اپنے ایک بیان میں امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے جا رہے ہیں، ایران کے ساتھ بات چیت کا آغاز ہفتے سے ہوگا۔ ایران کیساتھ براہ راست بات چیت میں معاہدہ بھی ہوسکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ غزہ پر کنٹرول کرنا اور اسے ملکیت میں لانا اچھی بات ہے، ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے جا رہے ہیں، ایران کے ساتھ بات چیت کا آغاز ہفتے سے ہوگا۔ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کو رکنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا، غزہ پر کنٹرول کرنا اور اسے ملکیت میں لانا اچھی بات ہے، حماس کی زیر حراست قیدیوں کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ ایران اور تجارت پر بات چیت ہوئی، ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے جا رہے ہیں۔

ایران کے ساتھ معاہدہ کرنا ترجیح ہے، ایران کے ساتھ اعلیٰ سطح بات چیت ہفتے کو ہوگی، ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت میں معاہدہ بھی ہوسکتا ہے۔ ایران سے بات چیت کامیاب نہ ہوئی تو ایران بڑے خطرے میں آجائے گا، یہ نہیں ہوسکتا کہ ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسے ترکیہ سے مسئلہ ہے تو میں اسے حل کرونگا، اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ غزہ سے متعلق ایک اور ڈیل کے لیے کام کر رہے ہیں، غزہ کے لوگوں کو کہیں بھی جانے کا انتخاب کرنا چاہیئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رہے ہیں

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔ آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سکیورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی ویزا 24 گھنٹوں میں مل جاتا ہے، براہ راست فلائٹ کا مسئلہ ہے: بنگلا دیشی ہائی کمشنر
  • پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں بڑی پیشرفت
  • امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی میں بڑی پیشرفت
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی پر اہم پیشرفت
  • عراق اور یونان کا براہِ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
  • ایران کا امریکا پر جوہری دوغلا پن کا الزام، ٹرمپ کے جوہری تجربات کے اعلان کی مذمت