26ویں آئینی ترمیم کیخلاف دائر درخواستیں کل پشاور ہائیکورٹ میں سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
کاز لسٹ کے مطابق درخواستوں پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستیں کل پشاور ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دینے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی گئی ہیں، جنہیں ہائی کورٹ نے کل سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے اس حوالے سے کاز لسٹ جاری کردی گئی ہے۔ کاز لسٹ کے مطابق درخواستوں پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ کرے گا۔ واضح رہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ کی جانب سے پاس کیا گیا ہے تاہم اس کے خلاف مختلف عدالتوں میں درخواستیں جاری کردی گئی ہیں جن میں اس آئینی ترمیم کو عدالتی نظام انصاف کے خلاف قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
چیئرمین پی ٹی اے کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ میں اپیل دائر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے، چیئرمین نے پیر کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی، جو کہ انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت فائل کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں پہلے 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں بطور ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا، جس کے اگلے ہی روز یعنی 25 مئی 2023 کو ترقی دے کر چیئرمین پی ٹی اے بنایا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے عہدے سے ہٹانے کا جو فیصلہ سنایا ہے وہ غیر منصفانہ ہے اور اس کے خلاف اپیل اس لیے دائر کی گئی ہے تاکہ تقرری کو قانونی ثابت کیا جا سکے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے اپنی اپیل میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کیس کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، تاکہ ادارے کے انتظامی معاملات میں غیر یقینی کی کیفیت ختم کی جا سکے، وہ اپنی تقرری کے تمام قانونی تقاضے پورے کر کے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے اور عدالت کے فیصلے سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ہی ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں کی گئی، جس پر فوری طور پر عمل درآمد کا حکم دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد چیئرمین نے اپنی قانونی ٹیم کے مشورے سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہےکہ یہ معاملہ نہ صرف پی ٹی اے کے اندرونی انتظامی ڈھانچے پر اثر انداز ہوگا بلکہ ملکی سطح پر ٹیلی کام سیکٹر کے اہم فیصلوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔