 145 روپے چینی کی قیمت مقرر کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایکس مل اور مارکیٹ میں دس روپے کا فرق ہوتا ہے، برآمد کی اجازت کے بعد چینی کی قیمت کم ہوئی، برآمد ہونے کے باوجود قیمت کریش کرکے 119 روپے تک آگئی، پانچ لاکھ میٹرک ٹن کا بفر اسٹاک ہم نے گزشتہ سال ہی رکھ لیا تھا، رمضان میں بھی ایک سو تیس روپے فی کلو چینی میسر رہی، اندازہ تھا کہ ستر لاکھ میٹرک ٹن چینی ہوگی لیکن موسمیاتی تبدیلی نے ہماری فصلوں کو متاثر کیا، فصلوں میں گندم،مکئی اور گنے کی فصل کم ہوئی جنوری میں پتہ چلا کہ فصلوں کی متوقع پیدوار نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ تیس اپریل کو سارا سیزن ختم ہوا گزشتہ سال کی نسبت دس لاکھ میٹرک ٹن چینی کم ہوئی، ہمارے پاس پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک تھا، جو کہ ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کافی ہے اس وقت تین ماہ کا اسٹاک ہے، ہمارے ذخائر میں بیس لاکھ میٹرک ٹن چینی دستیاب ہے۔رانا تنویر نے بتایا کہ گنے کے کسانوں کو کافی زیادہ منافع ملا ہے، حکومت نے ریٹیلرز اور شوگر ملز والوں پر سختی کی ہے، اس وقت 173 ریٹیل قیمت ہے ایکس مل کا ریٹ 165 روپے ہے، سب کو چینی ضرورت کے مطابق 165 روپے فی کلو کے حساب سے مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حلفا کہتا ہوں کہ یہ نہیں کہ وہ میرا باس ہے مفتاح اسماعیل نے بھی اعتراف کیا ہے کہ جب وہ وزیر خزانہ تھے تو وزیراعظم شہباز شریف نے چینی برآمد کرنے کی اجازت نہیں دی تھی، ابھی کارٹلائزیشن میں میں ملوث لوگوں کے خلاف جو ہونے جارہا ہے وہ بھی آپ دیکھیں گے تپش بہت جگہوں پر محسوس ہوگی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقائداعظم کو زیارت میں قید رکھا گیا، وہ آکسیجن کے لیے ترستے رہے، سنیئر سیاستدان جاوید ہاشمی قائداعظم کو زیارت میں قید رکھا گیا، وہ آکسیجن کے لیے ترستے رہے، سنیئر سیاستدان جاوید ہاشمی سندور تو اجڑ گیا، جیا بچن نے راجیہ سبھا میں مودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا وزیراعظم کے بیٹے کو ریلیف، لاہور ہائیکورٹ نے مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا اسلام آباد،خواتین کی تصاویر، ویڈیوز ایڈٹ کر کے بلیک میل اور ہراساں کرنے میں ملوث ملزم گرفتار اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس سے قبل ہوٹل انتظامیہ نے بکنگ کینسل کردی، رہنماوں کی حکومت پر سخت تنقید پی ٹی آئی کا خطرناک منصوبہ منظرعام پر لائوں گا مزید ارشد شریف جیسا کھیل کھیلنے نہیں دونگا، واوڈا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کے بیٹے قاسم کا ہیپاٹائٹس سے قیدیوں کی اموات کا دعویٰ اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے مسترد کردیا
  • فوجی آپریشن سے خیبر پختونخوا کے عوام میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے، پروفیسر ابراہیم
  • بی جے پی کی ہدایت پر لاکھوں ووٹروں کو ووٹ دینے کے حق سے محروم کیا جارہا ہے، پرینکا چترویدی
  • نیوزی لینڈ میں معمر ترین الپاکا نے عالمی ریکارڈ قائم کردیا
  • مادر ملت کا یوم پیدائش عزت و احترام سے منایا گیا، ایرانی سفارتخانے کا خراج عقیدت  
  • جبری شادی کی قانون سازی پر سب سے زیادہ سندھ میں عملدرآمد کیا جارہا ہے، ناصر حسین شاہ
  • چینی وافر مقدار میں دستیاب ، قیمت بھی عام آدمی کی دسترس میں ہے ،برسات کے مینڈک کی طرح خاص وقت پر چینی کا ایشو اٹھا دیا جاتا ہے ، رانا تنویر حسین
  • ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، چینی برآمد و درآمد پر غلط تاثر پیدا کیا جاتا ہے: رانا تنویر
  • جرائم پر جبراً مجبور ہونے والے افراد کو قانوی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ
  • پاکستان کی بچوں میں کینسر کے خلاف عالمی پلیٹ فارم میں شمولیت