ڈیرہ اسماعیل خان: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 10 اپریل کو مسئلہ فلسطین پر کنونشن اور 13 اپریل کو کراچی میں اسرائیل مردہ باد مظاہرہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

سماجی رابطے کی سائٹ ایکس اور فیس بک پر اپنے ویڈیو پیغام میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین جل رہا ہے، بچے تڑپ رہے ہیں اور حکمران خاموش ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امت مسلمہ کا ہر فرد بیدار ہو اور اپنی آواز بلند کرکے حکمرانوں کو جھنجھوڑے، یہ وقت اپنے مسلمان فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہونے کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 10 اپریل کو مسئلہ فلسطین پر کنونشن منعقد ہوگا، کنونشن میں تمام مکاتب فکر کے ساتھ بیٹھ کر حکمت عملی بنائیں گے، 13 اپریل کو کراچی میں عظیم الشان اسرائیل مردہ باد مظاہرہ ہوگا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج فلسطین میں غزہ کے مسلمانوں پر اسرائیلی صیہونی قوتوں کے ہاتھوں جو بیت رہی ہے یا بیت چکی ہے وہ تاریخ کے صفحات پر سیاہ دھبوں کے سوا کچھ نہیں، اسرائیل نے امن معاہدہ توڑ کر غزہ پر شب خون مارا ہے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ، یہ بزدلی کی تاریخ کا حصہ ہے، اسے بہادری کا عنوان کبھی بھی نہیں دیا جاسکتا، اس قوم کی بزدلی پر قرآن کریم گواہ ہے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بھی معاہدات توڑے ہیں، یہ آج بھی اسی روش پر قائم ہیں اور ناقابل اعتماد قوم ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جو کچھ ہوا اسے انسانی عمل سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا، یہ سفاکیت اور درندگی ہے، نیتن یاہو جنگی مجرم ہے، اسے عالمی عدالت انصاف نے گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے، نہ عدالتوں کی سنی جا رہی ہے اور نہ قانون کا احترام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نام نہاد انسانی حقوق کے علمبردار امریکا اور یورپ انسانیت کے قتل پر صیہونیت کا ساتھ دے رہے ہیں، امت مسلمہ اپنے ملکوں میں اپنے حکمرانوں پر سیاسی دباؤ بڑھائے۔

 

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی و ذہنی بیماری ہے، حافظ نعیم الرحمان

پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے مرکزی امیر نے کہا کہ وزیراعظم اور فیلڈ مارشل مسلم ممالک اور ہمارے ہم خیال ممالک کے حکمرانوں اور فوجی سربراہوں کا اجلاس بلائیں اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کیلئے واضح اور دو ٹوک پیغام دیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی اور ذہنی بیماری ہے، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل مسلم ممالک اور ہمارے ہم خیال ممالک کے حکمرانوں اور فوجی سربراہوں کا اجلاس بلائیں۔ ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے ذمہ دار ہیں، ٹرمپ نے امن کے بجائے جنگ کو اہمیت دی اور غزہ میں فلسطنیوں کی نسل کشی اور اسرائیل کی حمایت کیلئے اقوام متحدہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی اور ذہنی بیماری ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم اور فیلڈ مارشل مسلم ممالک اور ہمارے ہم خیال ممالک کے حکمرانوں اور فوجی سربراہوں کا اجلاس بلائیں اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کیلئے واضح اور دو ٹوک پیغام دیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو شکست دینے کے بعد پاکستان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
  • امریکا میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
  •  اسپین میں وزیرِاعظم سانچیز کے استعفے کے لیے ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ
  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • مظفرآباد، نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے، مولانا شعیب احمد
  • اسرائیل غزہ کے حقائق کو دنیا بھر سے چھپا رہا ہے، اقوام متحدہ کا اعلان
  • ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی و ذہنی بیماری ہے، حافظ نعیم الرحمان
  • عبوری حکومت کا بنگلہ دیش میں آئندہ عام انتخابات اگلے سال اپریل میں منعقد کرنے کا اعلان
  • سکردو، عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ