امریکا کے نام نہاد ” ریسیپروکل ٹیرف “کو یقیناً عالمی برادری کی طرف سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکہ کی جانب سے تمام تجارتی شراکت داروں پر اضافی محصولات عائد کرنے کے حالیہ اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ “برابری” کے نام پر بالادستی پر عمل پیرا ہے اور “امریکا فرسٹ” کو بین الاقوامی قوانین سے بالاتر کر رہا ہے، جوسراسر یکطرفہ، تحفظ پسندی اور معاشی غنڈہ گردی ہے۔ امریکہ کی جانب سے محصولات کا بےجا استعمال تمام ممالک بالخصوص گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو ترقی کے حق سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔ پیر کے روز ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے محصولات کی مختلف شرح کا نفاذ، ڈبلیو ٹی او کے عدم امتیاز کے اصول کی خلاف ورزی ہے، معمول کے بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظم و نسق، عالمی پیداوار اور سپلائی چین کی سلامتی اور استحکام اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور عالمی معاشی بحالی کے عمل کو شدید متاثر کرتا ہے۔عالمی برادری یقیناً اس پالیسی کی سختی سے مخالفت کرتی ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ترقی دنیا کے تمام ممالک کا حق ہے نہ کہ چند ممالک کا۔ تمام ممالک کو مشترکہ طور پر ہر قسم کی یکطرفہ اور تحفظ پسندی کی مخالفت کرنی چاہیے او ر اقوام متحدہ کی مرکزیت پر مبنی بین الاقوامی نظام اور عالمی تجارتی تنظیم کی مرکزیت پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام کی حفاظت کرنی چاہیئے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ
اپنے ایک جاری بیان میں ترکیہ کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ تل ابیب کیجانب سے مغربی کنارے کو اپنے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر قانونی اور اشتعال انگیز ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کی وزارت خارجہ نے بدھ کی شام صیہونی پارلیمنٹ (Knesset) میں مغربی کنارے پر قبضے کے منصوبے کی منظوری کو بین الاقوامی قانون کے مطابق ناکارہ اور باطل قرار دیا۔ اس حوالے سے ترکیہ کا موقف ہے کہ مغربی کنارہ، فلسطین کا حصہ ہے اور 1967ء سے صیہونی رژیم کے قبضے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تل ابیب کی جانب سے مغربی کنارے کو اپنے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر قانونی اور اشتعال انگیز ہے۔ ایسا اقدام امن کی کوششوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ تُرک وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ تشدد آمیز پالیسیوں اور غیرقانونی اقدامات کے ذریعے اقتدار میں رہنے کے لئے نتین یاہو کابینہ کی کوششیں ہر روز نئے بحرانوں کو جنم دے رہی ہیں، جو بین الاقوامی نظم اور علاقائی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ مذکورہ وزارت نے کہا کہ وقت ضائع کئے بغیر نسل کش اسرائیل کی جارحیت روکنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ اس حوالے سے بین الاقوامی نظام کو اپنی اخلاقی و قانونی ذمے داریاں موثر طور پر انجام دینی چاہئیں۔