سی آئی ڈی میں اے سی پی پردیومن کی جگہ اب کون لے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
مشہور کرائم شو سی آئی ڈی ایک بار پھر سرخیوں میں ہے اور اس کی ایک خاص وجہ سی آئی ڈی کے مرکزی کی کردار شیوا جی ستام ’اے سی پی پردیومن‘ کی موت ہے۔
شیوا جی ستام نے دہائیوں تک اے سی پی پردیومن کا کردار ادا کیا ہے اور اب انہوں نے با ضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ ان کے کردار کا سفر جلد ختم ہو جائے گا اور وہ شو سے کچھ وقت کے لیے علیحدہ ہو رہے ہیں۔
اے سی پی پردیومن شو سے ایک ڈرامائی موڑ کے ساتھ باہر نکلے ہیں، جس میں انہیں بم دھماکے میں مارا گیا ہے۔ جس کے بعد قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں کہ اس لازوال کردار کی جگہ کون لے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بم دھماکے میں مارے جانیوالے ’سی آئی ڈی‘ کے ’ اے سی پی پردیومن‘ کون ہیں؟
ابتدا میں افواہیں تھیں کہ اداکار پرتھ سمتھان کو اے سی پی پردیومن کی جگہ لینے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ تاہم، اب کہا جا رہا ہے کہ پرتھ سمتھان اے سی پی پرادیومن کی جگہ نہیں لیں گے۔ بلکہ، وہ سی آئی ڈی میں ایک نئے کردار ’اے سی پی انشو من‘ کے طور پر شامل ہو رہے ہیں۔
پرتھ سمتھان جو انڈین ڈرامہ سیریل ’کیسی یہ یاریاں‘ اور ’کسوٹی زندگی کی‘ میں اپنے کرداروں کے لیے مشہور ہیں اب سی آئی ڈی میں کردار نبھاتے نظر آئیں گے۔ سی آئی ڈی ڈرامے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ سی آئی ڈی کو دیکھ کر بڑے ہوئے ہیں اور اس تاریخی کردار کو ادا کرنے پر فخر محسوس کر رہے ہیں لیکن اس کے ساتھ تھوڑے نروس بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مقبول ٹیلی ویژن شو ’سی آئی ڈی‘ اب نیٹ فلیکس پر بھی نشر ہوگا
اداکار پرتھ سمتھان نے سی آئی ڈی میں کچھ ڈرامہ ہونے کا انکشاف بھی کیا، انہوں نے کہا کہ اب سینیئر افسر دیا اور ابھیجیت نئے اے سی پی کے احکام کو فوری نہیں مانیں گے۔ اس لیے مداح آنے والے دنوں میں ٹیم میں نئے تنازعات کو دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ سی آئی ڈی، جسے بی پی سنگھ نے بنایا ہے اور سنگھ اور پردیپ اپپور نے پروڈیوس کیا ہے، 1998 سے سونی ٹی وی پر نشر ہو رہا ہے۔ شو نے اس دوران تقریباً 1600 اقساط ٹیلی کاسٹ کیے ہیں اور یہ بھارتی ٹی وی کے مقبول ترین شوز میں سے ایک کے طور پر سامنے آیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈین ڈرامہ اے سی پی پردیومن پرتھ سمتھان سی آئی ڈی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈین ڈرامہ اے سی پی پردیومن پرتھ سمتھان سی ا ئی ڈی اے سی پی پردیومن پرتھ سمتھان سی ا ئی ڈی ئی ڈی میں کی جگہ کے لیے
پڑھیں:
قرآن و سنت کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقا اور اس کے قیام کا تصور ممکن نہیں، پیر مظہر
وزیر اطلاعات آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ استاد علم سکھانے کے ساتھ ساتھ شاگرد کی کردار سازی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، استاد اور شاگرد کے رشتے کی اہمیت کو قرآن و حدیث میں بھی اجاگر کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات آزاد جموں و کشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ قرآن و سنت کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقا اور اس کے قیام کا تصور ممکن نہیں، سیکھنے سکھانے کے عمل کا آغاز پہلی وحی ’’اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِىْ خَلَقَ‘‘ سے شروع ہو کر مکہ مکرمہ میں دار ارقم اور مدینہ منورہ میں مدرسہ صفہ تک جا پہنچا، جہاں معلم انسانیت ﷺ نے صحابہ کرام کی ایک ایسی جماعت تیار کی جس نے دنیا پر اسلام کے پرچم کو لہرایا۔حضور پاک ﷺ معلم انسانیت ہیں اور آپﷺ نے اپنی زندگی علم سیکھانے میں وقف فرما رکھی تھی۔ ان خیالات کا اظہار سرپرست اعلیٰ جامعۃ الحسنین و وزیر اطلاعات آزاد جموں و کشمیر پیر مظہر سعید شاہ نے جامعۃ الحسنین کے دورہ کے دوران اساتذہ اور طلبہ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے جامعۃ الحسنین کے تمام اساتذہ کرام سے ملاقات کی اور جامعۃ الحسنین کے نگران اعلی مولانا اعجاز محمود اور دیگر اساتذہ کرام سے تفصیلی بریفنگ لی۔
پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا کہ استاد علم سکھانے کے ساتھ ساتھ شاگرد کی کردار سازی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، استاد اور شاگرد کے رشتے کی اہمیت کو قرآن و حدیث میں بھی اجاگر کیا گیا ہے۔ اسلام میں استاد کو روحانی باپ کا درجہ دیا گیا ہے اور شاگردوں کو ادب اور احترام سے پیش آنے کی تلقین کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علم کی اہمیت و فضیلت کو جاننے کیلئے سرکار دو عالم ﷺ کی احادیث مبارکہ بہت سی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام چاہتا ہے کہ دنیا میں بسنے والا ہر انسان تعلیم کے ذریعے صحیح معنوں میں اشرف المخلوقات کے درجے پر پہنچ جائے۔ وہ کتاب اللہ اور سنت نبوی ﷺکو حقیقی علم قرار دیتے ہوئے اسے انسانیت کی فلاح کا ضامن قرار دیتا ہے۔ اسلام کی تعلیمات کہتی ہیں کہ قرآن حقیقی علم ہے جب کہ دوسرے علوم معلومات کے درجے میں ہیں اور ان معلومات کو اپنی اپنی استعداد کے مطابق حاصل کرو۔ اللہ ہمیں علوم حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔