ٹرمپ تجارتی ٹیرف لگانے کے اپنے اختیارات کو محدود کرنے والا بل ویٹو کر دیں گے، رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
مغربی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تجارتی ٹیرف لگانے کے اپنے اختیارات کو محدود کرنے والے بل کو ویٹو کر دیں گے۔
یہ بات مغربی میڈیا نے وائٹ ہاؤس کے تحریری بیان کی بنیاد پر کہی ہے، یہ بل ایک ڈیموکریٹ اور ایک ری پبلیکن سینیٹر نے مل کر متعارف کرایا ہے اور ڈیموکریٹس کے علاوہ اسے 7 ری پبلیکن سینیٹرز کی حمایت بھی حاصل ہے۔
یہ بِل اِس لیے متعارف کرایا گیا ہے تاکہ امریکی صدر یکطرفہ طور پر ٹیرف عائد نہ کر سکیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ممکنہ تجارتی جنگ کے پیشِ نظر صدر ٹرمپ امریکہ میں داخل ہونے والی مصنوعات پر محصولات لگانے کا مکمل اختیار اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں۔
اس لیے اگر یہ بل صدر ٹرمپ کی میز پر پہنچا تو وہ اسے ویٹو کر دیں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
سیول: کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگ لی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مارک کارنی نے بتایا کہ انہوں نے اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کو اشتہار نشر نہ کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم اشتہار کے نشر ہونے پر انہوں نے صدر ٹرمپ سے براہِ راست معذرت کرلی۔
مارک کارنی نے جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ سے عشائیے کے موقع پر معافی مانگی، جو جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیا گیا تھا۔
کینیڈین وزیرِاعظم نے مزید بتایا کہ اشتہار نشر ہونے سے پہلے انہوں نے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا اور مخالفت کی تھی، لیکن اس کے باوجود یہ اشتہار آن ایئر ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق یہ اشتہار ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور جنہیں اکثر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہت دی جاتی ہے۔
اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ "ٹیرف سے تجارتی جنگیں اور معاشی تباہی جنم لیتی ہیں"۔
اس اشتہار کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کینیڈا سے آنے والی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کا اعلان کیا تھا اور تجارتی مذاکرات روک دیے تھے۔
جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی مارک کارنی سے ملاقات "بہت خوشگوار" رہی، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔