اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2025ء)وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ کا کہنا ہے کہ اسٹار لنک کا انفرااسٹرکچر لگنے کے بعد نومبر دسمبر میں اس کی سروسز دستیاب ہوں گی، نومبر دسمبر میں اسٹارلنک کی سروسز پاکستان میں دستیاب ہوں گی۔قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا امین الحق کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں اسٹارلنک کے لائسنس کے معاملے پر چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) نے بریفنگ دی۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ اسپیس بورڈ نے اسٹارلنک کو عارضی لائسنس دے دیا ہے، اسٹارلنک کو مکمل لائسنس ان کی ریگولیشنز فائنل ہونے کے بعد دیا جائے گا، اسٹارلنک کا لائسنس اس وقت تک اجراء کے مرحلے میں ہے۔

(جاری ہے)

امین الحق نے سوال کیا کہ اسٹارلنک کے لائسنس میں کیا مشکلات ہیں جس پر وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا کہ اسٹارلنک کے لائسنس کے معاملے میں کوئی مشکلات نہیں ہیں، سیٹلائٹ انٹرنیٹ ایک نئی ٹیکنالوجی ہے اس کے مختلف پہلو دیکھنے والے تھے، اسٹارلنک کے لائسنس کیلیے کنسلٹنٹ ہائر کیا گیا ہے، ریگولیشنز فائنل کرنے کیلئے کنسلٹنٹ کام کررہا ہے، ریگولیشنز فائنل ہونے کے بعد اسٹارلنک کو دوبارہ اپلائی کرنا پڑے گا۔

شزہ فاطمہ نے کہا کہ ہمارے پاس چین کی کمپنی نے بھی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے لیے درخواست دے رکھی ہے، ہم چاہتے ہیں اسپیس انٹرنیٹ کے معاملے پر دیگر کمپنیوں کو بھی موقع ملے، چین کی کمپنی شنگھائی اسپیس کام کی بھی درخواست آئی ہے، ہم چاہتے ہیں زیادہ کمپنیاں آئیں تاکہ مقابلے کی فضاء قائم ہو۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسٹارلنک کے لائسنس شزہ فاطمہ

پڑھیں:

چین کے ساتھ اسپیس ٹیکنالوجی، سیٹلائٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں میں مزید تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ اسپیس ٹیکنالوجی، سیٹلائٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں میں مزید تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے چین کی اسپیس ٹیکنالوجی کمپنی گلیکسی اسپیس کے وفد نے چیئرمین زو منگ کی قیادت میں ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اسپیس ٹیکنالوجی کے شعبے کو انتہائی اہمیت دے رہا ہے اور چین پاکستان کا قابلِ اعتماد دوست اور اسٹریٹجک شراکت دار ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان

گلیکسی اسپیس کے وفد نے پاکستان کی اسپیس ٹیکنالوجی انڈسٹری میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں میں دلچسپی ظاہر کی، جبکہ وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلی کام اور سپارکو کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کو انتہائی مفید قرار دیا۔وفد نے پاکستان میں پرتپاک میزبانی پر حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

ملاقات میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، شزا فاطمہ، مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ اور متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیس ٹیکنالوجی پاکستان چین گلیکسی اسپیس وزیراعظم شہباز شریف

متعلقہ مضامین

  • مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کو پیچھے رکھنے والے اپنے رویے پر نظر ثانی کریں، شزہ فاطمہ
  • قومی زبان اپنا کر ترقی کی جاسکتی ہے، احسن اقبال
  • 6500mAh کی بڑی بیٹری، 90W فلیش چارج اور پرو کیمرہ کے ساتھ نیا vivo V50 Lite اب پاکستان میں دستیاب
  • ہیلتھ سروسز اکیڈمی کا شفاف بھرتی کا سنگ میل، 77 آسامیوں کے لیے 7 ہزار امیدواروں کا سکریننگ ٹیسٹ کامیابی سے مکمل
  • وزیراعظم شہباز شریف سے گلیکسی اسپیس وفد کی ملاقات، اسپیس ٹیکنالوجی میں تعاون پر اتفاق
  • چین کے ساتھ اسپیس ٹیکنالوجی، سیٹلائٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں میں مزید تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • چین کیساتھ اسپیس ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، شہباز شریف
  • چین ہمارا انتہائی قابل اعتماد دوست اور اسٹریٹجک شراکت دار ہے: وزیراعظم
  • چین کیساتھ اسپیس ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، وزیراعظم
  • چین کیساتھ اسپیس ٹیکنالوجی دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، وزیراعظم