امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ غزہ پر کنٹرول کرنا اور اسے ملکیت میں لانا اچھی بات ہے، ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے جارہےہیں، ایران کے ساتھ بات چیت کا آغاز ہفتے سے ہوگا۔

صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کو رکنے میں زیادہ وقت نہیں لگےگا، غزہ پر کنٹرول کرنا اور اسے ملکیت میں لانا اچھی بات ہے، حماس کی زیرحراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کام کررہے ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ ایران اور تجارت پر بات چیت ہوئی، ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے جارہےہیں۔

ایران کےساتھ معاہدہ کرنا ترجیح ہے، ایران کے ساتھ اعلیٰ سطح بات چیت ہفتے کو ہوگی، ایران کےساتھ براہ راست بات چیت میں معاہدہ بھی ہوسکتا ہے۔

ایران سے بات چیت کامیاب نہ ہوئی تو ایران بڑے خطرے میں آجائے گا، وہ نہیں ہوسکتا کہ ایران کےپاس ایٹمی ہتھیار ہو۔

انہوں نے کہا کہ اسے ترکیے سے مسئلہ ہے تو میں اسےحل کرونگا، اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ غزہ سے متعلق ایک اور ڈیل کے لیے کام کررہےہیں، غزہ کے لوگوں کو کہیں بھی جانے کا انتخاب کرنا چاہیے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایران کے ساتھ بات چیت

پڑھیں:

امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جاری کردہ وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کے ایک اہم حصے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق عدالت نے قرار دیا ہے کہ وفاقی سطح پر ووٹ ڈالنے کے لیے شہریوں سے شہریت کا ثبوت طلب کرنا آئین کے منافی ہے اور صدرِ مملکت کو ایسا حکم دینے کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں۔

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال مارچ میں ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے یہ شرط عائد کی تھی کہ امریکا میں ووٹ ڈالنے والے ہر شہری کو اپنی شہریت کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔ ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف تھا کہ اس اقدام سے غیر قانونی تارکین وطن کی ووٹنگ میں مبینہ مداخلت روکی جا سکے گی، تاہم عدالت نے اس فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے معطل کر دیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ امریکی آئین کے تحت ووٹنگ کے اصولوں اور اہلیت کا تعین صرف کانگریس کا اختیار ہے، صدرِ مملکت کو اس بارے میں کسی نئی پابندی یا شرط لگانے کا اختیار حاصل نہیں۔ جج نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ووٹ کا حق بنیادی جمہوری اصول ہے، جس پر انتظامی اختیارات کی بنیاد پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا سکتی۔

سیاسی ماہرین کے مطابق عدالت کا یہ فیصلہ امریکی صدارتی انتخابات سے قبل انتخابی قوانین پر جاری بحث کو مزید شدت دے گا۔ ریپبلکن پارٹی کے حلقے اس فیصلے کو  غلط سمت میں قدم قرار دے رہے ہیں، جبکہ ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عوام کے حقِ رائے دہی کے تحفظ کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔

مبصرین کے مطابق ٹرمپ کا یہ اقدام انتخابی شفافیت کے نام پر سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش تھی جب کہ مخالفین کا مؤقف ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کا مقصد اقلیتوں اور کم آمدنی والے طبقے کے ووٹ کو محدود کرنا تھا، جو زیادہ تر ڈیموکریٹک پارٹی کی حمایت کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
  • مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
  • پاکستانی ویزا 24 گھنٹوں میں مل جاتا ہے، براہ راست فلائٹ کا مسئلہ ہے: بنگلا دیشی ہائی کمشنر
  • پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں بڑی پیشرفت
  • امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی میں بڑی پیشرفت
  • پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی پر اہم پیشرفت
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا
  • عراق اور یونان کا براہِ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان