پاکستان کی جانب سے ملک میں مقیم افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی) کے حامل باشندوں کی واپسی میں توسیع کے بعد رضاکارانہ واپسی کا عمل جاری ہے اور روزانہ 2 ہزار سے زائد افغان اپنے ملک واپس جا رہے ہیں۔

محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کے مطابق صوبے کے مخلتف علاقوں اور دیگر صوبوں سے بھی رضاکارانہ واپس جانے والے افغان باشندے پشاور پہنچ رہے ہیں جہاں سے انھیں ضلع خیبر سے طورخم گزرگاہ تک پہنچایا جاتا ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے توسیع ملنے کے بعد اے سی سی کارڈ کے حامل افغان باشندوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہورہی جبکہ ان کی رضاکارانہ واپسی میں صوبائی حکومت مکمل تعاون کررہی ہے۔

افغان باشندوں کی واپسی کے لیے خیبر پختونخوا میں انتظامات کی نوعیت

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور وفاقی حکومت کی جانب سے افغان سٹیزن کارڈ کے حامل افغان باشندوں کی واپسی کے فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں اور واضح طور پر کہا ہے کہ صوبائی حکومت کوئی کریک ڈاؤن نہیں کرے گی۔

صوبائی محکمہ داخلہ کے مطابق پاک افغان مرکزی گزرگاہ طورخم سے سب سے زیادہ واپسی ہو رہی ہے، اس لیے طورخم کی قریب ضلع خیبر میں ہولنڈنگ کیمپ قائم کیا گیا ہے، جہاں واپس جانے والے افغان باشندوں کے لیے ہر قسم کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔

کیمپ میں رات قیام کی سہولت میسر ہے اور ضروری تصدیق کے بعد واپس جانے والے افغان باشندوں کو سرکاری ٹرنسپورٹ کے ذریعے طورخم منتقل کیا جاتا ہے۔

محکمہ داخلہ کے مطابق کیمپ میں نادرا اور دیگر اداروں کی جانب سے ڈیسک قائم ہیں جہاں واپس جانے والے افراد کو بائیو میٹرک تصدیق کے بعد واپس جانے کی اجازت دی جاتی ہے۔

کتنے افغان باشندے واپس گئے؟

صوبائی محکمہ داخلہ کے مطابق قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی جبکہ ان کی راضاکارنہ واپسی کا عمل جاری ہے اور حکومت ان کی باعزت واپسی کو یقینی بنا رہی ہے، دوسری جانب غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کیخلاف کارروائیاں ہو رہی ہیں۔

محکمہ داخلہ کے مطابق پیر کے روز طورخم کے راستے 2355 افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے افغان شہری اپنے ملک واپس لوٹ گئے، جو پنجاب اور دیگر علاقوں سے ضلع خیبر میں واقع کیمپ پہنچائے گئے تھے، جہاں سے ضروری تصدیق کے بعد انہیں طورخم بارڈر عبور کرنے کی اجازت دیدی گئی۔

محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق غیر قانونی طور پر مقیم 3042  تارکین وطن افغانستان واپس بھیجے گئے، جنہیں مخلتف کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

یکم اپریل 2025 سے اب تک 5568 افراد افغان سٹیزن کارڈ کے حامل افغان باشندے رضاکارانہ طور پر طورخم کے راستے افغانستان واپس چلے گئے جبکہ ستمبر 2023 سے اب تک  مجموعی طور پر 4 لاکھ، 88 ہزار، 187 غیر قانونی تارکین وطن کو طورخم سرحد سے افغانستان واپس روانہ کیا جاچکا ہے۔

محکمہ داخلہ کی رپورٹ کے مطابق یکم اپریل 2025 سے اب تک اسلام آباد سے 160، پنجاب سے 4227 اور گلگت بلتستان سے ایک افغان سٹیزن کارڈ کے حامل باشندوں کو طورخم کے راستے افغانستان بھیجا گیا۔

اسی دوران مجموعی طور پر خیبر پختونخوا سے 12982، اسلام آباد سے 1573، پنجاب سے 5435، آزاد کشمیر سے 38، گلگت بلتستان سے ایک اور سندھ  سے 44 غیر قانونی تارکین وطن کو افغانستان بیدخل کیا گیا۔

’تیاری مکمل ہے، احکامات ملے تو کارروائی ہوگی‘

خیبر پختونخوا پولیس کے ایک افیسر نے نام نہ ظاہر کی شرط پر بتایا کہ حکومت نے اے سی سی کارڈ کے حامل افغان باشندوں کی رضاکارانہ واپسی کی ڈیڈلائن میں توسیع کی ہے جو یکم اپریل تک تھی۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی احکامات کی روشنی میں تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں اور عارضی کیمپ پر پولیس نے سیکیورٹی فراہم کی ہے جبکہ احکامات ملنے کی صورت میں کریک ڈاؤن کا آغاز ہو گا۔

’جس میں پولیس سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر کارروائی کرے گی اور  اے سی سی کارڈ کے تحت رہائش پذیر افراد کو گرفتار کرکے واپس کیا جائے گا، ہمیں نادرا کی جانب سے ایسے افراد کی فہرستیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔‘

مزید پڑھیں:

پولیس آفیسر نے بتایا کہ ضلع خیبر کیمپ میں تمام سہولیات میسر ہیں اور کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار افراد کو وہاں منتقل کیا جائے گا۔ ’اس وقت غیر قانونی طور پر مقیم افراد کیخلاف کارروائی ہو رہی ہے۔‘

’ممکنہ کریک ڈاؤن کے لیے تھانوں کی سطح پر ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں، جو متعلقہ تھانوں کی حدود میں کارروائیاں کریں گی، حکومت کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد رضاکارانہ واپسی میں تیزی نظر آئی ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب پولیس خیبر پختونخوا ضلع خیبر طورخم بارڈر کریک ڈاؤن ہولنڈنگ کیمپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پولیس خیبر پختونخوا کریک ڈاؤن ہولنڈنگ کیمپ محکمہ داخلہ کے مطابق کارڈ کے حامل افغان افغان باشندوں کی افغان سٹیزن کارڈ باشندوں کی واپسی رضاکارانہ واپسی رضاکارانہ واپس واپس جانے والے خیبر پختونخوا والے افغان کی جانب سے کریک ڈاؤن حکومت کی اے سی سی کے لیے ہو رہی رہی ہے کے بعد

پڑھیں:

عید کے تیسرے روز شہری آبائی علاقوں سے روانہ،بس اڈوں پر رش

جنید ریاض :عیدالاضحی کے تیسرے روز بس اڈوں پر پردیسیوں کا رش بڑھ گیا۔ شہریوں نے عید اپنے آبائی علاقوں میں منانے کے بعد واپسی کا سفر شروع کر دیا۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ منگل سے دفاتر اور تعلیمی ادارے کھل رہے ہیں،منگل سے ڈیوٹی پر جانا ہے اس لئے آج آبائی شہر سے واپس آگئے،ایک روز قبل آنے سے کام پر جانے میں پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

شہریوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ واپسی پر ٹرانسپورٹرز کرایہ سرکاری ریٹ لسٹ کے مطابق ہی وصول کر رہے ہیں۔

نیشنل اکیڈمی کو جدید بنانا میرا سب سے بڑا مقصد ہے: عاقب جاوید

ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ عید پر آبائی علاقوں میں پردیسیوں کو چھوڑنے کے بعد گاڑیاں خالی واپس آتی تھیں، لیکن اب واپسی پر گاڑیاں مسافروں سے بھری ہوتی ہیں، اس لیے زائد کرایہ نہیں لیا جا رہا۔


 

 
 
 



 

متعلقہ مضامین

  • 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے، مزمل اسلم
  • پاکستانی حجاج کرام کی وطن واپسی کا سلسلہ کل سے شروع ہوگا
  • خیبر پختونخوا میں علی بابا چالیس چوروں کی حکومت ہے: فیصل کریم کنڈی
  • عید کے تیسرے روز شہری آبائی علاقوں سے روانہ،بس اڈوں پر رش
  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • بلوچستان میں کتنے بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور انہیں تعلیمی اداروں میں واپس کیسے لایا جاسکتا ہے؟ (Eid Story)
  • پاک افغان تعلقات میں بہتری: کیا طورخم بارڈر سے تجارت پر اثر پڑے گا؟
  • طالبان حکومت کا عیدالاضحیٰ پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز افغانوں کیلئے عام معافی کا اعلان
  • طالبان کا مغرب نواز شہریوں کیلیے عام معافی کا اعلان؛ افغانستان واپس آنے کی دعوت
  • غیرقانونی غیر ملکیوں اورافغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کا عمل جاری